خیبر پختونخو اور قبائل کے لاکھوں مرد و خواتین نے اضاخیل میں انقلاب کا آغاز کردیا ہے٬سراج الحق

قوم نے سوشلزم٬سیکولرازم اور نیشنل ازم کو آزما کر دیکھا٬جان و مال اور آبرو کی حفاظت صرف اسلامی نظام میں ہیں٬امریکی گماشتوںکومزیدبرادشت نہیں کریں گے۔ اسمبلی کی رکنیت کے خواہش مندوں کو بہنوں اور بیویوں کی جانب سے جائداد میں حق دینے کا سرٹیفیکیٹ لانا ہوگا٬ ہم بینکوں سے خواتین کو آسان اقساط پر بلاسود قرضے دلوائیں گے٬اجتماع سے کلیدی خطاب

ہفتہ 22 اکتوبر 2016 21:15

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2016ء) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہم انسانیت کی فلاح کا نظام چاہتے ہیںاور اضا خیل میں لاکھوں کے اجتماع کو پیغمبر کے انقلاب کا نقطہ آغاز بنائیں گے وہ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے دوروزہ اجتماع سے کلیدی خطاب کر رہے تھے۔قبل ازیں انھوں نے خواتین کے پنڈال میں ان کے اجتماع سے بھی خطاب کیا۔

دونوں خطابات میں سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں تبدیلی کے لیے فضا تیار ہے۔ہماری قوم نے 70سال کے دوران سوشلزم ٬نیشلزم ٬سیکولرازم اور مادر پدر آزاد جمہوریت کو آزمایا بھی اور اس کے نتائج کو بھگتا بھی۔خانوں٬نوابوں اور وڈیروں کو اپنا اختیار دیا۔لیکن کسی کو روٹی ملی نہ کپڑا مکان٬اس نظام نے مرود خواتین کی عزت چھینی۔

(جاری ہے)

ہمارے حکمرانوں نے دنیا میں کرپش کے تمام ریکارڈ قائم کیے۔

افسوس کا مقام یہ ہے کہ احتساب کے لیے قائم ادارہ چوری کے بازیاب کرائے جانے وای رقم سے کہیں زیادہ پیسے خرچ کیے۔ہم اس ملک میں ایسا نظام لائیں گے جس میں ہر شہری کی جان و مال اور آبرو محفوظ ہوں گے ہم اس قوم کو ترقی دیں گے لیکن ایسی ترقی نہیںجس میں خواتین کی عزت اور جان و مال محفوظ نہیں۔اجتماع کے شرکا دوسری جماعتوں کے گریب عوام کو ساتھ ملا کر انقلاب کے لیے تیار کریں گے۔

عوام کو یہ پیغام پہنچائے کہ ٓاگے انتخابات میں آزمائے ہوئے ناکام لوگوں کو پھر ووٹ نہ دیں۔ ہماری حکومت سعودی عرب میں پھنسے ہوئے لوگوں کے لیے کچھ نہیں کرتی ۔ہمارای حکومت کوئی دلچسپی نہیں لیتی۔عوام کو اس بات پر آمادہ کریں کہ اس بار ووٹ صرف اور صرف جماعت اسلامی کی دیانت دار اور باصلاحیت قیادت کو دیں۔انھوں نے کہا کہ یہ واحد جماعت اسلامی ہے جس کے ساتھ خیبر پختونخوا اتنی تعداد میں ہیں انھوں نے کہا کہ ہم ایسا نظام لائیں گے جس میں قومی ا صوبائی اسمبلی کی رکنیت کے خواہش مندوں کو بہنوں اور بیویوں کی جانب سے جائداد میں حق دینے کا سرٹیفیکیٹ لانا ہوگا۔

