ہارون آباد سمیت بہاولنگر تا فورٹ عباس بند ریلوے ٹریک پر 50سے زائد ملازمین تعینات

ملازمین فارغ بیٹھ کر تنخواہیں وصول کرتے ہوئے اپنے پرائیویٹ کاروبار میں مصروف‘محکمہ ریلوے کو ماہانہ لاکھوں کا خسارہ

پیر 24 اکتوبر 2016 14:53

ہارون آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2016ء) ہارون آباد سمیت بہاولنگر تا فورٹ عباس بند ریلوے ٹریک پر 50سے زائد ملازمین تعینات ۔ملازمین فارغ بیٹھ کر تنخواہیں وصول کرتے ہوئے اپنے پرائیویٹ کاروبار میں مصروف ۔محکمہ ریلوے کو ماہانہ لاکھوں کا خسارہ ۔ سماجی و عوامی حلقوں کا اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ ۔ہارون آباد سمیت بہاولنگر تا فورٹ عباس ریلوے ٹریک کو بند ہوئے کئی سال کا عرصہ گزر چکا ہے مگر متعلقہ بند ریلوے ٹریک پر پچاس سے زائد ملازمین ابھی بھی تعینات ہیں جو فارغ بیٹھ کر تنخواہیں وصول کرکے محکمہ ریلوے کو ماہانہ لاکھوں روپے کاچونا لگا رہے ہیں ۔

جبکہ ان میں بیشتر ملازمین پرائیویٹ کاروبار کرنے میں مصروف عمل ہیں ۔بد قسمتی کا امر یہ ہے کہ ہارون آباد سمیت ضلع بھر کے ریلوے ٹریک کو بند ہوئے کئی سال گزر گئے ہیں بند ریلوے ٹریک پر پچاس سے زائد ملازمین جہاں محکمہ ریلوے کولاکھوں روپے کا خسارہ پہنچا رہے وہاں ریلوے کوارٹرز پربااثر افراد کا قبضہ ہوچکا ہے جس پر محکمہ نے چپ سادھ رکھی ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

اس ساری صورتحال پرسماجی و عوامی حلقوں نے وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف ٬وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ٬چیئرمین پاکستان ریلوے اسلام آباد ٬جنرل منجیر پاکستان ریلوے لاہور او ر ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ پاکستان ریلوے ملتان سے فوری نوٹس لینے اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :