تارکین وطن کی کشتی لیبی فوج کا حملہ٬ڈوبنے سے چارہلاک٬120کو بچالیاگیا

فورسزکی مداخلت سے کشتی میں افراتفری مچی اورہلاکتیں ہوئیں٬سی واچ/ترجمان لیبی بحریہ کی حملے کے الزام کی تردید

پیر 24 اکتوبر 2016 12:49

طرابلس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2016ء) لیبیا کی بحری فوج نے ایک امدادی تنظیم کی جانب سے عاید کردہ اس الزام کی تردید کی ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ ایک لیبی اہلکار نے بحر متوسط میں تارکین وطن کی ایک کشتی پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں اس کشتی میں سوار بعض افراد سمندر میں گر گئے اور ان میں سے چار ڈوب مرے جبکہ متعدد لاپتا ہوگئے ۔

میڈیارپورٹس کے مطابق طرابلس میں بحریہ کے ترجمان ایوب قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ ایک اہلکار اس کشتی پر یہ د یکھنے کے لیے سوار ہوا کہ وہ لیبیا کے پانیوں میں کیوں رواں دواں ہیجبکہ جرمنی سے تعلق رکھنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم سی واچ کا کہنا تھا ایک تیز رفتار کشتی ان کی تارکین وطن سے بھری کشتی کی جانب آگئی اس پر لیبی کوسٹ گارڈ کا نشان تھا۔

(جاری ہے)

سی واچ کے ترجمان نے کہا تھا کہ لیبی بحریہ کی کشتی سے ایک شخص اس ربر کی کشتی پر سوار ہوگیا اور اس نے تارکینِ وطن کو ایک چھڑی سے پیٹنا شروع کردیا اس سے افراتفری پھیل گئی اور کشتی ہچکولے کھانے لگ گئی جس سے متعدد افراد سمندر میں جا گرے٬ سی واچ کا کہنا تھا کہ اس نے سمندر سے چار نعشیں نکال لی ہیں لیکن اس نے بعض دوسرے افراد کو بھی ڈوبتے ہوئے دیکھا لیکن انھیں نہیں بچایا جاسکا٬ربر کی کشتی پر قریبا ڈیڑھ سو افراد سوار تھے اور ان میں سے ایک سو بیس کو بچا لیا گیا ہے چار ہلاک اور باقی لاپتا ہوگئے ۔

متعلقہ عنوان :