گرفتار ہونے والے ایم کیو ایم لندن کے رہنمائوں کو ایک ماہ کے لئے نظر بند کر دیا گیا

رہنمائوں کو نقص امن کے خدشے کے باعث وزارت داخلہ کے حکم پر ایک ماہ کیلئے نظر بند کیا گیا٬ نوٹیفکیشن جاری

اتوار 23 اکتوبر 2016 17:11

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2016ء) گزشتہ روز رینجرز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے ایم کیو ایم لندن کے رہنمائوں کو ایک ماہ کے لئے نظر بند کر دیا گیا ہے اور اس حوالے سے نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔نوٹی فکیشن کے مطابق گزشتہ روز گرفتار ہونے والے ایم کیوایم لندن کے رہنمائوں پروفیسر حسن ظفر٬ کنورخالد یونس اور امجداللہ کو ایک ماہ کے لئے نظر بند کر دیا گیا ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ تینوں رہنمائوں کو مغربی پاکستان کے پبلک مینٹی ننس آرڈر کی شق 3ایک کے تحت حراست میں لے کر ایک ماہ کے لیے سینٹرل جیل بھیج دیا گیا ہے۔ گزشتہ روز پولیس کی جانب سے کمشنر کراچی کو ایک خط لکھا گیا ہے جس میں بتایا گیا کہ ایم کیو ایم کے کارکنوں نے 22اگست کو پاکستان مخالف نعرے لگائے اور ایک نجی ٹی وی چینل پر حملہ کیا ۔

(جاری ہے)

یہی رہنما اور کارکنان دوبارہ پریس کلب کے باہر جمع ہو رہے ہیں جس سے نقص امن کا خدشہ ہے٬ جس پر محکمہ داخلہ نے مغربی پاکستان کے پبلک مینٹی ننس آرڈر 1960کی شک نمبر 3 ایک کے تحت کارروائی کا حکم دیا اور ایم کیو ایم لندن کے تینوں رہنماوں ڈاکٹر حسن ظفر عارف٬ کنور خالد یونس اور امجد اللہ خان کو رینجرز نے حراست میں لے لیااور پھر انہیں ایک ماہ کے لیے سینٹرل جیل بھیج دیا گیا ۔

تینوں رہنماوں کو 22اگست کے واقعات کے بعد آرٹلری میدان تھانے میں درج مقدمات نمبر116اور 117میں شامل تفتیش بھی کر لیا گیا ہے تاہم ان پر کوئی نیا مقدمہ داخل نہیں کیا گیا۔پولیس کے مطابق گرفتاررہنمائوں سے 22 اگست کے واقعے سے متعلق پوچھ گچھ کی جائے گی۔ترجمان کراچی پولیس کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے رہنمائوں کو گزشتہ روز پریس کلب کے باہر سے ایم پی او آرڈیننس کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور رات گئے تینوں رہنماں کو میٹھاروام ہاسٹل سے سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا ہے۔