مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو کی پانچویں برسی اتوار کو ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی عقیدت واحترام سے منائی گئی

بیگم نصرت بھٹو کی جمہوریت کے لئے خدمات کو خراج عقیدت اور ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی اور دعا بھی کی گئی بیگم نصرت بھٹو نے آمر کا مقابلہ کرکے عوام کو اس کے مظالم سے بچایا۔ ضیائی آمریت کی وجہ سے بھٹو ہم سے چھین لئے گئے٬ نثار احمد کھوڑو

اتوار 23 اکتوبر 2016 19:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2016ء) مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو کی پانچویں برسی اتوار کو ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی عقیدت واحترام سے منائی گئی۔ اس ضمن میں پیپلز سیکریٹریٹ میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ٬ پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو٬ راشد حسین ربانی٬ وقار مہدی٬ نجمی عالم سمیت کارکنان کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اس موقع پر مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو کی جمہوریت کے لئے جدوجہد کو خراج عقیدت اور ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی اور دعا بھی کی گئی۔ تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی شرکت کی تاہم وہ تقریب سے خطاب کئے بغیر چلے گئے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر خوراک نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ بیگم نصرت بھٹو نے آمر کا مقابلہ کرکے عوام کو اس کے مظالم سے بچایا۔

(جاری ہے)

ضیائی آمریت کی وجہ سے بھٹو ہم سے چھین لئے گئے۔ جنرل ضیاء کی سیٹی پر اس کے آلہ کار بھی بھٹو کو ہٹانے میں پیش پیش تھے۔ بھٹو کی پھانسی کا فیصلہ کرنے والی عدلیہ آج بھی نوشتہ دیوار اور شرمندہ ہے۔ بھٹو کی پھانسی کے بعد ضیاء کے آلہ کار پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے اور بیگم نصرت بھٹو کو پارٹی کی چیئرپرسن بننے کی مخالفت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے بھٹو کے بعد شاہ نواز٬ مرتضی اور بینظیر بھٹو کو ہم سے چھین لیا گیا۔

جمہوریت کی بحالی کے لئے نصرت بھٹو نے ہماری تربیت کی۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ بھٹو خاندان نے جمہوریت کے لئے گراں قدر قربانیاں دیں۔ مخالفین پیپلز پارٹی کی قیادت کی قربانیوں کی نظیر پیش نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف قید سے ڈر کر بیرون ملک چلے گئے۔ کسی کو ایک خط اور کسی کو معافی نامہ پر بیرون ملک جانے دیا گیا۔ بھٹو کو جھوٹے مقدمے میں تختہ دار پر چڑھادیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اپنے بڑوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عوام کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی تاریخ قربانیوں اور جدوجہد سے تعبیر ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نجمی عالم نے کہا کہ بیگم نصرت بھٹو نے جمہوریت پر احسان کیا۔ انہوں نے بکھری ہوئی پارٹی اور جمہوریت کو پروان چڑھایا۔ بھٹو کی پھانسی کے بعد جمہوریت کو مستحکم کرنے کے لئے نصرت بھٹو نے خاندان کی قربانیاں پیش کیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وقار مہدی نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی گرفتاری کے بعد بیگم نصرت بھٹو نے پارٹی کارکنوں کو سنبھالا۔ پارٹی کے خلاف سازشوں اور جنرل ضیاء کی آمریت کا تن تنہا مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی جمہوریت کے خلاف عمران خان سازشیں کریں یا کوئی اور٬ پیپلز پارٹی ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔ راشد ربانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو نے طاغوتی قوتوں کے مقابلے کے لئے پیپلز پارٹی کو بیدار کیا۔

وہ غریب پرور سوچ کی حامل تھیں۔ بھٹو کی پھانسی پاکستان کے غریب عوام کے خلاف سازش تھی۔ انہوں نے کہا کہ بیگم نصرت بھٹو نے پابند سلاسل کارکنان کا حوصلہ بڑھانے کے لئے اہم کردار اد اکیا۔ جنرل ضیاء کے حواری مرتضیٰ اور شاہنواز کو قتل کرکے نصرت بھٹو کو جھکا نہ سکے۔ نصرت بھٹو عزم وہمت اور حوصلے کی علامت تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دشمن بکھر رہے ہیں اور پیپلز پارٹی آج بھٹو کے نواسے کی قیادت میں یکجا ہورہی ہے۔

متعلقہ عنوان :