نیسپاک میں کشن کنگا کے نا م پر 18ملین کی کرپشن کا انکشاف

بھاری رقم کی کرپشن 8افسران کو میرٹ سے ہٹ کر بھرتی تین لاء فرم کی ہائرنگ٬ اور نیسپاک انتظامیہ کیلئے 5لگژی گاڑ یوں کی آڑ میں کی گئی ڈگریاں جعلی ثابت ہونے کے باوجود بھی یہ افسران نیسپاک میں براجمان ہیں٬انہیں نکالا نہیں گیا٬ رپورٹ

اتوار 23 اکتوبر 2016 16:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2016ء) وزارت پانی و بجلی کے ذیلی ادارے نیسپاک نے کشن گنگا کے نام پر بھی 18ملین کی کرپشن کی ہے۔ کشن گنگا منصوبہ پر شمائلہ محمود کو مشاورت کا کنٹریکٹ دے دیا اور اس کو 18ملین کی ادائیگی کو غیر قانونی قرار دے دیا گیا۔ تعیناتی میں قواعد کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ نیسپاک میں 8افسران کو بھرتی کر کے قومی خزانہ کو 10ملین روپے کا نقصان پہنچایا گیا تھا ان افسران کو ملازمتوں پر پابندی کے دوران بھرتی کیا گیا اور میرٹ کی خلاف ورزیاں بھی کی گئیں۔

نیسپاک کی انتظامیہ نے تین لاء فرم کو ہائر کر کے 52لاکھ ادا کر دیئے تھے یہ کمپنیاں حسن اینڈ حسن٬ کیانی کمپنی ٬ سردار وصال لاء فرم ان کو رقوم دیتے وقت وزارت قانون سے اجازت نہیں لی گئی۔

(جاری ہے)

واپڈا کے جونئر انجینئر حماد احمد کو ڈیپوٹیشن پر نوکری دے کر50لاکھ دے کر نقصان پہنچایا۔ نیسپاک کی انتظامیہ نے 5لگثری گاڑیاں 2کروڑ80لاکھ مالیت کی خریدی تھیں جن کی خریداری میں بھاری مالی بد عنوانیاں کی گئی تھیں۔

نیسپاک میں جعلی ڈگریاں پر افسران کو بھرتی کیا گیا ہے اور انہیں کروڑ فراہم کئے گئے ہیں ان افسران کی ڈگریاں جعلی ثابت ہونے کے باوجود بھی ادا رے سے نہیں نکالا گیا ہے۔ نیسپاک نے غیر قانونی طور پر انور کمال کو قانونی مشیر تعینات کر رکھا ہے جو ایک ملین روپے ادا کئے ہیں نیسپاک کی پرنسپل انجینئر ڈاکٹر محمد مسعود احمد تاہم میڈیکل بنیاد پر انہیں ادارہ سے نکالا گیا۔

2سال کے بعد قواعد کے برعکس انہیں دوبارہ بھرتی کر لیا گیا ہے اور 13لاکھ روپے دیئے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سعودی عرب ٬ قطر ٬ امان٬ لیبیا٬ ایران اور یمن میں مختلف منصوبوں کے لئے ایک ایسے شخص کو بھرتی کیا گیا جس کا ذاتی بزنس سٹاک ایکسچینج میں تھا اس عہدہ کے لئے الیکٹریکل انجینئر جس کا5سال کا تجربہ تھا لیکن جس شخص کو بھرتی کیا گیا اس کا نہ تجربہ تھا اس کو امریکہ میں کاروبار لے کر دینے کے بہانے بھرتی کیا گیا تھا مسعود کوثر نے 2لاکھ 12ہزار 5سو امریکی ڈالر وصول کر نے کے باوجود کوئی بزنس لے کر نہیں دیا۔

نیسپاک نے انوائرمنٹ انجینئر علی حمزہ کو بھی میرٹ سے ہٹ کر بھرتی کیا علی حمزہ کیمیکل انجینئر ہے جس کو انہوں نے انجینئر بنا دیا ۔ رپورٹ کے مطابق رحمن زمین٬ حکیم الدین کو غیر قانونی بھرتی کیا گیا ہے۔ نیسپاک نے بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئر پورٹ اسلام آباد کی تاخیر کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے ۔ نیسپاک نے ایئر پورٹ کے ڈیزائن کیء لئے اے ڈی پی آئی نامی کمپنی سے معاہدہ کیا اور اسکے 6کروڑ 20لاکھ ادا کر دیئے لیکن ڈیزائن بروقت مکمل نہ ہو سکا۔ سی اے اے نے یہ معاہدہ میں توسیع کرنے سے اجازت نہیں دی اور کہا کہ نیسپاک جان بوجھ کر تاخیر کرر ہی ہے جس کے نتیجہ میں اے ڈی پی آئی 6کروڑ ہضم کر گئی۔۔( علی)

متعلقہ عنوان :