اقتدار میں آئے توخواتین کو وراثت میں حق نہ دینے والے کو جیل بھیجیں گے ٬ عورت کا احترام نہ کرنے والے معاشرے برباد ہوجاتے ہیں٬انسانیت کی کہانی خواتین کے بغیرنامکمل ہے٬مغرب زدہ این جی اوز کا ایجنڈہ ہے عورت کو بے پردہ اور بے حیا کر ناہے ٬ اگر ہماری حکومت آئی تو ہر ڈویژن کی سطح پر خواتین کیلئے یونیورسٹی بنائیں گے ٬ ہر امیدوار کو الیکشن کمیشن میں وراثت دینے کا تصدیق نامہ جمع کرانا ہوگا ٬ بزرگ خواتین کو بڑھاپا الاؤنس دیں گے

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا اضا خیل میں خواتین کے اجتماع سے خطاب

ہفتہ 22 اکتوبر 2016 20:02

نوشہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اکتوبر2016ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جس خاندان ٬ معاشرے اور ملک میں عورت کا احترام نہیں ہوتا وہ برباد ہوجاتے ہیں٬ انسانیت کی کہانی خواتین کے بغیرنامکمل ہے٬ مغرب نے عورت سے سارے حقوق چھین کر اسے آزادی سے محروم کردیا ٬اسے گھر سے نکال کر بازار میں لابٹھایا ہے ٬عورت کے لئے آزادی کا پیغام صرف اسلام کے پاس ہے ٬ قیام پاکستان میں خواتین کا بہت کردار ہے ٬ آج بھی کشمیر٬افغانستان اور فلسطین کی جدوجہد آزادی میں خواتین آگے آگے ہیں ٬ مغرب زدہ این جی اوز کا صرف ایک ایجنڈہ ہے کہ عورت کو بے پردہ اور بے حیا کردیا جائے ٬ اگر ہماری حکومت آئی تو ہر ڈویژن کی سطح پر خواتین کے لئے یونیورسٹی بنائیں گے۔

جو لوگ خواتین کو وراثت میں حق نہیں دیتے ان کو جیل جانا پڑے گا ٬ ہر امیدوار کو الیکشن کمیشن میں وراثت دینے کا تصدیق نامہ جمع کرانا ہوگا۔

(جاری ہے)

بزرگ خواتین کو بڑھاپا الاؤنس دیں گے۔ وہ ہفتہ کواضاخیل میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے دوروزہ اجتماع عام کے پہلے دن خواتین کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مشتاق احمد خان٬ حلقہ خواتین کی سربراہ دردانہ صدیقی ٬ اسلامی نظریاتی کونسل کی ممبر ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی٬ ایم این اے عائشہ سید ٬ ایم پی اے راشدہ ظفر سمیت صوبائی وزیر انیسہ زیب طاہر خیلی اور ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی مہرتاج روغانی نے بھی خطاب کیا۔

سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں آج بھی عورت مظلوم ہے٬ اسے وراثت ٬ تعلیم ٬ صحت اور روزگار کا حق حاصل نہیں ۔ پاکستان میں خواتین کے لئے آواز اٹھانے والا کوئی نہیں۔ مغرب زدہ این جی اوز آزادی کے نام پر انہیں بے پردہ کررہی ہیں٬ ان کی تہذیب اور ثقافت مٹارہی ہیں۔ جماعت اسلامی کی حلقہ خواتین ملک کی سب سے بڑی اور منظم تنظیم ہے جو خواتین کے حقوق کے لئے جدوجہد کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی ثقافت اور تاریخ میں عورت کا کردار بہت اہم ہے۔دنیا کے ہر اہم واقعے میں عورت کا کردار نمایاں ہے۔ حج کے موقع پر سعی ایک خاتون کے نقش قدم پر چلنے کا نام ہے۔ حضرت آدم ؑ سے لے کر واقعہ کربلا تک اور قیام پاکستان تک خواتین نے بھرپور کردار اد اکیا۔ دیگر تہذیبوں میں عورت کو برائی کی جڑ اور شیطان قرار دیا جاتا ہے۔ اس سے نفرت ٬ تذلیل اور غیر انسانی سلوک کیا جاتا ہے۔

اسلام نے خواتین کو حق دیا اور اس کے قدموں تلے جنت قرار دیا٬ آج خاتون گھر کی ملکہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ جماعت اسلامی کے پاس خواتین کے لئے ایک وسیع پروگرام موجود ہے۔ اگر جماعت اسلامی کو حکومت ملی تو ہر میدان میں خواتین کے لئے انقلابی پروگرام سامنے لائیںگے۔ ویلج کونسل سے لے کر تحصیل ٬ ضلع اور ڈویژن کی سطح پرخواتین کے لئے اعلیٰ معیار کے تعلیمی ادارے قائم کریں گے۔

اس وقت بنکوں کی طرف سے خواتین کو قرضے نہیں دئیے جاتے۔ ان کو بلاسود قرضے دئیے جائیں گے تاکہ وہ اپنے بچوں کی دیکھ بھال کرسکیں اور اپنے لئے باعزت روزگار کا بندوبست کرسکیں۔ عورت کی عزت اور ناموس کی حفاظت کی جائے گی۔ ملک کے وزیر اعظم اور صدر چوکیدار اور محافظ بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی حلقہ خواتین پوری اسلامی دنیا کی خواتین کی قیادت کررہی ہیں۔

ان کے سیاسی حقوق اور سماجی حیثیت کے لئے جدوجہد کررہی ہیں۔ انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ جماعت اسلامی کا انقلابی پروگرام گھر گھر پہنچائیں۔ مغرب مدارس اور مساجد مٹانا چاہتا ہے لیکن خواتین ہر گھر کو اسلام اور قرآن کا مدرسہ بنادیں ۔ خواتین مل کر منظم جدوجہد کریں تو خیبر پختونخوا اسلامی حکومت کا مرکز بنے گا۔