قومی سلامتی کے اجلاس کی خبر لیک کرنیوالوں کیخلاف انکوائری خفیہ رکھنے کے حوالے سے درخواست سماعت کے لئے منظور

لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت٬ وزارت داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 15 نومبر کو جواب طلب کر لیا

پیر 24 اکتوبر 2016 13:06

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے قومی سلامتی کے اجلاس کی خبر لیک کرنیوالوں کیخلاف تحقیقات خفیہ رکھنے کے حوالے سے درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت٬ وزارت داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 15 نومبر کو جواب طلب کر لیا ۔ گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے سابق وزیر قانون بابر اعوان کی درخواست پر سماعت کی ۔

جس میں قومی سلامتی کے اجلاس کی خبر لیک کرنیوالوں کیخلاف تحقیقات خفیہ رکھنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے ۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ قومی سلامتی کے ان کیمرہ اجلاس کی خبر منصوبہ بندی کے تحت انگلش اخبار میں لیک کرا کر دنیا بھر میں پاک فوج کو بدنام کیا گیا ۔

(جاری ہے)

کور کمانڈرز اجلاس میں بھی فینڈڈ خبر شائع کرانے پر شدید تشویش ظاہر کی گئی ۔

خبر لیک کرنے پر وفاقی وزراء اور بیورو کریٹس پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں ۔ حکومت نے اجلاس کی خبر لیک ہونے کی انکوائری کا اعلان کیا ہے ۔لہٰذامعزز عدالت سے استدعا ہے کہ سیکرٹری وزارت داخلہ کو انکوائری کے نتائج منظر عام پر لانے کا حکم دیا جائے ۔ اس کے ستھ سیکرٹری داخلہ کو ذمہ داروں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرانے ٬ایف آئی اے کو ذمہ داروں کو گرفتار کرنے ٬اسپیکر قومی اسمبلی کو ذمہ داروں کے خلاف ریفرنس دائر کرنے ٬سیکرٹری دفاع کو ذمہ داروںکے خلاف اقدامات منظر عام پر لانے اور خبر لیک کرنے والوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا جائے ۔

چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت٬ وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کو 15 نومبر کے لیے نوٹسز جاری کر تے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :