جیکب آباد‘ ایک ارب سے زائد کی بقایاجات کا جواز بنا کر سیپکو نے واٹر سپلائی کی بجلی منقطع کردی

اتوار 23 اکتوبر 2016 21:10

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اکتوبر2016ء) ایک ارب سے زائد کی بقایاجات کا جواز بنا کر سیپکو نے واٹر سپلائی کی بجلی منقطع کردی٬ چار روز سے شہریوں کو پانی کی فراہمی بند٬ بقایاجات بلدیہ پر ہے نساسک پر نہیں سیپکو کا ہر ماہ 20لاکھ تک بجلی کا بل ادا کرتے ہیں٬نساسک حکام۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں شہریوں کو پینے کا پانی فراہم کرنے والی واٹرسپلائی اسکیم سے شہریوں کو چار روز سے پانی کی فراہمی بند ہے پانی کی فراہمی بند ہونے کے متعلق نساسک حکام نے بتایا ہے کہ سیپکو حکا م نے بقایاجات کی عدم ادائیگی کا جواز بنا کر واٹر سپلائی اسکیم کی بجلی منقطع کردی ہے٬اس لیے شہریوں کو پانی کی فراہمی بند ہے٬ سیپکو حکام نے اس سلسلے میں بتایا ہے کہ سیپکو کی واٹر سپلائی اسکیم پر ایک ارب سے زائد کی بقایاجات ہے بقایاجات کی عدم ادائیگی کے باعث بجلی منقطع کردی ہے بل ادا کرنے کے بعد بجلی بحال کردی جائے گی٬ اس سلسلے میں نساسک حکام نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ سیپکو کی بقایاجات نساسک پر نہیں بلکہ محکمہ بلدیہ پر ہیں نساسک ہر ماہ 20لاکھ سے زائد کا بل ادا کرتی ہے اس لیے واٹر سپلائی کی بجلی منقطع کرنا شہریوں کے ساتھ ذیادتی ہے٬ نساسک اور سیپکو حکام کے دورمیان بل کی ادائیگی پر جاری کشیدگی کے باعث لاکھوں کی آبادی پینے کے پانی سے محروم ہے ٬شہری پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں گذشتہ 4روز سے پانی کی فراہمی بند ہونے کے باعث شہری سخت اذیت کا شکار ہیں اور شہری پیسوں کے عیوض پانی خریدنے پر مجبور ہیں٬ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ واٹر سپلائی کی بجلی بحال کی جائے اور شہریوں کو پانی فراہم کیا جائے بصورت دیگر شہری مجبور ہوکر احتجاج کریں گے۔

متعلقہ عنوان :