اقوام متحدہ کے بعض چارٹرز پر عمل درآمدنہ ہونے سے دنیا کو نقصان ہو رہا ہے ٬اعزاز چوہدری

مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل سے ہی ممکن ہے٬ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر ہندوستان کی گولہ باری افسوسناک ہے ٬ہم اس پر بھرپور احتجاج کرتے ہیں٬پاکستان فائربندی کے معاہدے پر کاربند ہے ٬ اس کا احترام کرتا ہے٬سویلین پر فائرنگ و گولہ باری پر افسوس ہے٬کل بھوشن پر ڈو زئیر تیار ہو رہے ہیں جو کہ جلد اقوام متحدہ کو دیں گے٬افغانستان مفاہمتی عمل میں پاکستان کی دیگر ممالک سے مل کر کوشش جاری رہیں گی سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری کا تقریب سے خطاب ٬میڈیا سے گفتگو

پیر 24 اکتوبر 2016 16:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 اکتوبر2016ء) سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہاہے کہ اقوام متحدہ کے بعض چارٹرز پر عمل درآمدنہ ہونے کی وجہ سے دنیا کو نقصان ہو رہا ہے ٬مسئلہ کشمیر کی کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل سے ہی ممکن ہے٬ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر ہندوستان کی گولہ باری افسوسناک ہے٬ ہم اس پر بھرپور احتجاج کرتے ہیں٬پاکستان فائربندی کے معاہدے پر کاربند ہے اور اس کا احترام کرتا ہے٬سویلین پر فائرنگ و گولہ باری پر افسوس ہے٬کل بھوشن پر جلد ڈوزئیر تیار ہو رہے ہیں جو کہ جلد اقوام متحدہ کو دیں گے٬افغانستان مفاہمتی عمل میں پاکستان کی دیگر ممالک سے مل کر کوشش جاری رہیں گی۔

وہ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

پیر کو قاید اعظم یونیورسٹی میں اقوام متحدہ کے بارے میں بنیادی حقائق کے اردو ترجمہ کے باقاعدہ افتتاح کی تقریب منعقد کی گئی۔سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری٬سوئٹزرلینڈ کے سفیر مارک پی جارج٬ اقوام متحدہ انفارمیشن سینٹر کے ریزیڈینٹ کوارڈینیٹر وویٹاریو کاماروٹا اور قاید اعظم یونیورسٹی کے وایس چانسلر ڈاکٹر جاوید اشرف نے شرکت کی۔

سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہاکہ اقوام متحدہ لوگوں میں ہم آہنگی اور رابطوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔پاکستان میں بین الاقوامی تعلقات عامہ نہایت اہمیت حاصل کر چکے ہیں۔خارجہ پالیسی بنانے میں اکیڈیمیا کی فیڈ بیک کے استعمال پر غور کیا جائے گا۔اقوام متحدہ مختلف تناظر میں پاکستان کے لیے اہم ہے۔پاکستان اقوام متحدہ کے امن پسند اور عدم مداخلت کے چارٹر پر یقین رکھتا ہے۔

تاہم اقوام متحدہ کے ان چارٹر پر عملی عمل درآمد نہیں ہو رہا جس کا دنیا کو نقصان ہو رہا ہے۔اقوام متحدہ دنیا کے پولیس مین کا کردا ادا نہیں کر سکتا بلکہ صرف تجاویز ہی پیش کر سکتا ہے۔ہر مرتبہ جب یو این کی تجویز یا سفارشات پر عمل نہیں ہو تب عراق جیسے حالات دنیا نے دیکھے۔مختلف جامعات میں یو این کارنرز کے قیام کی تجویز مثبت ہے۔ اقوام متحدہ کے پاکستان میں ریزیڈینٹ کوارڈنیٹر وویٹاریو کیماروٹا کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 71 برس قبل اقوام متحدہ کا چارٹر قایم کیا گیا جس کا مقصد انسانی حقوق بنیادی آزادیوں کا احترام اور تعمیر و ترقی کو یقینی بنانا تھا۔

پاکستان نے آزادی کے فوری بعد اور یو این کے قیام کے دو برس کے اندر اقوام متحدہ میں شمولیت اختیار کی۔پاکستان میں 22 کے قریب مختلف ایجنسیاں اور پروگرام کام کر رہے ہیں۔ابھی بھی جنگ وجدل٬انسانی حقوق٬غربت صحت اور تعلیم جیسے مسائل کا سامنا ہے۔پاکستان میں اقوام متحدہ نوجوانوں کء حوالے سے بہت کام کر رہا ہے۔اقوام متحدہ کے بارے میں حقایق کی طباعت سے نوجوانوں کو بہتر انداز میں اپنی صلاحیتوں کو سمجھنے کا موقع ملے گا۔

ہم مختلف جامعات میں سٹڈی کارنرز شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔اقوام متحدہ کے اکہترہویں سال میں ہمارے اٹھارہ بڑے اہداف ہیں۔ اقوام متحدہ پاکستان کے ریذیڈینٹ کوارڈنیٹر نیل بونے نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اقوام متحدہ کے بنیادی حقایق کا ترجمہ طبع کرنے میں بہت سے رضاکاروں کا کردار ہے۔پاکستان اقوام متحدہ کے مختلف شعبووں میں راہنما کردار ادا کر رہا ہے۔

سویٹزرلینڈ کے سفیر مارک جارج کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تیرہ برس قبل میرے ملک نے اقوام متحدہ میں شمولیت اختیار کی۔تاہم پاکستان کا اقوام متحدہ میں ایک فعال و متحرک کردار رہا ہے۔فی الوقت ایک مظبوط اقوام متحدہ دنیا کی ضرورت ہے۔سویٹرز لینڈز کے اقوام متحدہ سے خصوصی تعلقات ہیں اور وہ اس کی کئی ایجنسیوں سے مل کر کام کر رہا ہے۔اقوام متحدہ کو متحرک رکھنے میں نوجوانوں کی توانائیاں اہم ہیں ۔

سیکریٹری خارجہ نے بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آج سے اکہتر برس پہلے اقوام متحدہ شروع ہوئی۔پاکستان کی اقوام متحدہ کے ساتھ کمٹمنٹ کی کوئی دوسری رائے نہیں۔مسئلہ کشمیر کی اخلاقی اساس اقوام متحدہ کی قراردادوں سے ہی آتی ہے۔اس کا حل اقوام متحدہ کے اصولوں اور دستور پر عمل سے ممکن ہے۔مسئلہ کشمیر ایک دیرینہ مسئلہ ہے۔پاکستانی عوام کی توقع ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل سے اس کو حل کیا جا سکتا ہے۔

ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر ہندوستان کی گولہ باری افسوسناک ہے۔ہم اس پر بھرپور احتجاج کرتے ہیں۔پاکستان 2003 کے فایر بندی کے معاہدے پر کاربند ہے اور اس کا احترام کرتا ہے۔سویلین پر فائرنگ و گولہ باری پر افسوس ہے۔کل بھوشن پر جلد ڈوسئیرز تیار ہو رہے ہیں جو کہ جلد اقوام متحدہ کو دیں گے۔افغانستان مفاہمتی عمل میں پاکستان کی دیگر ممالک سے مل کر کوشیش جاری رہیں گی۔مفاہمتی عمل چاروں ممالک اپنے اپنے طور پر چلا رہے ہیں۔( و خ )