بھارت جو مرضی کر لے کشمیری ہار ماننے والے نہیں٬ صدر آزاد کشمیر

عسکری تصادم نہ صرف ہندوستان اور پاکستان بلکہ پوری دنیا کے لئے خطرناک ہے ۔ جنگ مسئلے کا حل نہیں ۔ کشمیر کے پائیدار حل کے لئے مذاکراتی عمل ناگزیر ہے ٬سردار مسعود خان

اتوار 23 اکتوبر 2016 14:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2016ء) آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت جو مرضی کر لے کشمیری ہار ماننے والے نہیں آزاد کشمیر مستحکم ہو گا تو پاکستان مضبوط ہو گا ۔ بھارت اور پاکستان دونوں جوہری طاقتیں ہیں عسکری تصادم نہ صرف ہندوستان اور پاکستان بلکہ پوری دنیا کے لئے خطرناک ہے ۔ جنگ مسئلے کا حل نہیں ۔

کشمیر کے پائیدار حل کے لئے مذاکراتی عمل ناگزیر ہے ۔بھارت اپنی بالا دستی خطے میں قائم نہیں رکھ سکتا ہندوستان نے پاکستان کو بدنام کرنے کے لئے بھونڈا طریقہ اختیار کیا ۔ بھارت کا یہ خیال ہے کہ وہ پاکستان کو اقوام عالم میں سفارتی تنہائی کا شکار کر دے گا ۔ ہندوستان ان مذموم عزائم میں ناکام رہے گا انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ بھارت پاکستان پر کبھی جنگ مسلط نہیں کر سکتا ۔

(جاری ہے)

پاکستان کے دنیا کے ساتھ تعلقات بدستور بڑھ رہے ہیں بھارت کبھی اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکے گا پاکستان ایک مضبوط جوہری ریاست ہے ۔ پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر تنہائی کا شکار کرنے کے حوالے سے بھارت کی سازشیں ناکام ہوں گی ۔ انہوں نے کہا کہ مقبٰوضہ کشمیر کی عوام نے یہ عہد کر رکھا ہے کہ وہ ہار ماننے والی نہیں وہ آزادی کے نعرے کو نہیں چھوڑیں گے عالمی برادری کی قیادت سے ان کے جرائم کے حوالے سے جوابدہی کرے جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا اس وقت تک جنوبی ایشیاء میں امن ٬ ترقی اور استحکام نہیں آ سکتا ۔

انہو ںنے کہا کہ مظفر برہان وانی کی شہادت کے بعد کشمیری عوام نے عہد کیا ہے کہ وہ ہندوستان کی جارحیت اور قبضے کو قبول نہیں کریں گے ۔ کشمیر میں آزادی کی ایک نئی لہر پیدا ہو گئی ہے لوگوں میں ایک نیا ولولہ اور امنگ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات چاہتے ہیں بھارت حیلوں بہانوں سے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کر رہا ہے ہماری امن پالیسی کو کمزوری نہ سمجھے جائے پاکستان کشمیریوں کی سفارتی ٬ اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا ۔

بھارت کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے اور اس سنگین جرائم کے بارے میں پوچھ گچھ کی جائے گی ۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ سارک سربراہ کانفرنس کو ملتوی کرانے میں بھارت نے انتہائی منفی کردار ادا کیا انہوں نے اقتصادی راہداری کے حوالے سے کہا کہ یہ منصوبہ خطے میں معاشی ترقی کے لئے سنگ میل ثابت ہو گا چین نے پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے ۔

یہ منصوبہ ہر صورت وقت مقررہ پر مکمل ہو گا ۔چین اور پاکستان کے درمیان تاریخی تعلقات ہیں اور ان کی دوستی لازوال ہے ۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے ذریعے توانائی ٬ مواصلات ٬ انفراسٹرکچر اور ایئرپورٹس ٬ ریل اور دیگر منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں ۔ 2018 سے 2021 تک ان کے ثمرات عوام تک پہنچنے شروع ہو جائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیر میں وسائل موجود ہیں آزاد کشمیر حکومت کو خود کفیل ہونا چاہئے (جاوید)