Live Updates

نواز شریف کے خلاف جب بھی تحریک شروع ہو لائن آف کنٹرول پر گڑ بڑ ہو جاتی ہے۔ عمران خان

نواز شریف اسرائیل اور بھارت سے مدد طلب کر لی ہے، نریندر مودی نواز شریف کو فوج سے الگ کر رہا ہے ، یہ چھپتے رہیں گے اور انہیں جدہ جانے کا وقت بھی نہیں ملے گا۔ دو نومبر کو اسلام آباد میں‌ 10 لاکھ لوگ ہوں گے۔ پی ٹی آئی چئیر مین عمران خان کی میڈیا سے گفتگو

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 24 اکتوبر 2016 13:14

نواز شریف کے خلاف جب بھی تحریک شروع ہو لائن آف کنٹرول پر گڑ بڑ ہو جاتی ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔24 اکتوبر 2016ء) : پی ٹی آئی چئیر مین عمران خان کا کہنا ہے کہ جب بھی نوا زشریف کے خلاف تحریک شروع ہو تو کنٹرول لائن پر گڑ بڑ شروع ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی کو مد نظر رکھ کر سوچیں کہ نواز شریف سے بڑی سکیورٹی تھریٹ اور کیا ہو سکتی ہے۔ بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمرا ن خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو صورتحال سے نکالنے کے لیے ایسے واقعات ہوتے ہیں۔

انہیں معلوم ہے کہ وہ پکڑے جائیں گے اسی لیے وہ بھاگ رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ قومی سلامتی کے اجلاس کی خبر لیک کروانے والے کو سامنے لایا جائے ، وزیر دفاع کا کام نواز شریف کو تحفظ دینا نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موٹو گینگ کبھی شوکت خانم اور کبھی مجھ پر حملے کر رہا ہے ، حکومتیں الزام نہیں لگاتیں ان کا کام ایکشن لینا ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

عمران خان نے خود کو احتساب کے لیے پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں تیار ہوں احتساب مجھ سے شروع کریں۔

کپتان کا کہنا تھا کہ جھوٹ بول بول کر ان کی شکلوں پر لعنت آ چکی ہے ، انہوں نے کہا کہ نواز شریف نہیں بچ سکتے نواز شریف نے خبر لیک کروا کر فوج کے خلاف سازش کی ہے ، فوج کو تنہا کرنے کے لیے نواز شریف سے بڑا سکیورٹی تھریٹ کیا ہو گا؟ نواز شریف فوج کے لیے خطرہ بن رہے ہیں، نریندر مودی نواز شریف کو فوج سے الگ کر رہا ہے۔ کیا فوج کے لیے بیان دینا وزیر دفاع کا کام نہیں ہے؟ خواجہ آصف کو فوج کے خلاف سازشوں کا جواب دینا چاہئیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ اگر میں نے ٹیکس نہیں دیا تو مجھے کبھی نوٹس کیوں نہیں بھجوایا گیا ۔ عمران خان نے کہا کہ شوکت خانم کے خلاف پراپیگنڈہ نہ کیا جائے ۔ شوکت خانم کے خلاف ثبوت ہیں تو آٹھ سال سے ایکشن کیوں نہیں لیا گیا؟ ان کا کہنا تھا کہ دو نومبر کو ان کا احتساب کیا جائے گا اور ان کو جدہ جانے کا وقت بھی نہیں ملے گا۔ پانامہ لیکس کے معاملے پر یہ سات مہینے سے عوام سے جھوٹ بول رہے ہیں اور احتساب سے بھاگ رہے ہیں۔

لیکن سن لیں کہ دو تاریخ کو آپ بھاگ نہیں سکتے ۔ عمران خان نے دعویٰ کیا کہ دو نومبر کو اسلام آباد دھرنے میں دس لاکھ لوگ آ رہے ہیں۔ وزیر اعظم نوا زشریف یا استعفیٰ دے دیں یا ٹی او آرز ، جس پر پوری اپوزیشن نے اتفاق کیا ہے ، اس کے تحت اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کریں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو لانگ مارچ کی ضرورت نہیں پڑے گی، ان کے لانگ مارچ تک معاملہ آر پار ہو چکا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس میں میرا نام نہیں آیا پھر بھی میں نے خود کو احتساب کے لیے پیش کیا۔ دو نومبر سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دس لاکھ لوگوں کو کوئی پولیس نہیں روک سکتی، ہو سکتا ہے موٹو گینگ کے لیے فوج کی ضرورت بھی پڑ جائے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم بھارت اور اسرائیل سے مدد مانگ رہے ہیں۔موجودہ حکمرانوں نے ملکی نظریہ اور اخلاقیات کو تباہ کر دیا ہے ، نواز شریف کے ساتھ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اس کا پیسہ کھایا ہوا ہے اور جو کرپشن میں ان کے ساتھ ملوث ہیں۔ اربوں روپے کے اثاثے رکھنے پر پکڑے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف وہ خود چور ہیں اسی لیے دوسروں کی چوری نہیں پکڑ سکتے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات