پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن خضدار کا مطالبات کے حق میں مظاہرہ

اتوار 23 اکتوبر 2016 21:10

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اکتوبر2016ء)پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن خضدار کا مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ ٬ مظاہرین نے ٹیچنگ ہسپتا خضدار سے پریس کلب تک احتجاجی مارچ کیا ۔ قیادت پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن خضدار کے صدر عبداللہ ساسولی جنرل سیکریٹری محمد اسماعیل زہری کررہے تھے ۔ مظاہرین ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینرزاٹھارکھے تھے ۔

جن پر مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے۔خضدار پریس کلب کے سامنے مظاہرین سے پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر عبداللہ ساسولی جنرل سیکریٹری محمد اسماعیل زہری نے کہاکہ ہمارے مطالبات عرصہ چار سال سے حکومت واختیار داروں کے ٹیبل پر پڑے ہیں تاہم ان کو منظور نہیں کیا جارہاہے جس کے لئے ہم نے آج سے تین سال قبل احتجاج بھی کیا اور حکومت نے یقین دھانی بھی کرادی کہ وہ پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کے مسائل حل کریگی تاہم مسائل جوں کے توں ہیں بلکہ ان میں آئے روز اضافہ ہوتا جارہاہے ایک بار پھر پیرامیڈیکس کی صوبائی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنے مطالبات کی منظوری کے لئے ہم احتجاج کار استہ اختیار کریں گے اس سلسلے میں احتجاجی تحریک ہم نے سات اکتوبر سے شروع کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

بلوچستان بھر میں سیاہ پٹی مطالبات پر مبنی بینرز کے ساتھ ساتھ احتجاجی ریلیوں پر مشتمل ہے تاہم محکمہ صحت ہمارے مسائل پر توجہ نہیں دیتی۔ تو 31اور 30اکتوبر کے مجلس عاملہ میں سخت سے سخت احتجاج کا فیصلہ کیا جائیگا۔ اس پریس کانفرنس کے ذریعے صوبائی چار ٹر آف ڈیمانڈ کی مکمل حمایت کرتے ہوئے صوبائی حکومت بلوچستان بلخصوص وزیراعلیٰ بلوچستان سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے مسائل حل کئے جائیں پیرامیڈیکل اسٹاف کونسل کا قیام عمل میں لایا جائے دیگر گورنمنٹ محکموں کے ملازموں کی طرح ہماری آسامیوں کو اپ گریڈ کیا جائے صوبائی خیبر پختونخواہ کی مانند پیرامیڈیکل اسٹاف کو رسک و ہیلتھ پروفیشنل الائونس دیاجائے ۔

سروس اسٹریکچر کے سال 2012-2013-2014کے آرڈر فل فورجاری کئے جائیں نیز سروس اسٹریکچر میں پروموشن کی آخری حد 25سال مقرر کرتے ہوئے فیصد کو ختم کیا جائے ملٹی پرپز اسکول کو کالج کا درجہ دیکر درج ذیل ٹیکنیشن کورسز کا آغاز کیا جائے (ایم آر آئی ٬فزیو تھراپی-لیپ ٹیکنیشن ۔ڈائیلائسز ۔میڈیکل ٹیکنیشن ۔ای سی جی ۔سی ٹی اسکین ۔اینستھیزیا۔کارڈیالوجی ٹیکنیشن کے کورسز )نیز ڈویژنل سطح پر ملٹی پرپیز سکولزکا قیام عمل میں لایا جائے ۔

محکمہ صحت کے اختیارات ڈویژنل و ضلعی سطح پر منتقل کرکے 1994ء کے نظام کو بحال کیا جائے بلوچستان بھر میں خالی و انٹرویو کردہ آسامیوں پر ٹیکنیکل پیرامیڈیکل کی پروموشن کو یقینی بناتے ہوئے انٹرویو کردہ آسامیوں پر تعیناتی کے عمل کو مکمل کیا جائے ۔رول امیڈمنٹ جو کہ طویل عرصے سے زیر التوا ہے کی تکمیل کو یقینی بنایاجائے پولیو ومیزل مہم میں پیرامیڈیکل اسٹاف کے ساتھ ہونیوالی زیادتیوں کا خاتمہ کیا جائے ۔

اور تمام اعزازیہ و اخراجات ایڈوانس میں ادا کئے جائیں ۔اور مختلف اضلاع کے بقایاجات کو فوری طور پر ادا کیا جائے واضح رہے کہ مختلف اضلاع و میزل کے بقایاجات تاحال ادا نہیں کئے گئے ہیں ڈسپنسر لائسنس کوفوری طور پر بحال کیا جائے ۔ ملیریا سپریٹنڈنٹ /ڈی ایس و کی پروموشن کور ورل کے مطابق عمل درآمد کیا جائے پیرامیڈیکل ڈپلو مہ کے اجراء میں تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے زیر التوا ڈپلومے جاری کئے جائیں بلوچستان بھر کے تمام بڑے چھوٹے ہسپتالوں میں عرصے دراز سے خراب لیب ایکسرے ڈیلائسز و دیگر مشینوں کو فل فور فعال کئے جائیں بلوچستان بھر میں پیرامیڈیکل کے او پر تشدد کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے آئندہ کے لئے ان کی روک تھام کے لئے اقدامات کئے جائیں محکمہ صحت میں کام کرنے والے درجہ چہارم کے تعلیم یافتہ ملازمین کو تربیت کا موقع فراہم کیا جائے محکمہ صحت کو NGOsکے ہاتھوں یرغمال ہونے سے نجات دلائی جائے اور PPHI کو بھی فوری طور پر ختم کرکے محکمہ صحت میںبڑے پیمانے پر اصلاحات نافذ کئے جائیں۔