پانامہ لیکس کا معاملہ عدالت میں ہے ٬ اس پر احتجاج سپریم کورٹ پر عدم اعتماد ہے ۔ میاں افتخار حسین

اتوار 23 اکتوبر 2016 21:20

نوشہرہ۔23اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ احتجاج کرنا ہر کسی کا بنیادی حق ہے تاہم احتجاج کی آزادی اتنی ہی ہونی چاہئے جس سے کسی دوسرے کا حق مجروح نہ ہو ٬ نوشہرہ میں تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میاں افتخار حسین نے کہا کہ اے این پی کے راہنما اور کارکن صوبے کے طول و عرض میں رابطہ عوام مہم کو مزید مضبوط بنانے پارٹی کو منظم کرنے اور صوبے و فاٹا کے کونے کونے میں شمولیتی تقاریب مزید بڑھانے کیلئے اپنی تمام توانائیاں بروئے کار لا رہے ہیں٬ انہوں نے کہا کہ احتجاج میں اور سول نافرمانی٬شہروں کو بند کرنے اور عوام کو تکلیف دینے میں فرق ہے ٬بہتر یہی ہے کہ احتجاج کیلئے ایسا راستہ اختیار کیا جائے جس سے عوام کو تکلیف نہ ہو ٬ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے حوالے سے کیس عدالے میں زیر سماعت ہے اور اس دوران احتجاج کرنا سپریم کورٹ پر عدم اعتماد کے مترادف ہے٬ اگر پارلیمنٹ اور عدالتوں پر بھی اعتماد نہ ہو تو یہ ملک کیسے چلے گا٬انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسا راستہ اپنایا جائے جس سے سیاسی مقاصد بھی پورے ہوں ٬ عوام کو بھی تکلیف بھی نہ ہو اور جمہوریت بھی ڈی ریل ہونے سے بچ جائے ٬ مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ عمران خان کی جماعت کی اپنی حکومت خیبر پختونخوا میں مکمل کنگال ہو چکی ہے اور وہ اپنی ترقیاتی سکیموں کو مکمل کرنے اور بجٹ کیلئے سرکاری زمینیں فروخت کر کے حکومتی نظام چلانا چاہتی ہے٬انہوں نے کہا کہ اگر اسی طرح حکومتی وسائل داؤ پر لگا دیئے جائیں تو آنے والی حکومتیں کیا کریں گی ٬ ٬ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل ماضی کی حکو متوں نے حکومتی ارا ضی کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اسے بڑھانے کیلئے کردار ادا کیا لہٰذا پی ٹی آئی کی حکومت کو سابقہ حکومتوں کی تقلید کرتے ہوئے ایسے اقدام سے باز رہنا چاہئے جونا اہل اولاد کی طرح باپ کی جاگیر کو اڑا نیکے مترادف ہو٬ انہوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ ایک دن حکومت کو تسلیم کر لینا اور اگلے روز پارلیمنٹ نہ جانا سمجھ سے بالاتر ہے اور تاثر یہ مل رہا ہے کہ عمران خان تھرڈ امپائر کے انتظار میں ہیں٬ اگر انگلی اٹھ گئی تو ٹھیک ورنہ گزشتہ دھرنے کی طرح اب بھی پسپا ہو جائیں گے۔