اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا٬ تحریک انصاف نے ہوم ورک مکمل کر لیا
کارکن عوام کو متاثر کرنے والے کسی راستے کو بند نہیں کریں گے٬ جس چوک میں دھرنا دیا جائیگا وہاں فلاحی اداروںکی گاڑیاں ٬ ایمبولینسز کیلئے راستہ کھلا رکھا جائے گا کارکن کسی حکومتی جبر کی صورت میں مرکزی قیادت کا حکم ملنے تک پر امن رہیں گے٬ صرف ان راستوں کوبلاک کیا جائیگا جس سے حکومت کیلئے مسائل پیدا ہوں گے تحریک انصاف نے حکومتی رابطوں کی تردید کردی٬کارکنوں کے خلاف کریک ڈائون یا کسی ہنگامے کی کوشش کی گئی تو احتجاج پورے ملک میں پھیل جائے گا‘ سپورٹس کمپلیکس میں 15 ہزار پولیس اہلکاروںکی رہائش کا بندوبست٬ وفاقی پولیس پر 50 کروڑ اخراجات کا تخمینہ وزیر داخلہ یا کسی اور حکومتی شخصیت نے ہم سے رابطہ نہ ہی ہم نے رابطہ کیا٬سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت ایک روز پہلے ہونا خوش آئند ہے٬نعیم الحق
ہفتہ 22 اکتوبر 2016 23:23
(جاری ہے)
حکومت نے احتجاجی دھرنے سے نمٹنے کیلئے سپورٹس کمپلیکس میں 15 ہزار پولیس اہلکاروں کیلئے رہائش کا بندوبست کرلیا ہے۔
صرف وفاقی پولیس کے اہلکاروں پر پچاس کروڑ روپے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ۔ ہفتہ کے روز ایک نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو اور میڈیا سے گفتگو کے دوران نعیم الحق نے کہا کہ تحریک انصاف کی قیادت نے 2 نومبر کے احتجاجی دھرنے کو حتمی شکل دے دی ہے اور ان افواہوں کی تردید کی ہے کہ حکومتی سطح پر تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے مذاکرات جاری ہیں۔ تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء نعیم الحق نے گزشتہ روز آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ درحقیقت حکومت احتجاجی دھرنے سے بوکھلا کر ایسی خبریں پھیلا رہی ہے۔ وزیر داخلہ یا کسی اور حکومتی شخصیت نے نہ ہی ہم سے رابطہ کیا ہے اور نہ ہی ہم نے رابطہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ مین پانامہ کیس کی سماعت ایک روز پہلے ہو جانا خوش آئند ہے کیونکہ پہلے یہ کیس 2 نومبر کو سماعت کیلئے مقرر کیا جانا تھا لیکن فاضل عدالت نے حکومت اور ہمارے لئے سہولت پیدا کردی ہے۔ تاکہ ہم یکم نومبر کو عدالت میںپیش ہوں۔ عدالت نے دھرنے سے متعلق کوئی احکامات نہیں دیئے ہمارا دھرنا کرپشن کے خلاف ہے اور یہ پر امن احتجاج ہوگا۔ مگر ہم اس وقت تک پر امن رہیں گے جب تک حکومت پر امن رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکن کسی ایسے راستے کو بند نہیں کریں گے جس سے عام آدمی متاثر ہو ہم صرف ان راستوں کو بند کریں گے جن سے حکومت کا سانس بند ہوگا۔ ہمارے کارکن فلاحی اداروں کی گاڑیوں‘ ایمبولینسز اور فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کا راستہ دیں گے۔ دوسری طرف وفاقی حکومت نے احتجاجی دھرنے کے خلاف پنجاب اور کشمیر سے 15 ہزار پولیس اہلکار بلا لئے ہیں جو یکم نومبر کو سپورٹس کمپلیکس میںآکر ڈیرے ڈال لیں گے اس سلسلے میں باضابطہ طور پر سپورٹس کمپلیکس انتظامیہ کو خط تحریر کردیا گیا۔ قبل ازیں عمران خان کے 126 دن کے دھرنے میں بھی پنجاب اور آزاد کشمیر سے بلائے گئے اہلکاروں کو یہیں پر ہی ٹھہرایا گیا تھا۔ اسی طرح اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کیلئے دھرنے سے نمٹنے کیلئے 50 کروڑ روپے کے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیاہے اور وزارت داخلہ کو اس مسئلے پر سمری بھی ارسال کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو نومبر سے احتجاج ختم ہونے تک اسلام آباد کے تمام سکولوںکو بند کرنا چاہیے۔ تعلیمی اداروں کو کھلا رکھنا مناسب نہیں ہوگا۔ (عابد شاہ)مزید قومی خبریں
-
وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے یونیسیف کے نمائندے کی ملاقات
-
نوجوانوں کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے،رانا مشہود احمد خاں
-
سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے،وفاقی وزیررانا تنویر حسین
-
مارچ میں چین کی پاکستان میں 153.9ملین ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری
-
صوبائی وزیرصحت خواجہ سلمان رفیق کی زیرصدارت فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کا 36 واں سینڈیکیٹ اجلاس
-
لیسکو کی بجلی چوروں کا خلاف کارروائیاں ، 8 ملزمان گرفتار
-
چیئرمین یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خاں کی کے ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک سلیم اللہ سےملاقات
-
ملک کو درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لئے مربوط کوششوں کے ساتھ موثر حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی ،چیئرمین سینیٹ
-
خیبرپختونخوا،غیرت کے نام پرقتل کے الزام میں 3 مشتبہ افراد گرفتار
-
دفعہ 144 کی خلاف وزری کا کیس: رہنما پی ٹی آئی اعظم سواتی کی ضمانت کنفرم
-
مئی کیس،شیخ رشید کی 3 مقدمات میں بریت کی درخواست پر نوٹس جاری
-
منشیات کی لعنت کوجڑسے ختم کرنے کیلئے پنجاب پولیس کا کریک ڈائون جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.