Live Updates

آئین میں شہر بند کرنے کی کہیں بھی اجازت نہیں ٬ْ اسلام آباد کو زبردستی بند کرنا بغاوت ہے ٬ْمحمد زبیر

احتساب صرف ایک شخص کانہیں ہونا چاہیے ٬ْ عمران خان پہلے اپنا دامن صاف کریں پھردوسروں پرانگلی اٹھائیں ٬ْخان صاحب کی مالی بدعنوانیوں کی تاریخ ہے ٬ْ ٹیکس فراڈ سے عوام کوآگاہ کرینگے ٬ْ شواہدبھی دیں گے ٬ْ میڈیا سے گفتگو

اتوار 23 اکتوبر 2016 19:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2016ء) چیئرمین نجکاری کمیشن و رہنما مسلم لیگ ن محمد زبیر نے کہا ہے کہ آئین میں شہر بند کرنے کی کہیں بھی اجازت نہیں ٬ْوفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو زبردستی بند کرنا بغاوت ہے ٬ْعمران خان کی احتساب اور کرپشن کے خاتمے کی بات بالکل درست ہے ٬ْ احتساب صرف ایک شخص کانہیں ہونا چاہیے ٬ْ پہلے اپنا دامن صاف کریں پھردوسروں پرانگلی اٹھائیں ٬ْخان صاحب کی مالی بدعنوانیوں کی تاریخ ہے ٬ْ ٹیکس فراڈ سے عوام کوآگاہ کرینگے ٬ْ شواہدبھی دیں گے ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہاکہ عمران خان کی خواہش ہے کہ لاشیں گریں اورملک کے حالات خراب ہوں تاہم قوم کولیکچرایسے دیتے ہیں جیسے ان سے بڑا فرشتہ کوئی نہیں انہوںنے کہاکہ ملک کے کسی بھی حصے کا لاک ڈائون ریاست کیخلاف بغاوت ہے ٬ْ آئین میں لاک ڈائون کی کوئی اجازت نہیں ٬ْ اسلام آباد بند کرانے سے راولپنڈی کی آبادی بھی متاثر ہوگی ٬ْایم کیوایم کی ہڑتال پر تو عمران خان کہتے تھے کہ زبردستی شہرکیوں بندکراتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی احتساب اور کرپشن کے خاتمے کی بات بالکل درست ہے تاہم احتساب صرف ایک شخص کانہیں ہونا چاہیے پہلے اپنا دامن صاف کریں پھردوسروں پرانگلی اٹھائیں۔ خان صاحب کی مالی بدعنوانیوں کی تاریخ ہے ان کے ٹیکس فراڈ سے عوام کوآگاہ کریں گے اور شواہد دیں گے ٬ پی ٹی آئی کے سربراہ بے نامی ٹرانزیکشنز کرتے رہے ہیں ٬ْ بیرون ملک پیسے بھجواتے رہے ہیں ۔

عمران خان نے جس ذریعے سے بیرون ملک پیسے بھیجے ہیں ان کی رسیدیں ہمیں دکھا دیں ٬ْہم نے خان صاحب کی بدعنوانی کیخلاف مقررہ فورم سے رجوع کیا ہے اور ان کی بدعنوانیوں کے خلاف قانونی کارروائیاں کریں گے۔محمد زبیر نے کہاکہ عمران خان نی1983میں نیازی گروپ آف کمپنیزکے نام سے آف شور کمپنی بنائی ٬ْعمران خان نے 1981 سے 1983 تک ایک لاکھ روپے آمدن بتائی ٬ْ انہوں نے 1983 میں 20 ہزار پاوٴنڈ میں فلیٹ کی خریداری کی۔

1983 سے 2015 تک عمران خان آف شور کمپنی کے مالک رہے ہیں جبکہ 1999تک انہوں نے اپنا فلیٹ چھپائے رکھا اور فلیٹ سے متعلق معلومات 2000میں فراہم کیں٬ عمران خان بتائیں کہ فلیٹ خریداتواسے اپنے اثاثوں میں ظاہرکیوں نہیں کیا ۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ بنی گالہ میں ساڑھی3کروڑکاگھربنایا تاہم انہوں نے ساری زندگی میں اتناپیسہ نہیں کمایا٬ عمران خان نے بنی گالہ کے محل کا ٹیکس بھی نہیں دیا ٬ْ عمران خان نے بنی گالہ کا گھر خود خرید کر بیوی کے نام کیا تاہم آج بھی بنی گالہ کے گھر کو تحفہ ظاہر کرتے ہیں۔

عمران خان کے پاس اتناپیسہ کہاں سے آیا اور بیرون ملک کیسے بھیجا ۔محمد زبیر نے عمران خان کے نام پر بے نامی ٹرانزیکشن کے سرٹیفکیٹ بھی دکھائے اور کہا کہ اب عمران قوم کو بے نامی ٹرانزیکشنز کے متعلق کس منہ سے لیکچر دے رہے ہیں ٬ْ عمران خان کو ان سوالوں کے جواب دینے ہوں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ میں عمران خان کے پیچھے جاؤں گا۔ محمد زبیر نے کہا کہ عمران یہ ثبوت دیکھنے کے بعد یہی کہیں گے کہ حکومت مجھے پکڑ لے۔

انہوںنے کہاکہ عمران نے مشرف کی سکیم کے تحت کالے دھن کو سفید کر لیا٬ عمران پہلے پلاٹ خود خریدتے پھر جمائما کے نام کر دیتے تھے٬ بیوی واپس ان کے نام کرتی تو عمران اس کو گفٹ قرار دے دیتے۔انہوں نے کہا کہ 2005ء میں جمائما نے بنی گالا کا گھر ان کے نام کر دیا تھا٬ بنی گالا والے گھر پر عمران نے گفٹ شو کر کے آج تک ٹیکس نہیں دیا۔ محمد زبیر نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں عمران خان کو ان تمام سوالات کے جواب دینے پڑنے تھے جس وجہ سے وہ اسلام آباد بند کرنے آ رہے ہیں۔

ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ اسلام آباد بند کر نے سے بچوں کے سکول بند ہوں گے ٬ْ شیخ مجیب نے بھی اسکول بند کرنے کا اعلان نہیں کیا تھا٬ عمران زبردستی اسلام آباد بند کرنے کا کہہ رہے ہیں ٬ْ اسلام آباد کو زبردستی بند کرنا بغاوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک روز قبل نعیم الحق نے کہا تھا کہ میٹرو بھی چلنے نہیں دیں گے٬ اس حد تک جانے کا مقصد یہ ہے کہ ان کو 2018ء میں شکست نظر آ رہی ہے۔

محمد زبیر نے کہا کہ عمران چاہتے ہیں لاشیں گریں٬ جنرل حامد نے جب ان کے چیف منسٹر پر ہاتھ ڈالا تو اسے فارغ کر دیاجسٹس وجیہ الدین نے پارٹی انتخابات پر شدید ترین الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس وجیہ الدین نے جہانگیر ترین٬ پرویز خٹک٬ عبد العلیم خان پر سنگین الزامات لگائے تو عمران نے جسٹس وجیہ الدین کو ہی فارغ کر دیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :