جماعت اسلامی نے الیکشن2018 کے لیے انتخابات کے لیے اپنے لائحہ کا اعلان کر دیا

کہ ہم روشن پختونخوا بنائیں گے یہاں پر بجلی پیدا کرنے کازبردست استعداد موجود ہے۔پانچ سال میں محاصل کو اعتماد دے کر بڑھائیں گے عوام کو امانت و دیانت کے ذریعے عوام کو ٹیکس کے ساتھ عطیات دینے پر آمادہ کریں گے٬مشتاق احمدخان

اتوار 23 اکتوبر 2016 18:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2016ء) جماعت اسلامی نی2018کے انتخابات کے لیے اپنے لائحہ کے رہنما اصولوں کا اعلان کر دیا۔اضاخیل اجتماع عام کے آخری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا نے مشتاق احمدخان نے جماعت اسلامی کا لائحہ عمل پیش کیا۔انھوں نے کہا کہ ہم روشن پختونخوا بنائیں گے یہاں پر بجلی پیدا کرنے کازبردست استعداد موجود ہے۔

پانچ سال میں محاصل کو اعتماد دے کر بڑھائیں گے عوام کو امانت و دیانت کے ذریعے عوام کو ٹیکس کے ساتھ عطیات دینے پر آمادہ کریں گے۔بے روزگاری کا خاتمہ کریں گے مقامی سطح پر وسائل اور صلاحیت کے مطابق روزگار کے مواقع فراہم کریں گے جس سے آٹا٬ا چینی اور چائول سستا کریں گے٬اب پاشی کا نظام بہتر بنائیں گے۔

(جاری ہے)

کاشت کاروں کو بنیادی ضروریات سستی قیمت پر فراہم کریں گے۔

صوبہ میں ریلوے کا نٹ ورک بچھائیں گے۔سیاحت کو فروغ دیں گے ۔ہمارا صوبہ اس صلاحیت سے مالا مال ہے اس کی ترقی سے صوبہ کو خوشحال بنائیں گے۔ہم تمام شعبوں کو کمپیوٹڑائز کریں گے۔ سی پیک میں خیبر پختونخو اکو اس کا اصل حق دلائیں گے۔ہم اے پی سی کے فیصلوں کے مطابق سی پیک حاصل کریں گے۔ہم خیبر پختونخوا کو افغانستان کے راستے وسط ایشیا سے اقتصادی راہدای سے منسلک کریں گے۔

کرپشن کو جڑ سے اکھاڑیں گے اور کرپٹ لوگوں کو نشانہ عبرت بنائیں گے۔حلال فوڈ اتھارٹی قائم کریں گے٬امن اومان قائم کریں گے۔دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کریں گے۔پولیس اور عدالتوں کا بوجھ جرگوں کے زریعے ختم کریں گے۔عوام دوست پولیس دیں گے جو بااختیار اور خود مختار ہوں گے۔علم کی دولت عام کروروشن پاکستان کی پالیسی دیں گے۔پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو دوست سمجھ کر ان کو ترقی کے مواقع فراہم کریں گے سکولوں کالجوں اور یونیورسٹیوں کا جال پھیلائیں گے اور خواتین کے لیے بھی تعلیمی ادارے قائم کریں گے۔

جوانوں کو ورزگار کی فارہمی میں مدد فراہم کریں گے قابل طلبا کو پی ایچ ڈی اور اعلیٰ تعلیم کے لیے باہر بھیجیں گے۔اساتذہ کو وقار دیکھیں گے۔دینی مدارس اللہ کی رحمت کا ذریعہ ہیں ان کو ترقی دں گے۔ان کے اساتذہ اور طلبا کو مراعات دیں گے۔ہسپتالوں میں 24گھنٹے مفت ایمرجنسی سروس دیں گے۔آفتوں سے متاثرہ لوگوں کی آباد کاری کریں گے۔بے گھر لوگوں کے لیے چھت کی فراہمی کی سکیم شروع کریں گے۔

یتیموں٬بیوائوں اور عمر رسیدہ لوگوں کے لیے خصوصی مراعات دیں گے۔مساجد کے لیے پانی و بجلی اور گیس کے لیے سرکاری انتظام قائم کیا جائے گا۔آئمہ اور مساجد کے خادمین کی تنخواہیں مقرر کریں گے۔خوشحال اور اسلامی خیبر پختونخوا بنائیںگے۔یہ جماعت اسلامی ہی کر سکتی ہے کہ یہاں پر صلاحیت اور دیانت داری ہے۔

متعلقہ عنوان :