چوہنگ میں 1900 ایکڑ پر مشتمل جنگل میںسے 75 ایکڑپریو کلپٹس کے درختوں کی غیر قانونی کٹائی

جنگل کا جنگل صفحہ ہستی سے مٹانے والے مافیاکا سربراہ اور4 کارندے گرفتار٬یہ گرفتاریاں خصوصی کیبنٹ کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں کی گئی ہیں ‘ ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب

جمعہ 21 اکتوبر 2016 17:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2016ء) لاہور کے نواحی علاقہ چوہنگ کے عقب میں دریائے راوی کی گزر گاہ گاہ سے ملحق 3 ہزار ایکڑ رقبے پر مشتمل محکمہ جنگلات پنجاب کے یو کلپٹس اور شیشم کے درختوںسے بھرے 122ایکٹررقبے کی غیر قانونی کھدائی سے ریت اور مٹی نکال کر اسے دلدل کی شکل دینے والے مافیا کے سربراہ سمیت5 افراد کو پنجاب پولیس کی چھاپہ مار ٹیم نے گرفتار کر لیا ہے٬محکمہ معدنیات پنجاب کے لیز ہولڈر عبداللہ طاہر اور اس کے ساتھی جنگلات کے وسیع رقبے سے قیمتی درختوں اور ریت مٹی سمیت دھرتی اکھاڑ کر لے گئے اور جنگل کے بڑے حصے کا صفحہ ہستی سے صفایا کر دیاتھا٬اس اطلاع کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایات پرتشکیل دی گئی کمیٹی نے معاملے کی چھان بین کے بعد محکمہ معدنیات پنجاب کے متعلقہ ٹھیکیدار اور اس کے حواریوں کے خلاف کریک ڈائون کا حکم دیا ٬جنگل کے اس رقبے میں 125 ایکڑ پر مشتمل درختوں سے بھرپور علاقہ ضلع شیخوپورہ کی حدود میں آتا ہے چنانچہ شیخوپورہ کی ضلعی انتظامیہ نے خصوصی کمیٹی کے سربراہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شمائل احمد خواجہ کے حکم پر چوہنگ میں چھاپہ مار کر درختوں کی کٹائی میں ملوث 5 ملزموں کو موقع پر گرفتار کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

سول سیکرٹریٹ میں خصوصی کمیٹی کے اجلا س میں سیکرٹری جنگلات پنجاب کیپٹن(ر) محمد جہانزیب ٬سیکرٹری مائینز اینڈ منرل پنجاب ڈاکٹر ارشد محمود٬ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل محکمہ جنگلات شاہد رشید٬ڈی سی او شیخوپورہ ارقم طارق٬ڈی پی او شیخوپورہ سرفراز خان ورک٬ڈائریکٹر جنرل مائینز اینڈ منرلز ڈیپارٹمنٹ راجہ خرم شاہد عمر اور ایڈیشنل سیکرٹری پبلک پراسیکیوشن محمود الحسن کے علاوہ چوہنگ کے ڈی ایس پی احمد سلیم نے شرکت کی۔

سیکرٹری مائینز اینڈ منرل پنجاب ڈاکٹر ارشد محمودنے اجلاس کے دوران بتایا کہ متعلقہ لیز ہولڈرعبداللہ طاہرنیازی کو محکمہ معدنیات کے مجاز افسران نے 2014 ء میں بھی چونیاںسے غیر قانونی طور پر بڑی مقدار میں ریت کھود کر ٹرالیوں میںلے جانے کی پاداش میں گرفتار کیا تھا مگر وہ ضمانت پر رہا ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری شمائل احمد خواجہ نے دونوں محکموں کی جانب سے بریفنگز کا جائزہ لینے کے بعد کہا کہ حکومت شجر کاری اور جنگلات کے لئے مختص اراضی کا ہر قیمت پر تحفظ کرے گی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ تین ہزار ایکڑ پر مشتمل یہ جنگل چوہنگ کے نواح میں ضلع لاہور اور ضلع شیخوپورہ دونوں کی حدود میں واقع ہے۔اس میں سے 122 ایکڑ جنگلات کا رقبہ ضلع لاہور کی انتظامیہ کے دائرہ کار میں آتا ہے۔ضلع شیخوپورہ کی حدود میں دریائے راوی کے کنارے واقع محکمہ جنگلات کا 690 ایکڑ ایریاویران اور چٹیل میدان کی شکل اختیار کر چکا ہے جبکہ 1900ایکڑ رقبے پر یو کلپٹس اور شیشم کے درختوں کی شجر کاری کی گئی ہے۔

مائینز اینڈ منرلز ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے دریا کی گزرگاہ میں واقع محکمہ جنگلات کے علاقے کو اس بنیاد پر ریت اور مٹی کی کھدائی کے لئے ایک ٹھیکیدار کو دوسال کی لیز پر دے دیا کہ معدنیات جہا ں پر بھی پائی جاتی ہوں٬وہ ریاست کی ملکیت ہوتی ہیں چاہے متعلقہ اراضی کا مالک کوئی بھی کیوں نہ ہوں۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ متعلقہ ٹھیکیدار اور اس کے اہلکاروں نے محکمہ جنگلات کے موقع پر موجود فارسٹ گارڈز کی ملی بھگت سے فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ کے ریزروجنگل میں درختوں کی غیر قانونی کٹائی اور معدنیات کی کھدائی کی آڑ میں آرڈی نری ریت اور مٹی وسیع پیمانے پر کھودنے کا کام جاری رکھا۔

گزشتہ دو سال کے دوان اس جنگل کے 5 ایکڑ رقبے کی 35فٹ گہرائی تک کھدائی ہو چکی ہے جہاں اب دلدل کی صورت میں پانی کھڑا ہے۔شمائل احمد خواجہ نے کہا کہ وزیراعلی محمد شہباز شریف کو یہ صورتحال قطعی طور پر قابل قبول نہیں ہے کیونکہ اس غیر قانونی سرگرمی کے باعث 125 ایکڑ جنگلات کے علاقے میں موجود تمام درخت کاٹ لئے گئے ہیں۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے کہا کہ ملزمان کے خلاف درخت چوری کرنے کا مقدمہ نہیں بلکہ زبردستی دن دیہاڑے ڈاکہ ڈالنے کا مقدمہ درج کیا جائے کیونکہ ان کے غیر قانونی فعل کی وجہ سے پورے علاقے کے ماحولیاتی سسٹم پر نہایت برے ا ثرات مرتب ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :