حکومت نے دو نومبر کے احتجاج کے معاملے پر اتحادیوں ٬پی ٹی آئی سے دوری رکھنے والی جماعتوں سے رابطے شروع کر دئیے

خواجہ سعد رفیق کا سید خورشید شاہ سے ٹیلیفونک رابطہ ٬اسلام آباد دھرنے سے متعلق مشترکہ حکمت عملی بنانے کی درخواست کی پارٹی قائدین سے مشاورت کر کے جواب دیا جائیگا٬قائد حزب اختلاف/حکومتی وفد کی منگل کے روز سید خورشید شاہ سے ملاقات متوقع وفاقی وزیر ریلوے نے جے یو پی کے اکابرین سے بھی ملاقات ٬سیاسی برادری دارلحکومت کو جبراًبند کرنے کی دھمکیوں کا نوٹس لے‘ سعدرفیق

ہفتہ 22 اکتوبر 2016 17:24

اسلام آباد/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2016ء) حکومت نے تحریک انصاف کے دو نومبر کے احتجاج کے معاملے پر اپنے اتحادیوں اور پی ٹی آئی سے دوری رکھنے والی جماعتوں سے رابطوں کا سلسلہ شروع کر دیا ٬وزیر اعظم کی طرف سے رابطوں کیلئے تشکیل کی گئی کمیٹی کے رکن و وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ سے ٹیلیفونک رابطہ کر کے اسلام آباد دھرنے سے متعلق مشترکہ حکمت عملی بنانے کی درخواست کی٬حکومتی وفد کی منگل کے روز سید خورشید شاہ سے بھی ملاقات کا بھی امکان ہے ۔

بتایا گیا ہے کہ حکومت نے پی ٹی آئی کے دو نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج سے نمٹنے کے لئے پیشگی منصوبہ بندی کیساتھ ساتھ سیاسی طور پر بھی رابطے شروع کر دئیے ہیںجس کے لئے نہ صرف اپنے اتحادیوں بلکہ پی ٹی آئی سے دوری رکھنے والی جماعتوں سے بھی رابطے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز روز وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کو ٹیلیفون کیا اور ان سے دو نومبر کے اسلام آباد دھرنے سے متعلق مشترکہ حکمت عملی بنانے کی درخواست کی ۔

سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پارٹی قائدین سے مشاورت کر کے جواب دیا جائے گا ۔ذرائع کے مطابق حکومتی وفد کی قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ سے منگل کو اسلام آباد میں ملاقات بھی متوقع ہے ۔ مزید بتایا گیا ہے کہ پیر سے شروع ہونے والے نئے ہفتے میں حکومتی وفد کی طرف سے رابطوں میں تیزی لائی جائے گی اور اس سلسلہ میں جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق سمیت دیگر سے بھی رابطے کئے جائیں گے۔

علاوہ ازیںوفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے جمعیت علماء پاکستان کے اکابرین سے ملاقات کی جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔سعد رفیق نے جمعیت علماء پاکستان کے صدر پیر اعجاز ہاشمی اور سیکرٹری جنرل اویس نورانی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ سیاسی برادری دارلحکومت کو جبراًبند کرنے کی دھمکیوں کا نوٹس لے۔

پاکستان میں جمہوریت کی سربلندی کیلئے جمعیت علماء پاکستان نے تاریخی کردار اداکیا ہے۔ جمعیت علماء پاکستان سیاسی درجہ حرارت کم کرانے کیلئے اپنا قومی کردار اداکرے۔پیر اعجاز ہاشمی اور اویس نورانی نے کہا کہ جمعیت علماء پاکستان کسی کوجمہوری عمل میں رخنہ اندازی کی اجازت نہیں دے گی۔ عدالتوں کا احترام سب پر واجب ہے ۔پاکستان میں آئین کا احترام کرتے ہوئے جمہوریت کو پھلنے پھولنے دیا جائے۔