مسیحیت میں شراب اور اس کی کماء حرام ہے٬ریورنڈ بشپ آر۔ایم سیلاس گل

اتوار 23 اکتوبر 2016 19:42

سیالکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2016ء)سُمرنا چرچ آف پاکستان کے بانی و چیئرمین ریورنڈ بشپ آر۔ایم سیلاس گل نے کہا ہے کہ بائبل مقدس جوکہ عظیم اور قدیم کتابِ مقدس ہے اس کی تعلیمات کے مطابق مسیحیت میں شراب حرام ہے اور اس کی کمائی بھی حرام ہے۔۔ ان خیالات کا اظہار بشپ آر۔ایم سیلاس گل نے سُمرنا چرچ آف پاکستان کے زیر اہتمام ایک دُعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئی ایک شراب کی فیکٹری ایسی نہیں جس کا مالک کوئی مسیحی فرد ہو ۔کیونکہ شراب پینا یا فروخت کرنا گناہ ہے اور مسیحی تعلیمات کا حصہ نہ ہے۔ بائبل مقدس میں فرمایا گیا ہے کہ "شرابی خُدا کی بادشاہی میں داخل نہیں ہو سکتا" لہٰذہ حکومت کو چاہئے کہ شراب کے پرمٹ ختم کرے اور شراب سے حاصل کردہ حرام کمائی اور ٹیکسوں کو ملکی بجٹ کا حصہ نہ بنائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید نے اقتدار سنبھالا تو اُس وقت قومی اتحاد کے مطالبہ پر شراب کو حر ام اقرار دیتے ہوئے شراب خانے اور شراب بنانے والی فیکٹریاں بند کر دیں گئیں تھیں اور پورے ملک میں مکمل طور سے شراب کا پینا منسوخ کر دیا گیا تھا۔لیکن جب جنرل ضیاء الحق نے اقتدار پر قبضہ کیا تو انہوں نے آئین تشکیل دیا کہ ہم مسلمانوں کیلئے تو شراب حرام ہے لیکن غیر مسلم شراب پرمٹ حاصل کرکے شراب پی سکتے ہیں۔

جبکہ ایسا آئین تشکیل دیتے وقت کسی بھی مسیحی مبلغ یا مسیحی علما کرام حضرات سے پوچھا تک نہیں گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سندھ حکومت اور سندھ عدلیہ کی شراب پر پابند ی کے حوالہ سے کاوشوں کو سراہتے ہیں ۔مسیحیت میں شراب حرام ہے لہٰذہ ملک بھر میں شراب کے پرمٹ سسٹم کو منسوخ کرکے مکمل طور پر پابندی لگائی جائے اور آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف سخت کاروائی کی جائے تاکہ مسیحی اس لعنت سے چھٹکارہ حاصل کریں۔