کراچی والے 30 برس سے ڈرامے دیکھ رہے ہیں تاہم ہم نے تبدیلی کا نعرہ لگایا ہے٬ مصطفی کمال

تبدیلی اس وقت سامنے آسکتی ہے ٬جب عوام آئندہ انتخابات میں پی ایس پی کے امیدواروں کو ووٹ کی طاقت سے منتخب کرایں گے میں بھی نظامت کے دور میں رشوت لے کررشوت العباد بن سکتا تھا لیکن میں نے ایسا نہیں کیا بلکہ عوام کی خدمت کی٬دفتر کے افتتاح اور پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کراچی والوں نے ایم این ا ے ٬ایم پی اے سینیٹرز اور گورنر دیالیکن بدلے میں عوام کو لاشیں ملیںاور آج پھر حقوق کی باتیں کی جارہی ہیں ملک میں بڑے بڑے جرائم پیشہ آزاد گھوم رہے ہیں جبکہ غریب کو انصاف نہیں ملتا ہے۔ ہم نے جو کچھ کہا وہ آج سچ ثابت ہو رہا ہے٬تقریب سے خطاب

اتوار 23 اکتوبر 2016 21:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2016ء) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ کراچی والے 30 برس سے ڈرامے دیکھ رہے ہیں تاہم ہم نے جو تبدیلی کا نعرہ لگایا ہے یہ تبدیلی اس وقت سامنے آسکتی ہے ٬جب عوام آئندہ انتخابات میں پی ایس پی کے امیدواروں کو ووٹ کی طاقت سے منتخب کرایں گے۔ میں بھی نظامت کے دور میں رشوت لے کر رشوت العباد بن سکتا تھا لیکن میں نے ایسا نہیں کیا بلکہ عوام کی خدمت کی۔

کراچی والوں نے ایم این ا ے ٬ایم پی اے سینیٹرز اور گورنر دیالیکن بدلے میں عوام کو لاشیں ملیںاور آج پھر حقوق کی باتیں کی جارہی ہیں ۔ملک میں بڑے بڑے جرائم پیشہ آزاد گھوم رہے ہیں جبکہ غریب کو انصاف نہیں ملتا ہے۔ ہم نے جو کچھ کہا وہ آج سچ ثابت ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو بلدیہ ٹاؤن میں پارٹی دفتر کے افتتاح اور پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پر رضاہارون اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔سید مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی اور پاکستان بہت مشکل دور سے گزر رہا ہے۔کراچی 70 فیصد ریونیو دیتا ہے لیکن اس شہر کو پانی میسر نہیں ہے۔ 45 فیصد بچوں کی خوراک نہ ہونے کی وجہ سے نشوونما صحیح نہیں ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپتالوں میں نہ ڈاکٹر زہیںنہ ادویات ہیں۔ میں پیسے کمانے یا جائیدادیں بنا نے نہیں آیا ہوں۔

ہم جو کر رہے ہیں وہ جہاد ہے۔ میں نے جو بولا تھا سب سچ ثابت ہوا۔ تمہاری نسلوں کو بچانا ہے۔30 سال سے بہت ڈرامہ دیکھ لیا ہے۔میں بھی نظامت کے دور میں رشوت لے سکتا تھا لیکن میں رشوت العباد نہیں بنا۔ کراچی کے عوام نے جن لوگوں کو ووٹ دئیے ان کو صرف لاشیں ٬لاپتہ اور گرفتار افراد چائیے۔انہوں نے کہا کہ اگر اپنی نسلیں بچانی ہیں تو ان لوگوں کا ساتھ چھوڑنا ہوگا۔

250کے ایم سی کے ملازمین تنخواہوں سے محروم ہے۔ان ملازمین کا تعین نہیں ہوا کے یہ کے ایم سی کے ملازم ہے یا کے ڈی اے کے ہیں ان لوگوں کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں۔سیدمصطفی کمال نے کہا کہ الطاف حسین کا گورنر 14 سال سے رشوت وصول کررہا ہے۔50 ہزار روپے لے کر یہ ڈگری بنارہاہے۔انہوں نے کہا کہ ہم لڑائی نہیں کرینگے۔ہماری مارنے مرنے کی پالیسی نہیں ہے۔

اپنے حقوق کیلئے پرامن احتجاج کرینگے۔ہم اپنے حقوق چھین لے گے۔ انہوں نے کہا کہ بڑے چوروں کو پکڑا نہیں جاتا چھوٹی چوری کرنے والا پکڑا جاتا ہے۔غریب آدمی عدالتوں کے چکر لگاتا لگاتا مر جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ شہر نے بیس ہزار لوگوں کی قربانی دیدی عوام کو بنیادی سہولیات آج بھی نہیں ہے۔ہم نے جو بات کی تھی آج اللہ نے سب پر سے پردے ہٹا دئیے۔

ہمارے ہاتھوں میں نہ کل اسلحہ تھا نہ آج ہوگا۔عوام نے فیصلہ کرنا ہے تیس برسوں بعد کیا اب بھی اپنی نسل تباہ کرنا چاہتے ہو جھوٹ بول کر عوام کی حمایت نہیں چاہئیے٬رضاہارون نے کہا کہ ملک میں چند لوگ وسائل پر قابض ہیں ٬تھوڑے سے لوگ جمع کرکے کراچی فتح نہیں کرسکیں گے۔دھوکہ دینے والوں کو کراچی کے لوگ 2018میں مسترد کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو بنیادی سہولیات میسر نہیں اور حکمران بیرون ملک علاج کرا رہے ہیں۔

پینے کا صاف پانی٬ صحت اور تعلیم کی فراہمی آئین پابند کرتا ہے۔ایم کیو ایم کی بات کرنا وقت کا ضیاع ہے۔حکومت میں باریاں لینے والوں کو عوام کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے ٬بدقسمتی سے آج تک کسی سیاسی جماعت نے عوام کو حقوق نہیں دئیے۔پاک سرزمین پارٹی کی پلیٹ فارم سے وعدہ کرتے ہیں کہ آپ ہمارے ہاتھ مظبوط کریں ہم آپکو حقوق دلائیں گے٬چالیس برسوںسے ایک ہی نعرے سن رہے ہیں آج تک نہ روٹی ملی نہ کپڑا اور نہ ہی مکان ملا۔