پشاور٬جماعت اسلامی کے وزراء اور ایم پی ایز کا کردار ہر لحاظ سے مثالی رہا ہے٬ عنایت الله

110ارب روپے رایئلٹی کی وصولی ٬ اسلامی بینکاری ٬ سود کے خلاف قانون ٬ عشر سیل کا قیام اس امر کا منہ بولتا ثبوت ہے خیبر پختونخوا کے سینئر وزیربلدیات کا اضاخیل میں جماعت اسلامی کے اجتماع سے خطاب

ہفتہ 22 اکتوبر 2016 21:12

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2016ء) خیبر پختونخوا کے سینئر وزیربلدیات و دیہی ترقی عنایت الله نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اور اسمبلی میں جماعت اسلامی کے وزراء اور ایم پی ایز کا کردار ہر لحاظ سے مثالی رہا ہے اور محکمہ بلدیات اور اوقاف کی امدنی میں سو فیصد اضافہ ٬ مرکز سے بجلی کی خالص منافع کی مد میں 110ارب روپے کی وصولی ٬ اسلامی بینکاری ٬ سود کے خلاف قانون ٬ عشر سیل کا قیام اور نصاب تعلیم میں 130سے زائداسباق میں اسلام اور نظریہ اسلام سے متعلق مضامین کا اضافہ اس امر کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہو ںنے ہفتہ کے روز اضاخیل میں عظیم الشان دو روزہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر لاکھوں لوگوں کے علاوہ مرکزی امیر سینیٹر سراج الحق ٬ صوبائی امیر مشتاق احمد خان ٬ ایم این ایز ٬ ایم پی ایز اور ناظمین بھی بڑی تعداد میں موجود تھے ۔

(جاری ہے)

عنایت الله نے کہا کہ حالیہ کامیابیوں میں جماعت اسلامی کے ممبرز صوبائی اسمبلی نے جاندار کردار ادا کیا ۔

پولیس ایکٹ ٬ احتساب ایکٹ ٬ لوکل گورنمنٹ ایکٹ اور دیگر 120قوانین کی منظوری میں اہم کردار ادا کیا جبکہ سراج الحق اور میں نے اسمبلی فلور پر سب سے زیادہ تقاریر کئے ۔ انہو ںنے کہا کہ پشاور خوبصورت ٬ جدید اور پھولوں کا شہر بنانے کے لئے بیوٹیفیکیشن آف پشاور اور پشاور اپ لفٹ کے نام سے دو منصوبے جاری ہیں ۔ اس پر تقریباً 80فیصدکا کام مکمل ہو چکا ہے اور اس پر تقریباً چھ ارب روپے خرچ ہو رہے ہیں ۔

اس کے علاوہ پشاور اور گلیات میں تجازات کے خلاف آپریشن کے نتیجے میں ساڑھے نو ارب روپے کی قیمتی اراضی بااثر قابضین سے واگزار کرائی گئی ہے ۔ پشاور ادر دیگر ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں ڈبلیو ایس ایس پیز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس سے میونسپل سروسز میں کافی حد تک بہتری آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے شفاف او رکرپشن فری پالیسی کے نتیجے میں ٹی ایم ایز کی آمدنی ایک ارب روپے سے تین ارب روپے تک پہنچ گئی ہے جبکہ پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی جوکہ پہلے 26کروڑ روپے کی مقروض تھی اب اس کے پاس ساتھ کروڑ روپے سیونگ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مثبت اقدامات کے نتیجے میں دیر پائین میں میڈیکل کالج ٬ دیر بالا میں انجینئرنگ یونیورسٹی اور بونیر اور چترال میں مکمل یونیورسٹیوں کا قیام ممکن ہوا جبکہ سوات ایکسپریس وے جس پر تقریباً 34ارب روپے خرچ ہوں گے کا بھی جلد آغاز ہو گا ۔ اس کے علاوہ ملاکنڈ ڈویژن میں سی ڈی ایل ڈی کے نام سے ایک بڑا منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس کے تحت 2000ترقیاتی سکیمیں شروع ہو گئی ہیں جبکہ اس اس بار مزید2000ہزار ترقیاتی سکیمیں شروع کی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ پشاور میں چار فلائی اوور تعمیر کئے گئے ہیں جبکہ ریپڈ بس منصوبہ بھی جلد شروع ہو گا جس سے پشاور میں ٹریفک کے مسائل ہو ں گے ۔

متعلقہ عنوان :