کا لی بھیڑیں ٬ سیاستدانوں ٬ وکلاء٬ ججز ٬ بیوروکریٹ یا کسی بھی شعبے میں ہوں ان کا احتساب ہونا چاہیے‘ فاروق ایچ نائیک

میرٹ کے بغیر گورننس ٹھیک نہیں ہوسکتی ٬کسی کو یہ حق حاصل نہیں و ہ قانون کی سرحد پارکر ے ‘ صدارتی امیدوار سپریم کورٹ بار

اتوار 23 اکتوبر 2016 16:09

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2016ء) سابق وزیر قانون وسپریم کو رٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات میںصدارتی امیدوار فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ کا لی بھیڑیں ٬ سیاستدانوں ٬ وکلاء٬ ججز ٬ بیوروکریٹ یا کسی بھی شعبے میں ہوں ان کا احتساب ہونا چاہیے۔سپریم کو رٹ بار ایسوسی ایشن کی انتخابی مہم کے سلسلے میں اپنے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ میر اتعلق پاکستان پیپلز پا رٹی سے ہے ٬ میں نے کبھی بھی وکلاء کے حقوق کا استحصال نہیں کیا ٬ بینچ اور بار کو وکلاء اور عوام کے سامنے جوابدہ ہونا چاہیے٬ ہمیںملک میں کرپشن اور لو گوں کی اندھی تقلید کے کلچر سے نجات حاصل کرنی ہے ٬ جو بھی کام ہو میرٹ پر ہو نا چاہیے ٬ میرٹ کے بغیر گورننس ٹھیک نہیں ہوسکتی ۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کہا کہ کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ و ہ قانون کی سرحد پارکر ے ٬ کوئی بھی قانون سے بالا تر نہیں ہے٬چاہے وکیل ہو یا جج سب کا احتساب ہونا چاہیے٬کا لی بھیڑیں ٬ سیاستدانوں ٬ وکلاء٬ ججز ٬ بیوروکریٹ یا کسی بھی شعبے میں ہوں ان کا احتساب ہونا چاہیے٬آزاد عدلیہ کے ساتھ ساتھ احتساب کرنے والی بار بھی چاہیے ۔ انہو ں نے کہا کہ مجھے کسی سیا سی جماعت نے نہیں بلکہ وکلاء نے منتخب کرنا ہے ٬ پلاٹ کی سیاست پر یقین نہیں رکھتا لیکن پلا ٹ ہر وکیل کا حق ہے ۔

اگر میں منتخب ہو گیا تو کو شش کر وں گا کہ ہر وکیل کو پلاٹ ملے ۔انہوںنے کہا کہ اس وقت عدلیہ اپنے فیصلوں میں آزاد اورخودمختار ہے ٬ کوئی بھی ان کے کام میں مداخلت نہیں کرتا کیونکہ آج کی عدلیہ معاشی طورپر خودمختار ہے ٬ جب میں وفاقی وزیر قانون تھا تو دومرتبہ ججز کی تنخواہیں بڑھائیں ٬جب میں سرکاری منصب پر تھا تو تب بھی میرے دل میں وکلاء کا اتنا ہی درد تھا جتنا کہ آج ہے ۔وکلاء کی فلاح وبہبود ٬ مقام ومرتبہ اور دیانتداری کو بڑھا نا میر امقصد ہے ۔

متعلقہ عنوان :