Live Updates

عمران خان سوچی سمجھی سازش کے تحت اسلام آباد کے تاجر٬ وکلاء٬ طلباء٬ مریضوں کے راستے بند کرنے پر تلے ہوئے ہیں

قائد پی ٹی آئی مختلف تنظیموں سے رابطوں کے ذریعے مسلح لوگ لا کر انتشار پھیلانا چاہتے ہیں ٬حکومت عوام کے بنیادی حقوق کا خیال ٬امن و امان برقرار رکھنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائیگی عوام عمران کو وہ بیماری قرار دے رہے ہیں جو ملک کے سیاسی ڈھانچے وضع داری اورحیاء کے کلچر کو تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے‘عمران کے ہر اقدام پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے جس کی روشنی میں قانون اپنا راستہ بنائیگا٬ اسلام آباد کو بند کرنے کے فیصلے پر اب بھی غور کرلیا جائے ورنہ یہ فیصلہ سیاسی تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گا٬ وزیرمملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری ٬ رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز کی پریس کانفرنس

جمعہ 21 اکتوبر 2016 22:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2016ء) وزیرمملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما و رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز نے کہا ہے عمران خان سوچی سمجھی سازش کے تحت اسلام آباد کے تاجر٬ وکلاء٬ طلباء٬ مریضوں کے راستے بند کرنے پر تلے ہوئے ہیں ٬عمران خان مختلف تنظیموں سے رابطوں کے ذریعے مسلح لوگ لا کر انتشار پھیلانا چاہتے ہیں ٬حکومت عوام کے بنیادی حقوق کا خیال ٬امن و امان برقرار رکھنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائیگی۔

عوام عمران کو وہ بیماری قرار دے رہے ہیں جو ملک کے سیاسی ڈھانچے وضع داری اورحیاء کے کلچر کو تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے‘ عمران خان کے ہر اقدام پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے جس کی روشنی میں قانون اپنا راستہ بنائیگا‘ اسلام آباد کو بند کرنے کے فیصلے پر اب بھی غور کر لیں ورنہ یہ فیصلہ سیاسی تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گا۔

(جاری ہے)

۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ آج رحیم یار خان میں وزیراعظم محمد نواز شریف نے غریب٬ نادار اور علاج معالجہ کی سکت نہ رکھنے والے افراد کے لئے ہیلتھ کارڈ کا اجراء کیا٬ اس دوران عوام جو نعرے لگا رہے تھے وہ عمران خان کو ملک کی سب سے بڑی بیماری قرار دیتے ہوئے اس کے علاج کا مطالبہ کر رہے تھے۔ وزیراعظم کے منع کرنے پر بھی پورا مجمع یہ صدائیں بلند کرتا رہا۔

انہوں نے کہا کہ کبھی عمران خان لاشوں کی سیاست چاہتے ہیں اور غیر جمہوری اقدام کی دعوت دیتے ہیں اورکبھی اسلام آباد کو بند کرنے کی باتیں کرتے ہیں‘ سابقہ دھرنے میں ان کی لاشوں کے انتظار کی خواہش کو جاوید ہاشمی جو اس وقت ان کی جماعت کے صدر تھے نے فاش کر دیا اور اب دوبارہ وہ کسی سوچی سمجھی سازش کے تحت اسلام آباد کے تاجر٬ وکلاء٬ طلباء٬ مریضوں کے راستے بند کرنے پر تلے ہوئے ہیں جس سے انہیں منہ کی کھانا پڑے گی اور یہ حربے ان کی سیاست کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ٹریڈ یونین کے نمائندہ٬ شہریوں کی ایکشن کمیٹیاں اور عوام الناس برملا عمران خان کے دھرنے کی سیاست پر تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں لیکن خان صاحب تو اپنے ذاتی مقاصد کے لئے یہ کھیل رچا رہے ہیں٬ انہیں عوامی مشکلات اور تحفظات کی کوئی پرواہ نہیں اس لئے اب بھی انہیں کہتے ہیں کہ وہ اس طرح کی سیاست سے باز رہیں اور عوام کو اور پاکستان کے سیاسی کلچر کو مشکلات میں نہ ڈالیں اس سے انہیں کچھ حاصل نہیں ہو گا۔

رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز نے کہا کہ ایک طرف عمران خان سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کا خیرمقدم کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہونے سے انکاری ہیں۔ کیس عدالت میں ہے اور احتجاج خان صاحب سڑکوں پر آ کر اسلام آباد کو بند کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور دوسری جانب کالعدم تنظیموں کے مسلح تربیت یافتہ کا رکن مانگ رہے ہیں ان سب حربوں سے خان صاحب چاہتے کیا ہیں۔

یہ سمجھ سے بالاتر ہے لیکن ان کے یہ اقدام پر کڑی نظر ہے اور کسی بھی غیرقانونی قدم پر قانون اپنا راستہ بنائے گا حکومت اپنی رٹ قائم کرنا چاہتی ہے۔ دانیال عزیز نے کہا کہ ماضی میں بھی عمران خان کا جو کردار انتہا پسند تنظیموں سے ہمدردی کی شکل میں رہا وہ بھی قوم کے سامنے ہے۔ نیشنل ایکشن پلان پر کس مجبوری میں وہ شامل ہوئے اس سے بھی قوم باخبر ہے اور جو طالبان کی حمایت میں وہ دھرنے دیتے رہے ہیں اس سے بھی بے خبر نہیں ہیں۔

عمران کا نام ہم نے طالبان خان نہیں رکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور انکے حواریوں سے کہتا ہوں کہ وہ تمیزکو ملحوظ خاطر رکھیں اور زبان کو لگام دیں ورنہ زبان ہم بھی رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ میں عمران خان٬ْ جہانگیر ترین اور عمران خان کی بہنوں کے نام آئے‘ زکواة کے نام پر اکٹھا کیا پیشہ انہوں نے ڈبویا اور شوکت خانم کے مالیاتی نظام کو بھی افشا نہیں کرنا چاہتے اور ان تمام معاملات سے الیکشن کمیشن کو مطلع نہیں کرتے اور اب تلاشی کی بات آئی ہے تو وہ اسلام آباد بند کرنے کی باتیں کررہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مونس الہی کا نام بھی پانامہ میں سب سے پہلے آیا ہے اس لئے چوہدری پرویز الہی کو بھی سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہئے۔ نیازی سروسز عمران خان کی جیب سے نکلی ہے انہیں اس کے جواب دینے کی تیاری کرنی چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف کی مدت ابھی باقی ہے‘ نئے آرمی چیف کے تقرر پر ابھی بات کرنا قبل ازوقت ہے۔ اس حوالے سے بھی فیصلہ مقررہ وقت پر ہی ہوگا۔ خورشید شاہ تو خود جانتے ہیں کہ یہ فیصلے اپنے وقت پر ہی ہوا کرتے ہیں۔ انگریزی اخبار کے صحافی کے خبر کے حوالے سے جو باتیں ہو رہی ہیں وہ من گھڑت ڈھونگ٬ سراسر جھوٹ اور فریب ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات