حکمران پہلے تو جدہ بھاگ گئے تھے مگر اب بھاگنے کا موقع نہیں ملے گا ٬عمران خان

وزیراعظم کے پاس اب بھی وقت ہے وہ استعفیٰ دیں یا خود کو احتساب کیلئے پیش کریں٬ محمد نواز شریف فوج کیلئے خطرہ بن رہے ہیں وزیر اعظم کیخلاف تحریک شروع ہو تو کنٹرول لائن پر گڑ بڑ شروع ہو جاتی ہے ٬نواز شریف اپنے آپ کو بچانے کیلئے بھارت اور اسرائیل سے مدد کی اپیل کر رہے ہیں پاناما لیکس میںنام نہ ہونے کے باوجود خود کو احتساب کیلئے پیش کرتا ہوں ٬2نومبر کو اسلام آبا دمیں 10لاکھ لوگ جمع ہونگے ٬ چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو

پیر 24 اکتوبر 2016 14:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2016ء) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ حکمران پہلے تو جدہ بھاگ گئے تھے مگر اب انہیں بھاگنے کا موقع نہیں ملے گا ٬وزیراعظم کے پاس اب بھی وقت ہے وہ استعفیٰ دیں یا اپنے آپ کو ٹی او آر ز کے تحت احتساب کیلئے پیش کرنے کیلئے تیار رکھیں٬ محمد نواز شریف فوج کیلئے خطرہ بن رہے ہیں ٬وزیر اعظم کیخلاف تحریک شروع ہو تو کنٹرول لائن پر گڑ بڑ شروع ہو جاتی ہے ۔

نواز شریف اپنے آپ کو بچانے کیلئے بھارت اور اسرائیل سے مدد کی اپیل کر رہے ہیں٬ میرانام پاناما لیکس میں نہیں آیا مگر میں بھی خود کو احتساب کیلئے پیش کرتا ہوں جن ٹی او ارز پر نواز شریف کا احتساب ہو میرابھی انہیں ٹی او ار ز پر احتساب کیا جائے ٬2نومبر کو اسلام آبا دمیں 10لاکھ لوگ جمع ہونگے ۔

(جاری ہے)

بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ حکمران پہلے تو جدہ بھاگ گئے تھے مگر اب انہیں جدہ بھاگنے کا موقع نہیں ملے گا ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کے پاس ابھی بھی وقت ہے وہ استعفیٰ دیں یا اپنے آپ کو ٹی او آر ز کے تحت احتساب کیلئے پیش کرنے کیلئے تیار رکھیں ٬ انہوں نے کہا کہ سات مہینے میں انہوں نے نہ تلاشی دی نہ استعفیٰ٬ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت فوج کو بدنام کر رہی ہے ٬محمد نواز شریف فوج کیلئے خطرہ بن رہے ہیں ٬وزیر اعظم کیخلاف تحریک شروع ہو تو کنٹرول لائن پر گڑ بڑ شروع ہو جاتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنے آپ کو بچانے کیلئے بھارت اور اسرائیل سے مدد کی اپیل کر رہے ہیں٬انہوں نے کہا کہ میرانام تو پاناما لیکس میں نہیں آیا مگر میں بھی خود کو احتساب کیلئے پیش کرتا ہوں جن ٹی او ارز پر نواز شریف کا احتساب ہو میرابھی انہیں ٹی او ار ز پر احتساب کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ملکی اداروں کو تباہ کر دیا ٬اب کوئی ادارہ ان کے خلاف ایکشن لینے کو تیار نہیں ٬حکمران پاکستان کے نظریئے کو تباہ کر رہے ہیں ٬انہوں نے کہا کہ نواز شریف احتساب سے اس لئے بھاگ رہے ہیں کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ وہ پکڑے جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر میں نے کرپشن کی ہے تو ابھی تک مجھے کوئی نوٹس کیوں نہیں جاری ہوا ٬ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جب تک احتجاج کریگی تب تک معاملہ آر پار ہو چکا ہو گا جس کے بعد پیپلز پارٹی کو لانگ مارچ کی ضرورت بھی نہیں پڑیگی ۔ کوئی ایماندار آدمی نواز شریف کیساتھ نہیں جا سکتا تاہم اب حکمرانوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی ۔

حکومت کو موقع دیا مگر کارروائی نہ ہونے پر سڑکوں پر آئے ۔عمران خان نے کہا کہ موٹو گینگ میرے خلاف کرپشن کے الزامات لگا رہا ہے اور جھوٹ بول بول کر انکی شکلیں تبدیل ہو چکی ہیں تاہم ہو سکتا ہے کہ موٹو گینگ کیلئے بھی فوج کی ضرورت پڑ جائے ۔انہوں نے اپیل کی کہ شوکت حانم پاکستانیوں کا ہسپتا ل ہے جسے ذاتی مفاد کیلئے اٹیک کرنے سے گریز کیا جائے۔

وزیر دفاع کا کام نوازشریف کی کرپشن کا دفاع کرنا نہیں ہے ۔بھارتی دفاعی تجزیہ کار نواز شریف کو اپنا اثاثہ قراردے چکے ہیں اور سیکیورٹی لیکس بھی نواز شریف کی سازش ہے ۔وزیر دفاع کو فوج کے خلاف سازشوں کا وجواب دینا چاہئے تھا ۔انہوں نے کہا کہ جیلوں میں ہم نہیں جائینگے بلکہ اگر دھرنے کے شرکاء کیخلاف کوئی حرکت کئی گئی تولوگوں کی اتنی بڑی تعداد ہو گی کہ حکمران چھپتے پھریں گے ۔انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ ہمارے کارکنوں کو بھرنے کیلئے آپ کے پاس اتنی جیلیں نہیں ٬ اسلام آباد میں ہمارے 10لاکھ لوگ آئیں گے اور کونسی ایسی پولیس ہے جو دس لاکھ لوگوں کو روک سکے ۔