پاکستان کی ترقی کی رفتار عالمی اداروں٬ ماہرین کی توقع سے کہیں زیادہ ہے٬ڈیڑھ سال میں شرح نمو 6 سے 7 فیصد ہو گی٬ چھ مہینے کی درآمدات کا زرمبادلہ موجود ہے٬ 2013 میں دیوالیہ ہونے والے ملک کیلئے اقتصادی استحکام ایک بڑی پیش رفت ہے اور اب عالمی ماہرین کے مطابق 2050 تک پاکستان دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہو گی جو اس وقت 44 ویں نمبر پر ہے٬ بھارت سے کشیدگی کے باوجود بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی بانڈز کو بھرپور پزیرائی ملی ٬ یہ عالمی سرمایہ کاروں کا پاکستانی معیشت پر اعتماد کا ثبوت ہے

وزیر خزانہ اسحاق ڈارکا ایف پی سی سی آئی کیپیٹل ہائوس کی افتتاحی تقریب سے خطاب ملک بھر کی کاروباری برادری حکومت کی اقتصادی سمت سے مطمئن ہے ٬عبدالرئوف عالم

ہفتہ 22 اکتوبر 2016 19:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اکتوبر2016ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی کی شرح عالمی اداروں کی توقع سے زیادہ ہے جسکی وجہ سے عالمی سطح پر ملکی ساکھ میں اضافہ ہوا ہے٬ پاکستان کی شرح نمو کئی سال تک تین فیصد سالانہ پر رکی ہوئی تھی جو اب 4.71 فیصد ہو گئی ہے اور اگلے ڈیڑھ سال میں یہ چھ سے سات فیصد تک ہو جائے گی ٬ 2013 میں دیوالیہ ہونے والے ملک کیلئے اقتصادی استحکام ایک بڑی پیش رفت ہے اور اب عالمی ماہرین کے مطابق 2050 تک پاکستان دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہو گی جو اس وقت 44 ویں نمبر پر ہے۔

وہ ہفتہ کو یہاں اسلام آباد میں ایف پی سی سی آئی کیپیٹل ہائوس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ انھوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد اس وقت کے حکمرانوں نے ایک فون کال پر غلط فیصلے کئے جس سے معیشت کو ایک سو ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا مگر ہم نے دیوالیہ ہوتی ہوئی معیشت کو نئی جان ڈال دی ہے۔

(جاری ہے)

2013 میں مرکزی بینک کے پاس تین ارب ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر تھے جبکہ اب تمام بینکوں کے مجموعی ذخائر 24.5 ارب ڈالر ہیں جو چھ ماہ کی درامدی بل کی ادائیگی کیلئے کافی ہیں۔

عالمی بینک اور آئی ایم ایف کا اندازہ تھا کہ پاکستان میں مائیکرو اکنامک استحکام میں پانچ سال لگیں گے مگر یہ ہدف تین سال میں حاصل کر لیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت سے کشیدگی کے باوجود بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی بانڈز کو بھرپور پزیرائی ملی جو عالمی سرمایہ کاروں کا پاکستانی معیشت پر اعتماد کا ثبوت ہے۔ سی پیک میں چین چھیالیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے جبکہ باقی کی سرمایہ کاری پاکستان خود کرے گا۔

پاکستان مائیکرو فنانس کمپنی اسی مہینے فعال کی جا رہی ہے جس سے لاکھوں افراد کو سستے اور آسان قرضے دئیے جائینگے جس کا اثر انکے معیار زندگی پر پڑے گا۔ اسی سلسلہ میں گزشتہ دو سال میں پاکستان بیت المال کا بجٹ دگنا کر دیا گیا ہے٬ زرعی قرضوں کا ہدف تین سو ارب روپے سے بڑھا کر سات سو ارب روپے کر دیا گیا ہے اور شرح سود گزشتہ 43 سال میں کم ترین سطح پر رکھی گئی ہے تاکہ غریب عوام کو فائدہ ہو۔

انھوں نے بتایا کہ حکومت نے سیلز ٹیکس ریفنڈ ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس پر جلد عمل درامد شروع کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرئوف عالم اور دیگر مقررین نے حکومت کی اقتصادی سمت کی تعریف کرتے ہوئے وزیر خزانہ کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا اور انھیں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بہتر وزیر خزانہ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ سی پیک کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ ملکی ترقی کے عمل کی رفتار بڑھائی جا سکے۔

انھوں نے کہا کہ افتخار علی ملک اور ایس ایم منیر کی قیادت میں کاروباری برادری متحد ہے اور ملکی ترقی کیلئے حکومت سے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔ تقریب میں ایف بی آر کے چئیرمین نثار محمد خان٬ مئیر اسلام آباد شیخ عنصر عزیز٬ ایف پی سی سی آئی کے اول نائب صدر خالد تواب٬ نائب صدور میاں رحمان عزیز٬ظفر بختاوری٬ ریاض خٹک٬ یو بی جی کے صدارتی امیدوار زبیر طفیل٬ یو بی جی کے ریجنل چئیرمین نسیم الرحمان٬ ایف پی سی سی آئی کے سابق صدور زبیر احمد ملک اور چودھری سعید٬ سینیٹر الیاس بلور٬ حنیف عباسی ٬ عارف جیوا اور دیگر شامل تھے۔