وفاقی حکومت کی جانب سے گومل یو نیورسٹی کی زرعی فیکلٹی کو اپ گریڈ کرکے مفتی محمود زرعی یو نیورسٹی بنانے کا اعلان قابل ستائش ہے٬ضلعی اپوزیشن لیڈر مولانا عبید الرحمان

ہفتہ 22 اکتوبر 2016 17:45

ڈیر ہ اسماعیل خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اکتوبر2016ء) ضلعی اپوزیشن لیڈر مولانا عبید الرحمان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے گومل یو نیورسٹی کی زرعی فیکلٹی کو اپ گریڈ کرکے مفتی محمود زرعی یو نیورسٹی بنانے کا اعلان قابل ستائش ہے٬ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نئی زرعی یو نیورسٹی کی کامیابی کے ساتھ ساتھ گومل یو نیورسٹی کے مسائل اور مشکلات کے حل میں بھی زاتی دلچسپی لئے ہوئے ہیں ان خیالات کااظہار انہوں نے مفتی محمود زرعی یو نیورسٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ٬ ڈین زرعی فیکلٹی پروفیسر ڈاکٹر اعجاز احمد خان کے ساتھ مجوزہ زرعی یونیورسٹی کی سائیٹ کے معائنہ کے دوران کیا٬ زرعی فیکلٹی کے پروفیسر ڈاکٹر سلیم جیلانی بھی انکے ہمراہ تھے٬ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر اعجاز احمد خان نے انہیں بتایا کہ مفتی محمود زرعی یو نیورسٹی کے قیام سے ڈیرہ اسما عیل خان میں تعلیمی انقلاب آئے گا٬ علاقہ ترقی کرے گا ٬ اس نئی یو نیورسٹی کے قیام پر ہم وفاقی حکومت اور مولانا فضل الرحمان کے مشکور ہیں کیو نکہ کسی بھی علاقہ میں تعلیمی انقلاب لانے سے ہی علاقہ کی ترقی ممکن ہوتی ہے٬ ضلعی اپوزیشن لیڈر مولانا عبید الرحمان نے کہا کہ ڈیرہ اسما عیل خان کی ترقی ہماری ترجیحات میں شامل ہے٬ گومل یو نیورسٹی کے مسائل کے حل کے لیئے مولانا فضل الرحمان کوشاں ہیں اور ہم یہ چاہتے ہیں کہ اس مادر علمی کے مسائل حل ہوں اور اس ادارہ کی عظمت رفتہ بحال ہو٬ انہوں نے کہا کہ مفتی محمود زرعی یو نیورسٹی کے قیام کے لئے گومل یو نیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عمر علی خان نے تحریری این ا سی جاری کی کہ گومل یو نیورسٹی کی موجودہ زرعی فیکلٹی زرعی یو نیورسٹی کا درجہ دینے کے قابل ہے اور گومل یو نیورسٹی کے اندر ہی زرعی فیکلٹی کو اپ گریڈ کرکے زرعی یو نیورسٹی بنائی جائے ان کے اس حوصلہ افزائی لیٹر نے اس خطہ میں مفتی محمود زرعی یو نیورسٹی کے قیام میں حائل ماضی کی رکاوٹوں کو دور کیا٬ انہوں نے کہا کہ ہم اداروں کی ترقی اور مثبت سوچ کو پروآن چڑھانے پر یقین رکھتے ہیں٬ اس خطہ میں جتنے نئے ادارے قائم ہوں گے ان سے اس علاقہ کے عوام ہی مستفید ہوں گے اور ا س خطہ کے بچوں کو تعلیم کی مثالی سہولیات انکی دہلیز پر ملیں گی٬ انہوں نے کہا کہ ہم اختلاف برائے تخریب کے بجائے مثبت انداز سے مشکلات اور ناممکنات میں سے مسائل کے حل کی بات کو ترجیح دیتے ہیں اور ہماری یہی کوشش ہے کہ یہ علاقہ ہر لحاظ سے ترقی کرے٬

متعلقہ عنوان :