Live Updates

عمران خان کو وزیراعظم بننے کا اتنا ہی شوق ہے تو 2018ء کے انتخابات میں دو تہائی اکثریت لیکرمنصب سنبھال لیں ‘ خواجہ سعدرفیق

دُھول اڑاکر ٬ وفاقی دارالحکومت میں نظام زندگی کو مفلوج کر کے اقتدارحاصل کر نا ان کی خام خیالی ہے ٬سیاست میں بات چیت کادروازہ کھلا رکھنا پڑتا ہے عوام کے جان و مال ٬ کاروبار کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے ٬ہم اسے احسن طریقے سے نبھائیں گے ‘ وفاقی وزیر ریلوے کی انٹر ویو میں گفتگو

اتوار 23 اکتوبر 2016 15:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2016ء) وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان کو اگر وزیراعظم بننے کا اتنا ہی شوق ہے تو 2018ء کے انتخابات میں دو تہائی اکثریت لے کرمنصب سنبھال لیں٬اگر عمران خان یہ سمجھتے ہیںکہ وہ دُھول اڑاکر اور وفاقی دارالحکومت میں نظام زندگی کو مفلوج کر کے اقتدارحاصل کر لیں گے تویہ ان کی خام خیالی ہے ٬سرخ لکیر کھینچ کر سیاست نہیں کی جا سکتی بلکہ سیاست میں بات چیت کا راستہ ہمیشہ کھلا رکھنا پڑتا ہے ۔

ایک انٹر ویو میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان ڈنڈا برداروں کے زور پر شہر اقتدار پر قابض ہونے کااعلان کر کے پو رے ملک کو جارحیت اور دہشتگردی کا سبق پڑھا رہے ہیں ۔ خان صاحب کیوںنہیںسمجھتے کہ یہ عمل کسی طرح بھی نہ ان کے اپنے اور نہ ہی ملک کیلئے سود مند ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قوم آج یہ سوال کر رہی ہے کہ عمران خان کس منہ سے پانامہ لیکس کی بات کر تے ہیں ٬ان کی تو اپنی آف شور کمپنی ہے۔

انہیں جب بھی ان کے مال و دولت اور شاہانہ اخراجات کا پوچھا جائے تواس کا جواب نہیں آتا۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ٬ترقی بتدریج ہو تی ہے ٬اقتدار حاصل کرنا ایک مرحلہ وار کام ہے ٬ پاکستان مسلم لیگ (ن) اگر آج اقتدار میں ہے تو اس کے پیچھے کئی سالوں کی محنت شامل ہے ٬یہ نصف صدی کا قصہ ہے دوچاربرس کی بات نہیں۔خان صاحب کو وزیر اعظم بننے کا اتنا ہی شوق ہے تو 2018ء کے انتخابات میں دوتہائی اکثریت لے لیں ٬لیکن انہیں اچھی طرح معلو م ہے کہ وہ اتنی اکثریت ہر گز حاصل نہیں کر سکتے اسی لیے وہ ڈنڈا برداروں کے زور پر ملک کے دارالخلافہ پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں ۔

عوام کے جان و مال اور کاروبار کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے اور ہم اسے احسن طریقے سے نبھائیں گے ۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم نے ا س جمہوریت کو مضبوط کرنے کیلئے ایک نہیں بلکہ کئی قربانیاں دی ہیں ٬ ہم نے جس جمہوریت کیلئے جیلیں کا ٹیں ٬ کو ڑے کھائے ٬ خان صاحب آج اسی کو لپیٹنے کے درپے ہوچکے ہیں ٬دوچار سال میں اقتدار حاصل کرنے والوں کے پیچھے کوئی اور بات ہوتی ہے ٬حکومت پر تنقید کرنے اور کسی بھی معاملے پر اختلاف رائے کا حق ہر کسی کو حاصل ہے لیکن شہر بند کرنے کا اختیار کسی کو حاصل نہیں ٬ 2نومبر کو کوئی شہر بند نہیں ہوگا٬حکومت وفاقی دارالحکومت کی حفاظت کرنا جانتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے ضمن میں 46ارب ڈالر کی خطیر سرمایہ کاری کوآنے سے روکنے والے اس ملک کے دوست کیسے ہوسکتے ہیں ان کے اعمال سے صاف ظاہر ہے کہ یہ دشمنوں کے ایجنڈے پر عمل پیراہیں ۔انہوں نے کہا کہ سیاست میں سرخ لکیر نہیں کھینچی جاتی ٬ سیاست میں بات چیت کادروازہ ہر وقت کھلا رکھناپڑتا ہے ٬عمران خان کا پانامہ لیکس کے موضوع پر بات چیت سے انکار کرنا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ وہ ایک غیر جمہوری آدمی ہیں٬اگر ان کی جماعت واقعی جمہوری ہوتی اور احتساب میں سنجیدہ ہوتی تو وہ پانامہ لیکس پر پارلیمنٹ میں آکر بات کر تے لیکن وہ کسی اجلاس میں آنا ہی پسند نہیں کر تے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات