وزیراعلیٰ کاتحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال رائیونڈ کا بغیرپروٹوکول اچانک دورہ٬ڈاکٹر اورعملے کی غیر موجودگی پر شدید برہم٬ایم یس کی سرزنش

آپریشن تھیٹر میں آلات دھونے والے واش بیسن میں گندگی اورصفائی کی ناقص صورتحال ہسپتال انتظامیہ کوڈانٹ پلا ئی غریب قوم کے خون پسینے کی کمائی اس طرح ضائع کرنا شرمناک ہے ٬آپ کو خدا کا خوف ہوناچاہیے‘شہبازشریف ہسپتالوں کو درست کرنے کا بیڑااٹھا لیا ہے ٬ مریضوں کو معیاری طبی سہولتیں ملنے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا آپ کے کسی عزیز کو علاج کیلئے یہاں لایاجائے تو کیاایسی گندگی میں اس کایہاں علاج کرانا چاہیں گی وزیراعلیٰ کا ایم ایس سے استفسار دکھی انسانیت کی خدمت اوران کے دکھوں کے مداوے کیلئے دل میں خدمت کی تڑپ٬خوف اورجذبہ ہوناضروری ہے‘وزیراعلیٰ پنجاب

اتوار 23 اکتوبر 2016 18:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے تحصیل ہیڈ کوارٹر رائیونڈہسپتال کا بغیرپروٹوکول اچانک دورہ کیا۔وزیراعلیٰ صرف دوگاڑیوں میں ہسپتال پہنچے ۔انہوںنے ہسپتال کے مختلف وارڈ زکامعائنہ کیا۔وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کی عیادت کی اوران سے ہسپتال میں علاج معالجہ کی سہولیات کے بارے میں دریافت کیا۔

استقبالیہ پر عملہ موجود نہ ہونے پر وزیراعلیٰ نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔آپریشن تھیٹر میں آلات دھونے والے واش بیسن میں گندگی اورصفائی کی ناقص صورتحال پر ایم ایس ہسپتال کی سرزنش کی اور کہا کہ آپ کو خدا کا خوف ہونا چاہیے۔انہوںنے کہا کہ غریب قوم کے خون پسینے کی کمائی اس طرح ضائع کرنا شرمناک ہے ۔

(جاری ہے)

میں قوم کے پیسے کو ضائع نہیں ہونے دوں گا۔

انہوںنے کہا کہ میں نے ہسپتالوں کو درست کرنے کا بیڑااٹھا لیا ہے ۔جب تک مریضوں کو معیاری طبی سہولتیں نہیں ملیں گی تب تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔میں ہسپتالوں کے دورے کر کے خود صورتحال کا جائزہ لے رہا ہوں ۔وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں فارمیسی اورسٹور بند ہونے کا بھی سخت نوٹس لیا اور کہا کہ نئے ہسپتال پر کروڑوں روپے خرچ کیے ہیںاور اس کا فائدہ عام مریض کو ہونا چاہیے لیکن یہاں صورتحال دیکھ کر بہت افسوس ہوا ہے۔

وزیراعلیٰ نے ایمرجنسی وارڈ کادورہ کیا اوروہاں گردوغبارکی موجودگی پرسخت برہمی کا اظہا رکرتے ہوئے ہسپتال کے ایم ایس کوڈانٹا اورکہا کہ اگر آپ کے کسی عزیز کو علاج کیلئے یہاں لایاجائے تو کیا آپ ایسی گندگی میں اس کایہاں علاج کرانا چاہیں گی ایک اور وارڈ کی دیوار پر ایئرکنڈیشنر کا پانی گر رہا تھاجس سے دیوار خراب ہورہی تھی۔وزیراعلیٰ نے اس صورتحال پر سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال کو صاف ستھرا رکھنا اوریہاں کے صفائی کے نظام کو بہتربنانا ہسپتال کی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے ۔

وزیراعلیٰ نے صفائی کے عملے کو یونیفارم کے بغیر دیکھ کرہسپتال کے ایم ایس کو جھاڑ پلائی اورکہا کہ میری واضح ہدایات کے باوجود ہسپتال کے عملے کا وردی نہ پہننا افسوسنا ک ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت عوام کو معیاری اورجدید طبی سہولتوں کی فراہمی پراربوں روپے خرچ کررہی ہے اورصوبے بھر میں جدید طبی سہولتوں سے آراستہ ہسپتال بنائے جارہے ہیں٬اسی پروگرام کے تحت رائیونڈ کے علاقے میں کروڑوں روپے کی لاگت سے نیا ہسپتال بنایا گیا ہے تاکہ علاقے کے عوام کو دہلیز پر ہی بہترین طبی سہولتیں میسر آئیں٬لیکن آج ہسپتال کے دورے کے دوران ہسپتال میں طبی عملے اور معیاری طبی سہولتوں کی عدم دستیابی اورصفائی کی ناقص صورتحال دیکھ کر دلی دکھ اورافسوس ہوا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ اس ہسپتال میں آرتھوپیڈک سرجن کی تعیناتی ہوچکی ہے لیکن انہوںنے بھی ابھی تک اپنی ڈیوٹی جوائن نہیں کی ہے۔ہسپتال میں گائنا کالوجسٹ بھی موجود نہ تھی اورایمرجنسی وارڈ میںصرف ایک نرس ڈیوٹی پر موجود تھی۔انہوں نے کہاکہ مجھے ہسپتال کی یہ صورتحال دیکھ کرنہایت دکھ ہوا ہے۔انہوںنے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت ایک عبادت کا درجہ رکھتی ہے۔

دکھی انسانیت کی خدمت اوران کے دکھوں کے مداوے کیلئے دل میں خدمت کی تڑپ٬خوف اورجذبہ ہوناضروری ہے۔وزیراعلیٰ نے ہسپتال کے دورے کے دوران مریضوں اور ان کے لواحقین سے ہسپتال میں فراہم کی جانے والی علاج معالجے کی سہولتوں کے بارے میں دریافت کیاتو مریضوں کے لواحقین نے بتایا کہ ہسپتال تو شاندار ہے لیکن اس میں طبی سہولتیں اورطبی عملے کا فقدان ہے۔

دوپہر کے وقت طبی عملے کے نہ ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوںنے کہا کہ صحت عامہ کی سہولتوں کیلئے فراہم کردہ اربوں روپے کے وسائل کے ثمرات ہر صورت مریضوں تک پہنچنے چاہئیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں نے ہسپتالوں کی بہتری کی ٹھان لی ہے۔انشاء اللہ ہسپتالوں میں طبی سہولیات کو بہتر بنانے تک چین سے نہیں بیٹھوں گااورہسپتالوں کے نظام کو بہتر بنا کر ہی دم لوں گا۔

متعلقہ عنوان :