لیاقت میڈیکل یونیورسٹی میں 15 ریٹائرڈ ملازمین کو کلیدی عہدوں پر لگایا گیا ہے٬ پروفیسر سہیل المانی

ہفتہ 22 اکتوبر 2016 21:03

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2016ء) لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کے ٹیچرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین پروفیسر سہیل المانی ٬ پروفیسر عبدالعزیز لغاری٬ پروفیسر ایوب لغاری اور دیگر نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ لیاقت میڈیکل یونیورسٹی میں 15 ریٹائرڈ ملازمین کو کلیدی عہدوں پر لگایا گیا ہے جو سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے اور اس عمل سے یونیورسٹی کی تدریسی عمل تباہی کی طرف جارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ لیاقت میڈیکل یونیورسٹی پاکستان میں پہلے نمبر پر تھی لیکن اب گیارہویں نمبر پر آگئی ہے ٬ اس کی وجہ یہ ہے کہ یونیورسٹی میں سیاسی مداخلت کی بناء پر بھرتیاں کی جارہی ہیں اور کلیدی عہدوں پر ایسے لوگوں کو رکھا جارہا ہے جو کسی طورپر بھی ان عہدوں کی اہلیت نہیں رکھتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی میں گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کی تعلیم تباہی کا شکار ہے ٬ یونیورسٹی کے رجسٹرار جو کہ خود کرپشن کے مقدمے میں ملوث ہیں اور ان کیخلاف تحقیقات ہورہی ہے ٬ اسی طرح دیگر مین عہدوں پر بھی وہ لوگ رکھے گئے ہیں جو کسی طورپر بھی ان عہدوں کے لائق نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر فوری طورپر اس کا نوٹس نہ لیا گیا تو ایک ہفتے کے بعد لمس ٹیچرز ایسوسی ایشن احتجاجی تحریک شروع کرے گی جس کے پہلے مرحلے میں کلاسوں کا بائیکاٹ کیا جائیگا٬ انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے والد عبداللہ شاہ کو جب وزیراعلیٰ بنایا گیا تھا تو انہوں نے آکر یونیورسٹی سے ریٹائرڈ ملازمین کو ہٹادیا تھا لیکن اب جبکہ تعلیم کے شعبے میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اس موقع پر ریٹائرڈ ملازمین کو غیرقانونی طورپر یونیورسٹی میں لاکر رکھاجارہا ہے۔