کارپوریٹ سیکٹر اور سرکاری جامعات کے مابین تعاون اور مشاورت سے جامعات کی استعداد اور وسائل میں اضافہ ہوگا ٬ گورنرسندھ

مختلف شعبوں میں تحقیق جامعات کا بنیادی کام ہے جسے آگے بڑھانے کے لئے نجی شعبہ کا تعاون اور مشاورت اہم کردار ادا کرسکتی ہے٬ڈاکٹرعشرت العبادخان

اتوار 23 اکتوبر 2016 16:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2016ء)گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ کارپوریٹ سیکٹر اور سرکاری جامعات کے مابین تعاون اور مشاورت سے نہ صرف جامعات کی استعداد اور وسائل میں اضافہ ہوگا بلکہ کارپوریٹ سیکٹر کے مسائل کو سامنے لانے میں بھی مدد ملے گی۔ان خیالات کا اظہار گورنر سندھ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء میں قائم کی گئی کارپوریٹ ایڈوائزری کونسل کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں سینیٹر نہال ھاشمی٬وفاقی محتسب سلمان فاروقی٬سیکریٹری گورنر سندھ اختر غوری ٬معروف صنعت کار میاں زاھد حسین اور کارپوریٹ سیکٹر سے تعلق رکھنے والی دیگر معروف شخصیات نے شرکت کی۔گورنر سندھ نے کہا کہ مختلف شعبوں میں تحقیق جامعات کا بنیادی کام ہے جسے آگے بڑھانے کے لئے وسائل کی ضرورت ہوتی ہے اور ان وسائل کے حصول کے ضمن میں نجی شعبہ کا تعاون اور مشاورت اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء کو قانون کے شعبہ میں ملک کی پہلی جامعہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے اور اس نے کارپوریٹ ایڈوائزری کونسل کے قیام کے ذریعہ بھی سرکاری جامعات میں سبقت حاصل کرلی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کونسل کے قیام سے ایک ایسا فورم میسر ہوگا جہاں مختلف شعبوں کے ماہرین جامعہ کی بہتری کے ساتھ ساتھ کارپوریٹ سیکٹر کو درپیش مسائل خصوصاً اس پر عائد ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کو اس شعبہ کے لئے مزید سازگار بنانے کے ضمن میں اپنی تجاویز اور آرا کا تبادلہ کرسکیں گے۔

گورنر سندھ نے کہا کہ جامعہ کی جانب سے مختلف برطانوی جامعات کے ساتھ طالب علموں اور اساتذہ کے تبادلوں اور تحقیق کے شعبہ میں قریبی تعاون سے پاکستان میں قانون کی تعلیم کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں یونیورسٹی کے وفد کا برطانوی جامعات کا دورہ اور مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط سے اس شعبہ میں نمایاں پیش رفت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ صرف 3 سال کے مختصر عرصہ میں نمایاں ترقی پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر٬تمام فیکلٹی اور طالب علم مبارکباد کے مستحق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے تمام مسائل کے حل میں ہر ممکن مدد اور تعاون فراہم کیا جائے گا۔وفاقی محتسب سلمان فاروقی نے اس کونسل کے قیام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعہ کارپوریٹ سیکٹر اور یونیورسٹی کو یکساں طور پر فائدہ ہوگا۔انہوں نے اس موقع پر کونسل کو بہتر بنانے کے لئے کئی تجاویز بھی دیں۔اس موقع پر اپنے افتتاحی کلمات میں یونیورسٹی کے بانی وائس چانسلر قاضی خالد علی نے اس کونسل کے اغراض و مقاصد پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے قیام ٬اس کی ترقی اور مختلف شعبوں کی تشکیل میں گورنر سندھ نے نہایت فعال کردار ادا کیاہے اور اس ایڈوائزری کونسل کا قیام بھی گورنر سندھ کا آئیڈیا تھا۔