پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے تحت 3400 کلومیٹر نئی شاہراہیں تعمیر ہوں گی٬صدر ممنون حسین

چاروں صوبے٬ آزاد کشمیر٬ گلگت بلتستان اس سے یکساں مفید ہوں گے ٬ ہزاروں کی تعداد میں نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی٬ کوریڈور کے اصل منصوبے میں کسی قسم کا کوئی ردوبدل نہیں کیا جائے گا٬ گزشتہ ادوار میں ناقص حکمرانی کی ایک مثال 2008ء میں ملکی قرضوں کا حجم 6700 ارب سے بڑھ کا 2013ء میں 14800 ارب تک پہنچ جانا ہے ٬ انفراسٹرکچر کا کوئی بڑا منصوبہ بھی اس دور شروع نہیں کیا گیا٬ نوجوان اپنے آپ کو کمپیوٹر٬ انٹرنیٹ اور سمارٹ فون جیسی جدید ٹیکنالوجیز اور جدید تعلیم سے آراستہ کریں٬قطر میں پاکستانی سفارتخانہ کے زیر انتظام پاکستان ایجوکیشن سینٹر میں طلبہ سے خطاب

اتوار 23 اکتوبر 2016 22:30

�وحہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے تحت 3400 کلومیٹر نئی شاہراہیں تعمیر ہوں گی٬چاروں صوبے٬ آزاد کشمیر٬ گلگت بلتستان اس سے یکساں مفید ہوں گے اور ہزاروں کی تعداد میں نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس کوریڈور کے اصل منصوبے میں کسی قسم کا کوئی ردوبدل نہیں کیا جائے گا۔

گزشتہ ادوار میں ناقص حکمرانی کی ایک مثال 2008ئ میں ملکی قرضوں کا حجم 6700 ارب سے بڑھ کا 2013ئ میں 14800 ارب تک پہنچ جانا ہے جبکہ انفراسٹرکچر کا کوئی بڑا منصوبہ بھی اس دور شروع نہیں کیا گیا۔ اندرون و بیرون ملک پاکستانی نوجوانوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے آپ کو کمپیوٹر٬ انٹرنیٹ اور سمارٹ فون جیسی جدید ٹیکنالوجیز اور جدید تعلیم سے آراستہ کریں کیونکہ اس کا مثبت استعمال انفرادی اور اجتماعی طور پر ترقی میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

قطر میں پاکستانی سفارتخانہ کے زیر انتظام پاکستان ایجوکیشن سینٹر میں طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ انٹرنیٹ کی ایجاد نے اس دنیا کو تبدیل کر دیا ہے تاہم صدر مملکت نے ان ٹیکنالوجیز کے منفی استعمال کے حوالہ سے خبردار کیا اور کہا کہ میں مشورہ دیتا ہوں کہ آپ انسانیت کی فلاح و بہبود کیلئے ان ٹیکنالوجیز کے بارے میں علم حاصل کریں۔

