دوطرفہ اور بین الاقوامی سطح کے مذاکرات کیلئے سفارتی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے بھارتی ارادوں پر افسوس ہے‘ امریکہ اور عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل میں مدد کریں٬ بھارت بے گناہ کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے‘ امریکہ میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی کا واشنگٹن میں ورلڈ افیئرز کونسل میں خطاب

جمعہ 21 اکتوبر 2016 22:23

واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2016ء) پاکستان نے دوطرفہ اور بین الاقوامی سطح کے مذاکرات کیلئے سفارتی کوششوں کو سبوتاژ کرنے اور پانی کو پاکستان کے عوام کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے بھارتی ارادوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے اور امریکہ اور عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل میں مدد کریں٬ بھارت بے گناہ کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار امریکہ میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی نے واشنگٹن میں ورلڈ افیئرز کونسل میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سارک فورم میں شرکت سے انکار سمیت مذاکرات کیلئے تمام سفارتی کاوشوں کو سبوتاژ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنازعات اور بالخصوص جموں و کشمیر کا اہم بنیادی مسئلہ حل کئے بغیر اور ایٹمی و میزائل ہتھیاروں کے شعبہ میں صبر و تحمل اور روایتی ہتھیاروں کے شعبوں میں توازن پیدا کئے بغیر جنوبی ایشیاء میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک نیوکلیئر فلیش پوائنٹ ہے٬ اس کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے۔ عالمی برادری بالخصوص امریکہ کو پاکستان اور بھارت کے درمیان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری موجودہ جدوجہد کشمیری عوام کی ان کی خواہشات کا ثبوت ہے کہ وہ عالمی برادری سے ان وعدوں کی تکمیل چاہتے ہیں جو ابھی تک پورے نہیں کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے امریکہ کے ساتھ دیرینہ سٹرٹیجک تعلقات ہیں٬ اگرچہ ہمارے تعلقات میں اتار چڑھائو آتا رہا ہے لیکن یہ آزمائش کی کئی گھڑیوں پر پورے اترے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے صف اول کے ملک کے طور پر کردار کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہزاروں پاکستانی شہری اور ہزاروں سیکورٹی اہلکار دہشت گردوں کے حملوں میں شہید یا زخمی ہوئے ہیں اور پاکستان کو سو ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے پرعزم ہے جس کی کہیں دوسری مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں مفاہمت کے عمل کیلئے سہولت کنندہ کا کردار ادا کرتا رہا ہے٬ افغانستان میں امن کا قیام پاکستان اور امریکہ کا مشترکہ مقصد ہے۔