بھارتی فوج کی ورکنگ باؤنڈری پر بلا اشتعال فائرنگ٬ بچی سمیت 2 پاکستانی شہید ٬7زخمی

زخمی سی ایم ایچ سیالکوٹ منتقل ٬ بھارتی فورسز کی ہرپال٬ پوکھلیاں اور چارواہ سیکٹرز پر بلا اشتعال فائرنگ کا پنجاب رینجرز نے منہ توڑ جواب دیا

پیر 24 اکتوبر 2016 11:58

راولپنڈی /سیالکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 اکتوبر2016ء) بھارتی فوج کی ورکنگ باؤنڈری پر بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک سالہ بچی سمیت دو پاکستانی شہری شہید جبکہ 7زخمی ہوگئے ٬زخمیوں کو سی ایم ایچ سیالکوٹ منتقل کردیا گیا ٬ بھارتی فورسز نے ورکنگ باؤنڈری کے ہرپال٬ پوکھلیاں اور چارواہ سیکٹرز پر پوری رات بلا اشتعال فائرنگ کی جس کا پنجاب رینجرز نے منہ توڑ جواب دیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فوج نے بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک شہری محمد لطیف اور ڈیڑھ سالہ بچی ہانیہ شہیدجبکہ دیگر 7 افراد زخمی ہوگئے۔ جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کا تعلق گاؤں جنگلورا سے ہے۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فورسز نے ورکنگ باؤنڈری کے ہرپال٬ پوکھلیاں اور چارواہ سیکٹرز پر بلا اشتعال فائرنگ کی جس کا پنجاب رینجرز نے منہ توڑ جواب دیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کا تبادلہ پوری رات جاری رہا جبکہ زخمی ہونے والے افراد کو سی ایم ایچ ہسپتال سیالکوٹ منتقل کردیا گیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی بھارتی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال فائرنگ اور شیلنگ کی گئی جس کا پنجاب رینجرز نے بھرپور جواب دیا۔ 18 ستمبر کو اڑی حملے کے بعد سے ہندوستانی فورسز کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

رواں ہفتے 19 اکتوبر کو بھی ہندوستانی فورسز نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیرالہ سیکٹر پر ایک دن میں متعدد بار بلا اشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ دو خواتین اور دو بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ واقعے کے بعد پاکستان نے ہندوستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کرکے بلااشتعال فائرنگ اور بے گناہ شہری کی شہادت پر شدید احتجاج کیا تھا اور انھیں احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا تھا۔ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے بھی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا تھا کہ ہندوستان کی جانب سے ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے 90 سے زائد واقعات ہو چکے ہیں۔