اکتوبر کا مہینہ پاکستانی سیاست پر بھاری

کئی رہنما$ں کے چراغ گل اور کئی کی سیاست کو دوام بخش

اتوار 23 اکتوبر 2016 16:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2016ء) اکتوبر کا مہینہ پاکستانی سیاست پر بھاری کئی رہنما$ں کے چراغ گل اور کئی کی سیاست کو دوام بخشا گیا۔ تفصیل کے مطابق پاکستانی سیاست میں اکتوبر کا مہینہ ہمیشہ سے ہنگامہ خیز رہا ہے اس مہینے میں تین بار عام انتخابات منعقد ہوئے۔ دو بار مارشل لا لگا٬ کئی سیاسی اتحاد بنے اور کئی ٹوٹی1951میں اکتوبر کی 15تاریخ کو لیاقت علی خان کو ایک جلسے میں شہید کر دیا گیا۔

17تاریخ کو غلام محمد نے گورنر جنرل کا عہدہ سنبھال لیا اور خواجہ ناظم الدین ملک کے وزیراعظم بن گئے۔ 6اکتوبر1955ء کو غلام محمد خان مستعفی ہو گئے۔ 1958ء میں اکتوبر کے مہینے میں جنرل ایوب خان نے مارشل لا لگا دیا۔ اکتوبر 1959ء میں ایوب خان فیلڈ مارشل بن گئے۔

(جاری ہے)

اکتوبر 1985میں آٹھویںترمیم منظور کی گئی جس کے تحت صدر پاکستان کو اختیار دیا گیا کہ وہ پاکستانی پارلیمنٹ کو کسی بھی وقت تحلیل کر سکتے ہیں اکتوبر1988میں ملک میں اسلامی جمہوری اتحاد وجود میں آیا۔

24اکتوبر1990ء کو الیکشن منعقد ہوئی1993ء میں دوبارہ انتخابات ہوئے۔ اکتوبر1999ء میں جنرل مشرف نے منتخب حکومت کا تختہ الٹ دیا۔ 2002ء میں اکتوبر کے مہینے میں انتخابات کروانے کا فیصلہ کیا گیا 18اکتوبر2007ء کو بے نظیر بھٹو جلا وطنی کاٹ کر واپس آئیں۔ عمران خان کی سیاست کو 30اکتوبر2011ء کو دوام حاصل ہوا پھر انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اسلام آباد میں دھرنے کے لئی30اکتوبر کی تاریخ دی گئی مگر اسی2نومبر تک بڑھا دیا گیا ہے۔۔( علی)