ْعوام کے اربوں روپے واپس کیے بغیر کے الیکٹرک کو فروخت نہیں کرنے دیا جائے گا٬جماعت اسلامی

شنگھائی اور کے الیکٹرک کے درمیان خریداری کے معاملات کی تحقیقات کرائی جائے ٬ سیف الدین ایڈوکیٹ کا اجلاس سے خطاب

اتوار 23 اکتوبر 2016 20:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2016ء) کراچی کے عوام کے اربوں روپے کی رقم کے الیکٹرک کے ذمے واجب الادا ہے جسے عوام کو واپس کیے بغیر کے الیکٹرک کا ادارہ فروخت نہیں کرنے دیا جائے گا۔ شنگھائی الیکٹرک اور کے الیکٹرک میں خریداری کے معاملات کی تحقیقات کرائی جائے صارفین سے اضافی بلوں کے ذریعے کروڑوں روپے کی اضافی رقم ٬حکومتی سبسیڈی اور فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں ہر ماہ یونٹس کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافوںکے خلاف جلد ہی کراچی کی سول سوسائٹی کے ساتھ اوپن ہاؤس اجلاس کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہا رجماعت اسلامی کراچی کے تحت شہری و بلدیاتی اور عوامی مسائل کے حل کے سلسلہ میں قائم مرکزی پبلک ایڈ کمیٹی کے سربراہ سیف الدین ایڈوکیٹ نے ادارہ نور حق میں پبلک ایڈ کمیٹی کی مرکزی کیبنٹ کے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کے الیکٹرک اوپن ہاؤس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کے الیکٹرک کمپلینٹ سیل کے انچارج عمران شاہدنے کہا کہ اس اوپن ہاؤس میں عوام کے نمائندوں٬ سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والی نمائندہ شخصیات ٬ تجارتی انجمنوں کے ذمہ داران اور کے الیکٹرک کے حکام کو مدعو کیا جارہا ہے ۔

اجلاس میں عوام کی مشکلات کو کے الیکٹرک کے حکام تک براہ راست پہنچایا جائے گا اور متعلقہ ادارے کی وضاحت کو بھی سنا جائے گا ۔عمران شاہد نے کراچی کی تمام زونل اور ضلعی پبلک ایڈ کمیٹیوں کے ذمہ داران کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں بجلی کے حوالے سے درپش مسائل کو اوپن ہاؤس میں پیش کریں ۔ اجلاس میں پبلک ایڈ کمیٹی کے مختلف شعبوں کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیا گیا ۔

پبلک ایڈ کمیٹی کے جنرل سکریٹری نجیب ایوبی نے روزگار ٬ صحت اور تعلیم کے شعبوں میں پبلک ایڈ کی مزید کمیٹیوں کا ا علان کیا اورشعبہ روزگار کا انچارج خالد خان ٬ صحت و سرکاری ہسپتالوں کے شعبے کا انچارج ڈاکٹر عبداللہ متقی کو مقررکیا گیا ۔نجیب ایوبی نے کہا کہ شہر کی سطح پر پبلک ایڈ کمیٹی نے مختصر وقت میں رائے عامہ بیدار کرنے کے ساتھ ساتھ وسائل کے نہ ہوتے ہوئے بھی شہر کے بہت سے مسائل کو حل کروانے میں جو کردار ادا کیا ہے اس پر پوری ٹیم قابل مبا رکباد ہے ۔

شہری و بلدیاتی مسائل بلخصوص روڈ سیفٹی منجمنٹ کے حوالے سے قائم کمیٹی کے انچارج اور پبلک ایڈ کمیٹی کے نائب صدر طارق جمیل نے اجلاس کو بتایا کہ پولیس کے ہاتھوں معصوم طالبعلم عتیق اللہ کے قتل میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کمیٹی نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ آئندہ جعلی پولیس مقابلوں میں بے گناہ افراد کو پولیس گردی سے بچایا جاسکے ۔

انھوں نے مزید کہا کہ کراچی شہر کے وی آئی پی علاقوں کے علاوہ پورا کراچی عملی طور پر پختہ اور قابل استعمال سڑکوں سے محروم ہو چکا ہے ۔ جس کے سبب آئے دن ٹریفک حادثات معمول بن چکے ہیں ٬ اس جانب توجہ دلانے کیلئے کراچی میں تمام زونل پبلک ایڈ کمیٹیاں فعا ل ہو چکی ہیں اور عوامی رائے عامہ ہموار کرتے ہوئے ایک بڑی مہم چلائی جائے گی۔نادرا کے حوالے سے قائم کمیٹی کے انچارج طاہر امیر الحسن نے کہا کہ شناختی کارڈ کی رینیول میں عوام کو بلاجواز پریشا ن کیا جارہا ہے ۔

جس کی روک تھام کے لئے نادرا سینٹرز کے باہر رہنمائی کیمپ لگائے جائیں گے تاکہ شہریوں کو شناختی کارڈ بنوانے کے لئے جن دستاویزات کی ضرورت ہوتی ہے ان سے مکمل آگاہی دلائی جاسکے ۔ ڈیزاسٹر منجمنٹ کے حوالے سے اسلام الدین ظفر نے کہا کہ الخدمت کے تعاون سے ڈیزاسٹر منیجمنٹ پروگرام کے تحت کراچی کی سطح پر رضاکاروں کی تربیت و آگا ہی کاکورس شروع کیا جارہا ہے جس کی تفصیلات جلد فراہم کردی جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :