سکھر ‘سول ہسپتال میں ایک نہیں دس دس ایم ایس ہیں‘کس کا کہا مانیں

نرسنگ و پیرامیڈیکل سٹاف شکایت لے کر خورشید شاہ کے بنگلے پر پہنچ گئے

ہفتہ 22 اکتوبر 2016 19:28

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اکتوبر2016ء) سکھر کے سول اسپتال میں ایک نہیں دس دس ایم ایس ہیں ٬کس کا کہا مانیں ٬ لوکل پرچیزنگ کی میڈیسن بھی مریضوں کو نہیں دی جا رہی ہے٬ نرسنگ و پیرامیڈیکل اسٹاف شکایت لے کر قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کے بنگلے پر پہنچ گئے ٬ عملے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے اسپتال میں مریضوں کو ادویات فراہم نہ کرنے کا انکشاف بھی کر دیاسکھر کے سول اسپتال کے نرسنگ وپیرامیڈیکل اسٹاف نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کی رہائش گاہ پر پہنچ کر ان کی جا ری پریس کانفرنس کے دوران اسپتال کے ڈاکٹرز کے رویئے اور سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کیا اس موقع پر نرسنگ و پیرامیڈیکل اسٹاف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے اس بات کا انکشاف کیا کہ اس وقت اسپتال میں ایک ایم ایس نہیں بلکہ دس دس ایم ایس ہیں جس کی وجہ سے ہم اسٹاف کے لوگ پریشان ہیں کہ کس کی بات مانیں کس کے احکامات کو پورا کریں اور کس کے نہیں جو ایم ایس ہے اس کو کام کرنے نہیں دیا جا رہا ہے ڈا کٹروں کا ایک ٹولہ ہے جو عملے کے ساتھ زیا دتیاں کررہا ہے اسپتال جو کہ ایک سو دس بیڈز رکھتا ہے وہاں پر اب چار سو سے زائد بیڈر موجود ہیں جو مریضوں سے بھرے ہو ئے ہیں مگر اسٹاف وہی ایک سو دس بیڈ والے اسپتال کا ہے جس کی وجہ سے ہمیں طبی امداد کی فراہمی میں پریشانی درپیش ہے اسپتال میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہورہا ہے لوکل پرچینگ کی میڈیسن مریضوں کو نہیں دی جا رہی ہے ہماری تذلیل کی جا رہی ہے اور ہمیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں ہم مریضوں کو طبی امداد دیتے دیتے خود مریض بن گئے ہیں اگر ہما رے ساتھ زیا دتیاں بند نہ کی گئیں تو ہم نوکریاں نہیں کریں گے اور سیکریٹری صحت کے پاس جا کر رپورٹ کر دیں گے کہ ہمیں سول اسپتال سکھر میں ملازمت نہیں کرنی ہے ۔