صدر مملکت جو کہ امیر قطر شیخ تمیم بن حماد بن خلیہ الثانی کی دعوت پر قطر کے چار روزہ سرکاری دورہ کے سلسلہ میں دوہا میں ہیں٬ نے کہا کہ پاکستان ایجوکیشن سینٹر میں ان کے آنے کا مقصد طلبہ سے ملنا اور یہ معلوم کرنا ہے کہ وہ اپنے ملک اور دنیا کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ انہوں نے پاکستانی طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ دنیا کے بارے میں مثبت سوچ کو فروغ دیں اور ہماری اخلاقی اور روحانی اقدار کی پیروی کریں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم اچھے پاکستانی ہوں گے تو اس کا مطلب ہو گا کہ ہم اخلاقی اور روحانی اقدار کی پیروی کر رہے ہیں اور ہم صحیح راستہ پر گامزن ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ وہ شخص جو دیانتداری اور عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے٬ کرپشن سے اجتناب کرتا ہے اور انسانیت کی فلاح کیلئے اپنے آپ کو وقف کرتا ہے وہی شخص اچھا تصور کیا جائے گا٬ یہی وہ راستہ ہے جس پر چلتے ہوئے ہم اس دنیا کو پرامن اور خوبصورت بنا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے ہمیں نئی نسل سے کافی امیدیں وابستہ ہیں اور مجھے یقین ہے کہ آپ مایوس نہیں کریں گے۔ صدر مملکت نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ پاکستان ایجوکیشن سینٹر سے فارغ التحصیل نوجوان برادر ملک میں قطر کی مسلح افواج سمیت مختلف شعبوں میں بڑی تعداد میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس کے نتیجہ میں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات مزید مستحکم اور گہرے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت تعلیم کے فروغ کو ترجیح دے رہی ہے جس کا ایک ثبوت ان کا اس سنٹر کا دورہ بھی ہے٬ ریاست کا سربراہ ہونے کے ناتے وہ 17 یونیورسٹیوں کے چانسلر بھی ہیں اور وہ تعلیمی اداروں کا تسلسل کے ساتھ دورہ بھی کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو گزشتہ ادوار میں ناقص حکمرانی کا سامنا رہا تاہم گزشتہ ساڑھے تین سال میں اس کے فزیکل اور مالیاتی کارکردگی میں بہتری آئی ہے جس کا عالمی ادارے بھی اعتراف کرتے ہیں۔

ناقص حکمرانی کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 2008 میں کل قرضے 6700 ارب روپے تھا جو 2013ئ میں بڑھ کر 14800 ارب روپے تک پہنچ گیا جبکہ آبی ذخائر٬ بجلی کی پیداور٬ صحت و تعلیم کے انفراسٹرکچر کے بڑے منصوبوں پر کوئی خاص رقم خرچ نہیں کی گئی اس کے باوجود ان قرضوں میں اتنا اضافہ ہوا۔انہوں نے کہاکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت 3400 کلومیٹر سڑکیں تعمیر کی جائیں گی جو پاکستان کی ترقی٬ خوشحالی کی جانب ایک شاندار قدم ہوگا۔

چاروں صوبے٬ آزاد کشمیر٬ گلگت بلتستان اس سے یکساں مفید ہوں گے اور ہزاروں کی تعداد میں نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس کوریڈور کے اصل منصوبے میں کسی قسم کا کوئی ردوبدل نہیں کیا جائے گا۔صدر مملکت نے طالب علموں پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وہ اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ پاکستان کی ثقافت اور اسلامی شناخت کے فروغ پر خصوصی توجہ مرکوز کریں۔

وہ قطر کے قوانین کی پاسداری کریں اوردونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو اپنے اچھے اور دوستانہ رویہ سے مزید بہتر بنا سکتے ہیں۔ پاکستان ایجوکیشن سنٹر کی پرنسپل نرگس رضا اوتھا نے خیرمقدمی کلمات ادا کرتے ہوئے اس تعلیمی ادارہ کی تعلیمی سرگرمیوں اور اہداف پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ کے جی سے انٹرمیڈیت تک 27 ممالک کے 3600 طالب علم ہمارے پاس زیرتعلیم ہیں۔

اس موقع پر سنٹر کے طالب علموں نے پاکستانی معاشرہ اور ثقافت کے حوالہ سے رنگا رنگ پروگرام بھی پیش کئے۔ صدرمملکت نے مختلف کلاس رومز اور ایجوکیشن سنٹر کی لائبریری کا دورہ کیا اور طالب علموں سے دوستانہ تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے یہاں وزیٹر بک میں اپنے تاثرات بھی بیان کئے۔ قبل ازیں سنٹر میں آمد پر پرنسپل اور سٹاف نے صدر کا خیرمقدم کیا۔ صدر مملکت نے پاکستانی نوجوانوں کو جدید اور معیاری تعلیم فراہم کرنے پر پاکستان ایجوکیشن سینٹر کے اساتذہ اور سٹاف کی خدمات اور محنت کو بھی سراہا۔ اس موقع پر قطر میں پاکستان کے سفیر شہزاد احمد بھی ان کے ہمراہ تھے۔