سندھ میںنئے صنعتی گیس کنیکشن دینے اور گیس کی بندش تعطل میں کمی کے حوالے سے وفاقی حکومت کے ساتھ بات کروں گا٬ وزیراعلیٰ سندھ

جمعہ 21 اکتوبر 2016 22:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2016ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وہ سندھ میںنئے صنعتی گیس کنیکشن دینے اور گیس کی بندش تعطل میں کمی کے حوالے سے وفاقی حکومت کے ساتھ بات کریں گے۔ انہوں نے یہ بات وزیراعلیٰ ہائوس میں صنعتکاروں کی تمام سات ایسوسی ایشن کے ساتھ منعقدہ اجلاس کے موقعے پر کہی۔صنعتکاروں نے وزیراعلیٰ سندھ کو اپنے مسائل مثلاًپانی کی کمی٬خستہ حال انفراسٹریکچر٬تجاوزات ٬ گیس اور بجلی کی قلت جیسے مسائل کے بارے میں آگاہ کیا۔

اجلاس میں واضح کیا گیا کہ ایس ایس جی سی نے نئے صنعتی گیس کنیکشن دینا بند کردیئے ہیں۔لہذاہ صنعتوں کا پیداواری عمل متاثر ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو حکومت صوبائی اور وفاقی نئی سرمایہ کاری کیلئے کوشاں ہیں٬ تو دوسری جانب غیر حقیقی فیصلے مثلاً گیس کا تعطل/بندش میں اضافہ اور گیس کنیکشن بند ہونے سے نئے سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے صنعتکاروں کو یقین دلایا کہ وہ ان مسائل سے متعلق وفاقی حکومت سے بات کریں گے کہ وہ نئے گیس کنیکشن پر عائد پابندی کو اٹھالیں اور گیس ھالیڈیز جوکہ اس وقت ہر اتوار کو ہوتا ہے میں کمی کرے۔اجلاس میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ نارتھ کراچی اور کورنگی کے صنعتی علاقوں میں تجاوزات کی بھرمار ہے٬انہوں نے بتایا کہ چند صنعتی یونٹس نے مین سڑکوں پر ٹرک اور دیگر ٹرانسپورٹ کی پارکنگ شروع کردی ہے٬ لہذاہ دیگر صنعتکاروں کو سنگین مسائل کا سامنا ہے٬ اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے صنعتی علاقوں سے تجاوزات کو ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے صنعتکاروں پر زور دیا کہ وہ مین روڈ کو بلاک کرنے کے بجائے اپنے پارکنگ کیلئے مخصوص مقامات کو استعمال میں لائیں۔

انہوں نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو حکم دیا کہ وہ اس حوالے سے ایکشن لیں اور انہیں رپورٹ پیش کریں۔صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو نے صنعتکاروں پر ایک بار پھر زور دیا کہ وہ واٹر مافیا کی سپورٹ نہ کریں۔انہوں نے واٹر بورڈکیلئے متعدد مسائل پیدا کئے ہیں۔انہوں نے صنعتکاروں کو پیش کش کی کہ وہ واٹر بورڈ سے کنیکشن حاصل کرلیں اور پانی چوری کی حوصلہ افزائی نہ کریں۔

انہوں نے انہیں بتایاکہ انہوں نے تمام ھائیڈرنٹس بند کردیئے ہیں اور اب صرف شہر میں 8ھائیڈرینٹس کام کر رہے ہیں٬انہوں نے کہا کہ دھابیجی اور پپری میں پمپنگ اسٹیشن کی اپ گریڈیشن جاری ہے٬انہوں نے کہا کہ ان پمپنگ اسٹیشن کی اپ گریڈیشن سے مزید 65ایم جی ڈی پانی حاصل ہو سکے گا۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ دھابیجی میں ایک پاور اسٹیشن نصب کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں٬ تاکہ بجلی کے چلے جانے سے یہ متاثر نہ ہو٬ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے فائر ٹینڈرس کی خریداری کیلئے فنڈس جاری کردیئے ہیں اور دو اسنارکلز جوکہ شہر کی ضرورت ہے وہ لی جائیں گی٬ انہوں نے کہا کہ ایئرپورٹ سے قائدآباد اور قائدآباد سے گھگھربہت جلدسڑک کی تعمیرکی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ گھگھر تا ٹھٹھہ سڑک کی تعمیر کیلئے کانٹریکٹ پہلے ہی ایف ڈبلیو او کو دیا جا چکا ہے اور ہم انکے کانٹریکٹ میں ایئرپورٹ تک کی توسیع کر رہے ہیں اور انشاء الله اس حوالے سے کاغذی کاروائی جلد مکمل کرلی جائے گی۔اجلاس میں کورنگی ایسو سی ایشن کے صدر مسعود نقوی٬لانڈھی ایسو سی ایشن کے صدر ضیاء بشیر٬ بن قاسم ایسوسی ایشن کے صدر رشید جان محمد٬ایف بی ایریا ایسوسی ایشن کے صدر جاوید سلیمان٬نارتھ کراچی ایسوسی ایشن کے صدر اختر اسماعیل٬سائیٹ ایسو سی ایشن کے صدر اسد نثار٬سائیٹ سپر ھائی وے ایسوسی ایشن کے صدر جمشید احمد٬ صوبائی وزیر صنعت منظور وسان٬صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو٬صوبائی مشیر قانون مرتضیٰ وہاب٬ایڈیشنل چیف سیکریٹری ترقیات محمد وسیم اور دیگر سینئر افسران بشمول ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر نے اجلاس میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :