قبر میں اتارے جانے سے قبل مصری پولیس افسرپھر زندہ ہوگیا

میجر محمد الحسینی کو مردہ قرار دے کر تدفین کی تیاریاں مکمل کرلی گئی تھیں٬لوگ حیران

اتوار 23 اکتوبر 2016 16:14

قبر میں اتارے جانے سے قبل مصری پولیس افسرپھر زندہ ہوگیا

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2016ء) مصرمیں گولیاں لگنے سے مبینہ طور پرجاں بحق قرار دیا گیا ایک پولیس افسر اچانک دوبارہ زندہ ہوگیا جس پر لوگ حیران ہیں۔ یہ واقعہ حال ہی میں مصر میں اس وقت پیش آیا جب ایک پولیس اہلکار کی تدفین کی تیاری مکمل کی جاچکی تو طبی عملے نے اس کا آخری معائنہ کرتے ہوئے اس کی رپورٹ مرتب کرنے کی کوشش کی۔

عرب ٹی وی کے مطابق نہر سویز یونیورسٹی کے ڈاکٹروں نے ابو صویر انویسٹی گیشن پولیس سینٹر کے میجر محمد الحسینی کو گولیاں لگنے سے مردہ قرار دیا تھا۔ الحسینی اسماعیلیہ کے مقام پر جیل سے فرار ہونے والوں کی گولیوں کا نشانہ بنا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔ بعد ازاں اسے اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔

(جاری ہے)

میجر محمد الحسینی کے اہل خانہ کو بھی اس کی موت کی اطلاع دی گئی۔

سرکاری سطح پر اس کی تدفین کی تیاریاں کی جا رہی تھیں۔ پولیس اہلکار کو گولیاں مقامی وقت کے مطابق دن دو بجے لگیں تاہم شام سات بجے اس کی تدفین کا اعلان کیا گیا۔ جب تدفین کی تیاریاں مکمل کردی گئیں تو ڈاکٹروں نے اس کے آخری معائنے کے بعد رپورٹ بنانے کے لیے ’مقتول‘ کی نبض دیکھی تواس کا دل دھڑکنے کے ساتھ دماغ بھی کام کررہا تھا۔ اس پر سب لوگ حیران رہ گئے جس شخص کو کئی گھنٹے سے مردہ قرار دیا جا رہا تھا وہ دوبارہ کیسے زندہ ہوگیا۔اسماعیلیہ ڈاریکٹوریٹ کے ایک پولیس افسر نے عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ میجر محمد الحسینی کی حالت تشویشناک ہے مگر انہیں امید ہے کہ وہ جلد ہی صحت یاب ہوجائیں گے۔

متعلقہ عنوان :