Live Updates

جب بھی نواز شریف پر کوئی دباوپڑتا ہے کنٹرول لائن پر ماحول گرم ہوجاتا ہے۔ مودی کی جانب سے بار بار حملے ہورہے ہیں، جو زبان بھارت پاکستان کیخلاف بول رہا ہے وہی امریکا بھی بولنے لگا ہے۔ وزیر اعظم خود کو اور اپنی کرپشن کو بچانے کے لیے بھارت و اسرائیلی لابی سے اپیلیں کررہے ہیں۔نواز شریف اپنی فوج کو تنہا کررہے ہیں، اس سے بڑا سیکیورٹی خطرہ کیا ہوگا۔ ’موٹو گینگ‘ کے لیے بھی فوج کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔عمران خان کی اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 24 اکتوبر 2016 15:13

جب بھی نواز شریف پر کوئی دباوپڑتا ہے کنٹرول لائن پر ماحول گرم ہوجاتا ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24اکتوبر۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جب بھی نواز شریف پر کوئی دباو پڑتا ہے کنٹرول لائن پر ماحول گرم ہوجاتا ہے۔ نریندر مودی کی جانب سے بار بار حملے ہورہے ہیں، جو زبان بھارت پاکستان کیخلاف بول رہا ہے وہی امریکا بھی بولنے لگا ہے۔ بھارت کی طرح امریکا نے بھی افغانستان میں جو کچھ ہورہا ہے اس کا الزام آئی ایس آئی پر لگادیا ہے اور آئی ایس آئی پر الزام لگنے کا مطلب فوج پر الزام لگنا ہے۔

نواز شریف کہا کرتے تھے کہ بے نظیر ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں لیکن میں کہتا ہوں کہ نواز شریف سے بڑا خطرہ کیا ہوگا۔اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف اپنی فوج کو تنہا کررہے ہیں، اس سے بڑا سیکیورٹی خطرہ کیا ہوگا۔

(جاری ہے)

جب بھی وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف کچھ ہونے جارہا ہوتا ہے تو یا تو لائن آف کنٹرول پر کچھ ہونا شروع ہوجاتا ہے یا پھر دھماکے ہونا شروع ہوجاتے ہیں، اس حوالے سے پارٹی اجلاس میں غور کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کے خلاف آنے والے بیان کا جواب دینا وزیر دفاع کا کام ہے لیکن وہ نواز شریف کی کرپشن بچانے کے لیے جواب دے رہے ہیں اور شوکت خاتم پر الزامات لگارہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ جب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ بیان دیا کہ نواز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب جنرل راحیل شریف کے دباو¿ میں آکر کیا تو کیا یہ وزیر دفاع کی یہ ذمہ داری نہیں تھی کہ وہ اس کی تردید کرتے اور یہ بیان جاری کرتے کہ فوج اور نواز شریف ایک ہی پیج پر ہیں؟چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ وزیر اعظم خود کو اور اپنی کرپشن کو بچانے کے لیے بھارت و اسرائیلی لابی سے اپیلیں کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر دفاع کو پاکستانی فوج کو تنہا کرنے کی کوشش کے حوالے سے بات کرنی چاہیے، فوج کے کردار پر بات کرنی چاہیے جو کہ ملک کے لیے انتہائی اہم ہے۔عمران خان نے کہا کہ ضرب عضب سے لے کر بلوچستان،کراچی آپریشن اور چھوٹو گینگ تک پاک فوج کا انتہائی اہم کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ ’موٹو گینگ‘ کے لیے بھی فوج کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

انہوں نے حکمراں مسلم لیگ (ن) کے رہنماوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر روز موٹو گینگ ٹی وی پر آجاتا ہے اور کبھی شوکت خانم پر بات کررہا ہے، کبھی میری کرپشن پر بات کررہا ہے۔پہلے کرپشن کی تعریف تو بتائیں، اقتدار میں آکر اپنی ذات کو فائدہ پہنچانے کو کرپشن کہتے ہیں اور میں تو کبھی اقتدار میں آیا ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر میرے ٹیکس ریکارڈز ٹھیک نہیں تھے جو حکومت نے کیوں مجھے نوٹس نہیں بھجوایا جو گزشتہ تین سال سے اقتدار میں ہے۔

انہوں نے استفسار کیا کہ کیا حکومت اب یہ باتیں بلیک میل کرنے کے لیے کررہی ہے؟ میرا منہ بند کرنے کے لیے کررہی ہے؟عمران خان نے کہا کہ حکومتوں کا کام الزام لگانا نہیں بلکہ جرم کرنے والے کے خلاف ایکشن لینا ہوتا ہے میں 6 مہینے سے یہ کہہ رہا ہوں کہ جن ٹی او آرز کے تحت ہم وزیر اعظم کا احتساب چاہتے ہیں ان ہی ٹی او آرز پر میرا بھی حساب لیں۔عمران خان نے کہا کہ خدا کے لیے نواز شریف کی کرپشن بچانے کے لیے ایک ہسپتال پر حملہ نہ کریں جو غریبوں کے علاج پر سالانہ 4 ارب روپے خرچ کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر شوکت خانم کے حوالے سے شک و شبہات ہیں تو 8 سال سے اقتدار میں موجود حکمرانوں نے کیوں اس کے خلاف ایکشن نہیں لیا؟عمران خان نے کہا کہ اس کا مطلب تو یہ ہے کہ اگر ہم ان کے کرپشن کی نشاندہی نہ کریں پھر ہم جو چاہے کرسکتے ہیں اور ایک فلاحی ادارے سے بھی پیسے بناسکتے ہیں، آپ صرف تب بولیں گے جب آپ کی کرپشن پر انگلی اٹھائی جائے گی؟

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات