مریضوں کو فرشتوں نہیں ڈاکٹرز نے چیک کرنا ہے ٬ سسٹم کو کمپیوٹرز نے نہیںانسانوں نے چلانا ہے‘خواجہ سلمان رفیق

حکومت نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو با اختیار بنادیا٬ اب ہسپتالوں کو احسن طریقہ پر چلانا انکی ذمہ داری ہے ٬جون تک 40ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کا کام مکمل کر لیاجائے گا٬ایم ایس ڈی ایس پر عملدرآمد کرایا جائیگا‘مشیر وزیراعلیٰ پنجاب

اتوار 23 اکتوبر 2016 16:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2016ء) مشیر وزیراعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہاہے کہ حکومت نے سرکاری ہسپتالوںکے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو مالی او رانتظامی پاورز دے کر با اختیار بنادیا ہے٬اب ہسپتالوں کو احسن طریقے سے چلانا ان کی ذمہ داری ہے ٬جون 2017تک صوبے کے 40ڈسٹرکٹ وتحصیل ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کا کام مکمل کرلیا جائے گا٬مریضوں کا علاج فرشتوں نے نہیں بلکہ آپ لوگوں نے کرناہے او رکمپیوٹر یا کوئی بھی جدید ٹیکنالوجی نظام ہو٬ اسے انسان ہی چلاتے ہیں ٬ہسپتالوں کے انتظامی ڈاکٹرز کو اپنے کام میں تیزی لانا ہوگی اور اپنے فرائض زیادہ محنت اور ذمہ داری کے ساتھ پورے کرناہوں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ بات ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز کے کمیٹی روم میں ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کے حوالے سے ضلعی و تحصیل ہیڈ کواٹرز ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کے ایک روزہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی- اس سیمینار کا مقصد متعلقہ ہسپتالوں کے ایم ایس صاحبان کو ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کے حوالے سے کئے جارہے اقدامات٬ طریقہ کار اور اس سارے عمل میں ایم ایس کی ذمہ داریوں سے انہیں آگاہی فراہم کرنا تھا-اجلاس میں سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ پنجاب علی جان خان ٬ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر مختار حسین سید٬ ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ (ایڈمن) ڈاکٹر عدنان ظفر٬ پراجیکٹ ڈائریکٹر ری ویمپنگ محمد عثمان اور محکمہ کے دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی-خواجہ سلمان رفیق نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بہت سے ایم ایس صاحبان نے اپنے ہسپتالوں کو پوری طرح کبھی وزٹ نہیں کیا او رہسپتالوں کی عمارات کے بہت سے گوشے ان کی نظروں سے اوجھل رہتے ہیں-خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹس ہسپتالوں کا شام کے اوقات میں بھی دورہ کریں او ردیکھیں کہ مریضوں کو مناسب طریقے سے علاج معالجہ کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے او رہسپتال میں صفائی کا کیا حال ہے -سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ علی جان خان نے کہاکہ ری ویمپنگ منصوبے کے تحت ہسپتالوں میں ہارٹی کلچر پر بھی توجہ دی جا رہی ہی-انہوںنے بتایا کہ پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے تعاون سے ہسپتالوں کے لئے منیمم سروس ڈلیوری سٹینڈرز سسٹم متعارف کرایا جارہاہے جس کے لئے ہسپتالوں کے سٹاف کو باقاعدہ تربیت بھی پی ایچ سی فراہم کرے گا جس کے بعد ہسپتالوں کی باقاعدہ سرٹیفکیشن بھی کی جائے گی-علی جان خان نے کہاکہ ہسپتالوں میں جینیٹوریل سروسز ٬ سکیورٹی سروسز ٬ لانڈری٬ مکینیکل ٬ الیکٹریکل او رپلمبنگ کے شعبہ جات آئوٹ سورس کئے جائیں گے -سرکاری ہسپتالوں کی ری ویمپنگ پلان کے تحت ہر ڈی ایچ کیو ہسپتال میں فیزیو تھراپی یونٹ ٬ ڈینٹل یونٹ٬ سی ٹی سکین مشین فراہم کی جائے گی اور ہسپتالوں میں نیا سٹاف بھی مہیا کیاجائے گا-انہوں نے بتایاکہ ہسپتالوںمیں اے ایم ایس کلینکل اور اے ایم ایس نان کلینکل کی پوسٹیں بھی پیدا کی جارہی ہیں-علی جان خان کا کہنا تھا کہ ہر ہسپتال میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کو ا ستعمال میں لاتے ہوئے سسٹم کو پیپر لس (Paper Less ) بنایاجارہاہے جس کے تحت مریضوں کا الیکٹریکل میڈیکل ریکارڈ مرتب کرنے کے علاوہ مریضوں کی طویل قطاروں کا حل بھی کیو مینجمنٹ (Queue Management ) سسٹم کے ذریعے نکالا جائے گاتاکہ مریضوں کو ہسپتالوں میں کسی دشواری کے بغیر علاج معالجہ کی سہولیات فراہم ہوسکیں-

متعلقہ عنوان :