خواتین کو تعلیم اور ترقی دی جائے گی۔انھوں نے کہا کہ انسانیت کی تاریخ خواتین کے بغیر نامکمل ہے۔خواتین ہمارے گھروں کو محفوظ کرتی ہیں۔ ہمارے معاشرہ کی عزت بناتی ہیں ۔ہم ان کو عزت دینے گے ہم بینکوں سے خواتین کو آسان اقساط پر بلاسود قرضے دلوائیں گے کہ وہ اپنے بچوں کی کفالت کر سکیں اور ان کی تعلیم کا انتظام کریں انھوں نے کہا کہ بچیوں کو مفت تعلیم دی جائے گی اس کے باوجود اگر کوئی باپ کسی بچی کو سکول نہیں بھیجتا تو اس کو جیل جانا پڑے گا۔

انھوں نے کہا کہ ہم ایسا پاکستان بنانا چاہتے ہیں جس میں نیکی عام ہو اور برائی ناممکن ہو جس میں حلال آسان اور حرام مشکل ہو۔انھوں نے کہا کہ ہمارے پاکستان میں جائز کام کے لیے رشوت اور سفارش نہیں کرنی ہو گی۔انھوں نے کہا کہ عالمی اسٹیبلشمنٹ ہمارے لیے قیادت کا تعین کرتی ہے۔امریکہ میں پاکستان کے اگلی20سال کے لیے قیادت کا تعین کر دیا ہے اور اپنے چہیتے شہزادوں کی ٹیم تیار کی ہے۔

مغرب کی اسٹیبلشمنٹ پاکستان کے لوگ جب جاگیردار٬وڈیروں اور خانوں سے اُکتا جاتے ہیں تو امریکہ اور یورپ کا اسٹیبلشمنٹ اپنے نئے مہروں کوآگے کردیں گے۔انھوں نے کہا اسلامی نظام میں عوام سوئیں گے اور حکمران پہرہ دیں گے اب تو حکمرانوں کی حفاظت کے لیے قوم پہرے دی رہی ہیں۔انھوں نے کہ رحیم یار خان میں جلسہ میں روئے یہ رونا عوام کے لیے نہیں ت وہ تو اپنے سیاہ کرتوت کے آئینے میں اپنا انجام دیکھ رہے ہیں۔

انھوں نے ناموس رسالت کے سپاہی ممتاز قادری کو پھانسی دی اور ناموس رسالت کے مجروں کو بچائے رکھا ہے۔انھوں نے کہا کہ لبرل دور میں لیڈر کے جوتے چوری ہو جائے تو ٹی وی چینل سارا دن خبریں چلاتا ہے اور اسلام کے لیے ہزاروں کا جلسہ ہو تو ایک جھلک نہ دکھائے۔انھوں نے کہا کہ ہم امریکہ کے یاروں اور انگریز کے وفاداروں کو مزید برادشت نہیں کریں گے ہم امریکہ اور اس کے گماشتوں سے نہیں ڈرتے۔

پاکستان کے عوام کو ساتھ ملائیں گے۔ہمارے کارکن دیانت دار اور نمازی ہیں۔ہم حرام سے پرہیز کرتے ہیں ہم اس قوم کو اسلامی قیادت پر متفق کریں گے اضاخیل کا یہ تاریخی اجتما ع عام پاکستانی قوم کے لیے پیغام ہے کہ انقلاب کی تیری کرو ہم پاکستان کو تبدیل کریں گے یہاں اسلام لائیں گے اور خوشحالی و ترقی برپا کریں گے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان میں صحت کی بجٹ کے لیی22رب روپے مختص ہیں اور لاہور کے ایک منصوبے کے لیی160ارب روپے مختص ہیں لاہور میرا شہر ہے لیکن میں چاہتا ہوں کہ چترال اور سکھر و ملتان بھی ترقی کرے۔

یہاں صدر کے ایک دورے پر اایک ارب روپے خرچ ہوتے ہیں ہم ایسا نظٓم نہیں چاہتے۔اس نظام کو تبدیل کرکے رہیں گے۔یہاں پر اسلامی انقلاب لائیں گے اوے یہ تبدیلی بندقوں کے زور پر نہیں ووٹ کے ذریعے لائیں گے۔

متعلقہ عنوان :