کراچی٬آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے محرم میں سیکورٹی کے فول پروف اقدامات پر تمام ڈی آئی جیز کو تعریفی لیٹر اور ریوارڈز دیئے

اتوار 23 اکتوبر 2016 19:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2016ء) سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے محرم میں سیکورٹی کے فول پروف اقدامات پر تمام ڈی آئی جیز کو تعریفی لیٹر اور ریوارڈز دیئے اس موقع پر انہوں نے صوبے میں امن وامان کی مجموعی صورتحال کا بھی جائزہ لیا اور نیشنل ایکشن پلان سمیت پولیس ٹارگٹیڈ آپریشن کے حوالے سے تمام تر ضروری امور واقدامات کو نتیجہ خیز بنانے کے احکامات دیئے ۔

اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق احمد مہر, ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ڈاکٹر ثناُاللہ عباسی, ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرز سندھ منیر شیخ کے علاوہ سکھر, حیدرآباد, لاڑکانہ, شہیدبینظیرآباد, میرپورخاص, کے ڈی آئی جیز اور زونل ڈی آئی جیز کراچی و اے آئی جی آپریشنز سندھ نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

آئی جی سندھ نے کہا کہ دہشت گردوں, جرائم پیشہ عناصر, انکے سرپرستوں اور انکے سہولت کاروں کے خلاف جاری نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد عین اسکی ترجیحات کو پیش نظر رکھ کر یقینی بنایا جائے ۔

۔ انہوں نے کہا کہ جرائم کے خلاف جاری ٹارگٹیٹڈ آپریشن کے جملہ اقدامات کو ناصرف غیرجانبدارانہ بنایا جائے بلکہ خفیہ معلومات کی بنیاد پر جرائم اور جرائم پیشہ عناصر کی پناہ گاہوِں پر منظم اور بھرپور کریک ڈا$ن کو بھی ہر سطح پر انتہائی مربوط اور م$ثر بنایا جائے ۔ انہوں نے ہدایات دیں کہ صوبے بھر میں ناکہ بندی, اسنیپ چیکنگ, کڑی نگرانی اور ریکی کے عمل کو مذید غیرمعمولی بنایا جائے جبکہ موبائل اور موٹر سائیکل پیٹرولنگ کو محرم مجالس کے مقامات, امام بارگاہوں سمیت تمام مساجد, مزارات, درگاہوں, و اقلیتی برادری کے مذہبی مقامات کے اطراف کے علاقوں میں رکھنے کے مجموعی اقدامات کو یقینی بنایا جائے …انہوں نے مذید کہا کہ تمام حساس تنصیبات, اہم سرکاری و نیم سرکاری عمارتوں, دفاتر کے علاوہ پبلک مقامات, صنعتی زونز تجارتی مراکز وغیرہ سمیت ائیرپورٹس, ریلوے اسٹیشنز, بس ٹرمینلز وغیرہ پر تھانوں کے لحاظ سے سیکورٹی کے تمام تر اقدامات کو ٹھوس اور فول پروف بنایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ یکم محرم تا عاشورہ محرم سیکورٹی اقدامات کے تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے محرم کے بقیہ ایام میں بھی حفاظتی اقدامات کو انتہائی سخت اور غیرمعمولی بنایا جائے ۔ انہوں نے پولیس افسران سے کہا کہ عوام دوست اقدامات سے ہی پولیس کو جرائم کے خلاف خاطر خواہ کامیابی کا یقینی ہونا ممکن ہے کیونکہ جرائم کو شکست دینے اور انکی بیخ کنی میں عوام کا پولیس کے ساتھ تعاون ناصرف ضروری ہے بلکہ وقت کا تقاضہ بھی ہے ۔#

متعلقہ عنوان :