پی ٹی آئی رہنمائوں کو گرفتار کیا گیا تو پیپلزپارٹی اسلام آباد دھرنے میں شامل ہوسکتی ہے‘ اعتزاز احسن

احتجاج کرنا ہر کسی کا جمہوری حق ہے لیکن چند وزراء نواز شریف کو غلط مشورے دے رہے ہیں٬عمران خان کے احتساب کے مطالبے کو برحق سمجھتے ہیں ٬احتساب نواز شریف سے شروع ہونا چاہیے‘ میڈیا سے گفتگو

پیر 24 اکتوبر 2016 13:06

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے 2 نومبر کے دھرنے میں پیپلز پارٹی شامل نہیں لیکن اگر حکومت نے پی ٹی آئی رہنمائوں کو گرفتار کیا تو اس میں پیپلزپارٹی بھی شامل ہوسکتی ہے۔لاہور ہائی کورٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ ہم عمران خان کے احتساب کے مطالبے کو برحق سمجھتے ہیں اور احتساب نواز شریف سے شروع ہونا چاہیے٬ اربوں روپے کی جائیداد سے متعلق وزیر اعظم کے بچوں کے بیانات میں تضاد ہے٬ نیب٬ ایف آئی اے٬ایس ای سی پی اور ایف بی آر سمیت کسی وفاقی ادارے نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے کچھ نہیں کیا کیونکہ تمام ادارے وزیر اعظم کے تابع ہیں اس لیے کاروائی نہیں ہورہی ٬ یہ الزامات نوازشریف کے بجائیکسی اور پر لگائے جاتے تو حکومت اب تک کارروائی کرچکی ہوتی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا ہر کسی کا جمہوری حق ہے لیکن چند وزراء نواز شریف کو غلط مشورے دے رہے ہیں۔پیپلزپارٹی عمران خان کے دھرنے میں شامل نہیں٬ ہم تحریک انصاف کے کارکنوں پر تشدد یا لاٹھی چارج پر نظر رکھیں گے٬ احتجاج کرنیوالوں پرتشدد ہوا تو اپنی موجودہ پالیسی تبدیل کر سکتے ہیں اور اگر حکومت نے پی ٹی آئی رہنمائوں کو گرفتار کیا تو اس میں پیپلزپارٹی بھی شامل ہوسکتی ہے۔