سندھ ہائی کورٹ میںانشورنس کمپنی کے خلاف 49 لاکھ روپے کی ڈگری عملدرآمد کیس کی سماعت

ہفتہ 22 اکتوبر 2016 22:04

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اکتوبر2016ء) سندھ ہائی کورٹ میں ہفتہ کودادا بھائی انشورنس کمپنی کے خلاف 49 لاکھ روپے کی ڈگری عملدرآمد کیس کی سماعت ہوئی٬گرفتار ملزم عثمان دادا بھائی نے عدالت میں 25لاکھ روپے کا پے آرڈر جمع کرادیا٬عدالت نے ملزم عثمان اور اسکے صاحب فراش والدفاروق دادا کے پاسپورٹ طلب کر لیے ٬جبکہ مفرور بھائی عبدالرحیم دادا بھائی کا امریکہ کا ایڈریس اور فون نمبر بھی طلب کرلیا۔

دوران سماعت ملزم کے وکیل نے کہاکہ عثمان دادابھائی کی طرف سے باقی 24 لاکھ روپے کا چیک بھی 2 نومبر کو جمع کرادیا گیا۔عدالت نے ریماکس دیئے کہ پاسپورٹ جمع کرانے پر ملزم کو رہا کردیا جائے گا۔واضح رہے کہ جسٹس قیصراقبال نے 2003 میں چوہدری شوکت الزمان کے دعوے پر ڈگری جاری کی تھی۔

(جاری ہے)

ڈگری دادا بھائی انشورنس کمپنی اور اس کے مالکان فاروق دادا بھائی٬ عبدالرحیم دادا بھائی اور عثمان دادابھائی کے خلاف جاری کی گئی تھی۔

2006 میں عملدرآمد کی درخواست دائر کی گئی لیکن ملزمان پیش نہ ہوئے۔2016 میں عدالت نے تینوں ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔درخشان پولیس نے گزشتہ روز عثمان دادا بھائی کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا تھا۔پولیس رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ فاروق دادا بھائی بیمار اور عبدالرحیم دادا بھائی امریکہ فرار ہوگئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :