پشاور ہائی کورٹ کا توہین عدالت کیس میںپٹواری کی عدم تعیناتی پر شدید برہمی کااظہار

�نوں کے اندر اندر مذکورہ پٹواری کی تعیناتی عمل میں لائی جای٬ْ٬ بصورت دیگر حکام کیخلاف توہین عدالت کی کاروائی عمل میں لائی جائیگی٬عدالت

ہفتہ 22 اکتوبر 2016 21:06

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اکتوبر2016ء) پشاور ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں ڈپٹی کمشنر ٬اسسٹنٹ کمشنر اور ریونیو اتھارٹیز کے خلاف پٹواری کفایت خان ماشو خیل کی عدم تعیناتی پر شدید برہمی کااظہاار کرتے ہوئے ٬ْ ہدا یت کی ہے کہ 14دنوں کے اندر اندر مذکورہ پٹواری کی تعیناتی عمل میں لائی جای٬ْ٬ بصورت دیگر حکام کیخلاف توہین عدالت کی کاروائی عمل میں لائی جائیگی٬تفصیلات کے مطا بق پٹو ا ری کفایت اللہ ماشوخیل ولد شیر افصل سکنہ ماشو خیل پشاور نے 4 فروری 2015کو لارجر بنچ پر مشتمل عدالت عالیہ نے انکے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔

(جاری ہے)

لیکن اس فیصلے کے اصل روح کے مطابق حکام انکاری تھے جس کی وجہ سے موصوف نے دوبارہ عدالت عالیہ سے رجوع کرتے ہوئے دوبارہ پٹیشن دائر کی ۔ توہین عدالت کی اس کیس کی سماعت ڈویژن بینچ کے جج جسٹس فیصل رشید اور جسٹس قلندر علی خان نے کی پشاور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کیس کا دفاع کیا اور بعداز بحث فریقین ‘ رسپانڈنس کو پٹیشنر کفایت خان بحیثیت پٹواری تعینات کرنے کے احکامات جاری کئے اور رسپانڈنس کو ہدایت جاری کی کہ 14 دنوں کے اندر اندر تعیناتی عمل میں لائی جائے بصورت دیگر حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :