سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کو بلایا تو ضرور پیش ہونگے ٬ْطارق فضل چوہدری

پی ٹی آئی کے اسلام آباد کو بند کر دینے سے سکول جانے والے بچوں کے آئینی و جمہوری حقوق سلب ہونگے ٬ْ حکومت جاگ رہی ہے ٬ْ عوام کے جان ومال اور آئینی حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے جسے پورا کیا جائیگا ٬ْوزیرمملکت کا انٹرویو

اتوار 23 اکتوبر 2016 12:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2016ء) وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کو بلایا تو ضرور پیش ہونگے ٬ْ پی ٹی آئی کے اسلام آباد کو بند کر دینے سے سکول جانے والے بچوں کے آئینی و جمہوری حقوق سلب ہونگے ٬ْ حکومت جاگ رہی ہے ٬ْ عوام کے جان ومال اور آئینی حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے جسے پورا کیا جائیگا۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہمارا آئین و قانون ہمیں کسی بھی شخص کے آئینی و جمہوری حقوق سلب کرنے کی اجازت نہیں دیتا لیکن پی ٹی آئی کے اسلام آباد کو بند کر دینے سے ان بچوںکے آئینی و جمہوری حقوق سلب ہوں گے جو سکول جانے کا آئینی و جمہوری حق رکھتے ہیں٬ ان تاجروں کے آئینی حقوق سلب ہوں گے جو دوکانیں کھولتے ہیں اور روزگار کما کے اپنے بچوں کے پیٹ پالتے ہیں٬ ان مریضوں کے آئینی حقوق بھی سلب ہوں گے جو علاج کے لیے مختلف ہسپتالوں میں جاتے ہیں لہٰذا ان کی یہ کال سراسر غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے جسے اسلام آباد کے لوگ مسترد کر چکے ہیں٬ انہوں نے کہا کہ میں اسلام آباد کا منتخب رکن قومی اسمبلی ہوں اور لوگوں کی نفسیات سے بھی بخوبی آگاہ ہوں اس لیے پورے یقین سے یہ بات کہتا ہوں کہ یہاں کے لوگ انتشار اور عوام کے حقوق سلب کیے جانے کی سیاست کو ہرگزسپورٹ نہیں کرتے اور اسے مسترد کر چکے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت نے کہاکہ میں بطور وزیر مملکت اسلام آباد کے لوگوں کو یہ یقین دلاتا ہوں کہ حکومت جاگ رہی ہے اور عوام کے جان و مال اور آئینی حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے جسے پورا کیا جائے گا٬ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان ایک منجھے ہوئے سیاستدان ہیں جو انتظامی امور کو بہت بہتر طریقے سے سمجھتے بھی ہیں اور وقت آنے پر تمام امور سامنے بھی لائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے اگر وزیراعظم محمد نواز شریف کو براہ راست بلایا تو وہ ضرور پیش ہوں گے کیونکہ پاکستان میں سپریم کورٹ میں پیش ہونے کی سب سے پہلی روایت بھی وزیراعظم محمد نواز شریف نے ہی ڈالی ہے اور انہیں جب بھی عدالت میں بلایا گیا تو وہ عدالت میں ضرور پیش ہوئے٬ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جیسے ہی پانامہ پیپرز والے کیس کو لینے کا فیصلہ کیا اور نوٹسز جاری کیے تو وزیراعظم محمد نواز شریف نے فوری اپنا ردعمل دیا اور کہا کہ میں اس کا خیر مقدم کرتا ہوں اور دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی کہتا ہوں کہ اب اگر یہ بات سپریم کورٹ کے فورم پر چلی گئی ہے تو ہمیں اس کے فیصلے کا بھی انتظار کرنا چاہیے٬ ہم اپنے طور پر اس کیس کے حوالے سے تمام تفصیلات سپریم کورٹ کے سامنے رکھیں گے اور ہم پر جو جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں ان سب سے سرخرو ہو کر نکلیں گے۔

ایک اور سوال کے جواب میں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ماضی میں بھی ہم پر سیاسی طور پرجھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگتے رہے ہیں جن سے ہم سرخرو ہوئے ہیں اس لیے ہمیں یقین ہے کہ ان الزامات سے بھی ہم سرخرو ہوں گے کیونکہ ہمارا دامن صاف ہے۔

متعلقہ عنوان :