نومبر کو اسلام آباد بند نہیں ہوگا ٬ْجمہوریت کو غیر مستحکم کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے ٬پانامہ پیپرز کا معاملہ عدالت میں جانے کے بعداحتجاج اور دھرنے کا جواز نہیں بنتا٬جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی پریس کانفرنس

اتوار 23 اکتوبر 2016 18:20

لاہور۔23 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2016ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ 2نومبر کو اسلام آباد بند نہیں ہوگا ٬جمہوریت کو غیر مستحکم کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے٬ وہ اتوار کے روز گارڈن ٹائون لاہور میں جمعیت علمائے پاکستان کے رہنمائوں پیر اعجاز ہاشمی اور شاہ اویس نورانی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے٬مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سپریم کورٹ سے بڑا فورم کوئی نہیں ہے ٬ْ عدالت جانے کے بعد تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی طرف سے دھرنے کا اخلاقی اور سیاسی جواز نہیں بنتا٬ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے٬ فیصلہ اسی فورم پر ہی ہونا چاہیے٬ سڑکوں پر آکر جلسے کر کے اس کا فیصلہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے٬ انہوں نے کہا کہ جب معاملہ عدالت میں چلا گیا تو پھر شکوک و شبہات پیدا کرنا ٬ْ عدم اعتماد اور دھرنے عدالت سے مرضی کافیصلہ لینے کے مترادف ہیں٬ انہوںنے کہا کہ اس وقت ملک میں منتخب جمہوری حکومت قائم ہے جس کو غیر مستحکم کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے٬ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکومت خوفزدہ نہیں ٬ْ امن و امان قائم رکھنا اس کی ذمہ داری ہے اور حکومت کو یہ بھی احساس ہے کہ قومی املاک کو کیسے بچانا ہے٬حکومتیں اپنے اندر ذمہ داری کا احساس پیدا کر کے فیصلے کر تی ہیں٬ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جے یو آئی بڑھک اور جذبات کی سیاست نہیں کرتی ٬ْ ہم بھی جلسے جلوس کرتے ہیں لیکن شہر بند نہیں کرتے ٬ْ جہاں حکومت کوئی غلطی کرتی ہے اس کی مخالفت بھی کرتے ہیں٬ ایک سوال کے جواب میں جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ کچھ لوگ اسلام آباد کو ہر صورت بند کرنا چاہتے ہیں لیکن سیاستدان مظاہروں اور احتجاجوں کا دبائو نہیں لیتے٬ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاست میں ایک طبقے کی سیاست صرف لفظ چورتک محدود ہے٬

متعلقہ عنوان :