چوہدری اعتزاز احسن نے تحر یک انصاف کی گر فتاریوں کی صورت میں احتجاج میں شامل ہونیکی دھمکی دیدی

ْ پیپلزپارٹی تحریک انصاف کے دھرنے میں شامل نہیں ہو رہی لیکن حکومت سیاسی کارکنوں اور رہنما ئوں کی گرفتاریوں اور نظر بندیوں سے اجتناب کرے ’اگر گرفتاریاں کیں تو پیپلزپارٹی فیصلے پرنظر ثانی کر کے احتجاج میں شامل ہوسکتی ہے ‘ وزیراعظم کی جگہ اگر کوئی اور ہوتا تو تمام ادارے اس کے خلاف متحرک ہو جاتے‘ پاناما لیکس پرعمران خان کا تحقیقات کا مطالبہ درست ہے احتساب نواز شریف سے شروع ہونا چاہیے لیکن تمام ادارے نوازشریف کے تابع ہیں اس لیے کارروائی نہیں ہو رہی‘لاہور میں میڈیا سے گفتگو

پیر 24 اکتوبر 2016 14:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 اکتوبر2016ء) پیپلز پارٹی کے سینیٹرچوہدری بیرسٹر اعتزاز احسن نے تحر یک انصاف کی گر فتاریوں کی صورت میں احتجاج میں شامل ہونیکی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی تحریک انصاف کے دھرنے میں شامل نہیں ہو رہی لیکن حکومت سیاسی کارکنوں اور رہنما ئوں کی گرفتاریوں اور نظر بندیوں سے اجتناب کرے ’اگر گرفتاریاں کیں تو پیپلزپارٹی فیصلے پرنظر ثانی کر کے احتجاج میں شامل ہوسکتی ہے ‘ وزیراعظم کی جگہ اگر کوئی اور ہوتا تو تمام ادارے اس کے خلاف متحرک ہو جاتے‘ پاناما لیکس پرعمران خان کا تحقیقات کا مطالبہ درست ہے احتساب نواز شریف سے شروع ہونا چاہیے لیکن تمام ادارے نوازشریف کے تابع ہیں اس لیے کارروائی نہیں ہو رہی۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ عمران خان کی طرف سے پاناما لیکس پر کارروائی کامطالبہ درست ہے تاہم پیپلز پارٹی تحریک انصاف کے دھرنے میںشمولیت نہیں کریگیاگر پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا تو پیپلز پارٹی احتجاج میں شامل ہو سکتی ہے کیونکہ آئین اور قانون کے مطابق ہر کسی کو احتجاج کر نے کا پورا حق ہے اگر تحر یک انصاف کے کارکنوں پر ریاستی تشدد ٬ گرفتاریاں یا لاٹھی چارج کیا گیا توہم بھی اس معاملے پر غور کر یں گے اور نظر رکھیں گے تاہم حکومت ایسا کر کے ہمیں اپنی موجودہ پالیسی پر نظر ثانی کیلئے مجبو ر نہ کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نواز شریف احتساب سے بھاگ رہے ہیں ٬ احتساب وزیر اعظم کے گھر سے شروع ہونا چاہیے تاہم کسی اور کا بیٹا ہوتا تو اب تک پاناما لیکس پر کارروائی شروع بھی ہو چکی ہوتی ۔انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں پاناما لیکس پرعمران خان کا تحقیقات کا مطالبہ درست ہے احتساب نواز شریف سے شروع ہونا چاہیے لیکن تمام ادارے نوازشریف کے تابع ہیں اس لیے کارروائی نہیں ہو رہی ۔