مقبوضہ کشمیر میں ریاستی ظلم کے خلاف احتجاج کرنیوالے سرکاری ملازمین برطرف

جمعہ 21 اکتوبر 2016 18:09

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میں 105 ویں روز بھی کشیدگی برقرار رہی ٬ْ عوام کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے بھی روک دیا گیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں 105 ویں روز بھی کشیدگی برقرار رہی ٬ْ وادی میں کرفیو نافذ رہا ٬ْ کشمیریوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے کیلئے بھارتی فوجی کی اضافی نفری تعینات رہی۔

دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھارتی جارحیت اور ظلم و بربریت کے خلاف مظاہروں میں سراپا احتجاج 12 افراد کو سرکاری ملازمتوں سے برطرف کردیا ٬ْ برطرف ملازمین کا تعلق کشمیر یونیورسٹی٬ خوراک٬ تعلیم٬ زراعت٬ خزانہ اور صحت کے محکموں سے ہے ٬ْکٹھ پتلی حکومت کی جانب سے برطرفی کے نوٹسز میں کہا گیا کہ ملازمین کو ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر طربرف کیا گیا۔

(جاری ہے)

کٹھ پتلی انتظامیہ کے مطابق پہلے مرحلے میں صرف 12 ملازمین کو نوکروں سے برطرف کیا گیا ٬ْ حکومت مخالف سرگرمیوں میں حصہ لینے والے 199 افراد کی فہرست تیار کرلی گئی ٬ْحریت پسند رہنماؤں نے بھارتی حکومت کے ساتھ کٹھ پتلی انتظامیہ کے گھروں کے باہر 3 روزہ دھرنے اور احتجاجی ریلیوں کی کال بھی دیدی ٬ْ حریت رہنما یاسین ملک کی طبیعت خراب ہونے کے باوجود انہیں اسپتال کے بجائے جیل منتقل کردیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :