Live Updates

چودھری شجاعت حسین 4سال کیلئے صدر پاکستان مسلم لیگ منتخب٬ ملک بھر سے جنرل کونسل کے ارکان کی پرجوش شرکت

پاکستان اور فوج کو بچانے کیلئے تمام اپوزیشن جماعتیں عمران خان کا ساتھ دیں‘یہ لمحہ فکریہ ہے کہ حکمران مودی اور پاکستان کے دیگر دشمنوں کی زبان بولتے ہیں٬ حکومت نے غلط کیا پانامہ کیس اب کہیں اور جا چکا ‘چودھری پرویزالٰہی بلوچستان نے ہمیشہ پاکستان اور مسلم لیگ کا پرچم سربلند رکھا٬ سرگرم پارٹی کارکنوں٬ رہنمائوں٬ ونگز باالخصوص وکلا کو زبردست خراج تحسین

جمعہ 21 اکتوبر 2016 17:41

اسلام آباد/ لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2016ء) چودھری شجاعت حسین کو پاکستان مسلم لیگ کی جنرل کونسل نے چار سال کیلئے پارٹی کا صدر منتخب کر لیا۔ اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس میں چاروں صوبوں کے علاوہ فاٹا اور بیرون ملک سے جنرل کونسل کے ارکان نے پرجوش شرکت کی۔ پاکستان مسلم لیگ پنجاب کے نومنتخب صدر٬ سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے بعد ازاں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمرانوں سے پاکستان اور فوج کو بچانے کیلئے تمام اپوزیشن جماعتیں عمران خان کا ساتھ دیں٬ یہ لمحہ فکریہ ہے کہ ہمارے حکمران پاکستان٬ کشمیریوں اور فوج کے مخالف مودی اور مادروطن کے دیگر دشمنوں کی زبان بولتے ہیں٬ حکومت نے اپوزیشن کے ٹی او آر نہ مان کر غلط کیا اور اب پانامہ لیکس کیس کہیں اور جا چکا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے جنرل کونسل کے ارکان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان نے ہمیشہ پاکستان اور مسلم لیگ کا پرچم سربلند رکھا ہے۔ انہوں نے نام لے کر پارٹی کے سرگرم کارکنوں٬ رہنمائوں٬ ونگز اور باالخصوص وکلا کو ان کی پارٹی خدمات پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ عمران خان اس وقت نہایت اہم کردار ادا کر رہے ہیں٬ پاکستان کو بچانے کیلئے کسی دعوت نامے کی ضرورت نہیں٬ دعوت نامہ تو ولیمہ پر دیا جاتا ہے٬ عمران خان اپنی ذات کیلئے نہیں ہماری طرح پاکستان اور اس کے اداروں کے تحفظ کی بات کرتے ہیں٬ اپوزیشن جماعتیں اور عمران خان مل کر قوم اور غریب عوام کو ن لیگ کے ظلم سے بچائیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہمیں دل سے عزیز ہے٬ پاکستان مسلم لیگ چاروں صوبوں کی مقبول جماعت ہے٬ پانامہ لیکس ہو یا کوئی اور نیشنل ایشو ہماری جماعت نے ہمیشہ مثبت اپوزیشن کا رول ادا کیا اور کھل کر حکومت کی مخالفت کی ہے٬ یہ نہایت افسوس کا مقام ہے کہ ن لیگ اپنی ہی فوج کے خلاف جھوٹی خبریں شائع کروا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بھی کہہ دیا ہے کہ ملک میں جمہوریت نہیں بادشاہت ہے٬ بڑا بھائی ہسپتال بنانے تو چھوٹا بھائی ہسپتال ٹھیکے پر دینے کی بات کرتا ہے٬ لیپ ٹاپ دینے سے تعلیم عام نہیں ہوتی٬ پنجاب میں 10ہزار سکول بند کر کے غریبوں کے بچوں سے تعلیم حاصل کرنے کا حق بھی حکومت نے چھین لیا ہے٬ اورنج ٹرین٬ جنگلہ بس ڈالر بنانے کے منصوبے ہیں٬ چھوٹا بھائی کہتا ہے کہ کرپشن ثابت کرو ان کی کرپشن ثابت کرتے کرتے تو دنیا بدل جاتی ہے٬ یہ اللہ کی پکڑ میں ضرور آئیں گے٬ سانحہ ماڈل ٹائون آج تک لوگوں کو یاد ہے۔

انہوں نے بزرگ سیاستدان سابق وفاقی وزیر انور علی چیمہ کی پارٹی خدمات کو سراہا اور ان کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔ اس موقع پر سینیٹر کامل علی آغا٬ محمد بشارت راجہ٬ چودھری ظہیرالدین٬ نصیر مینگل٬ سردار عبدالرزاق٬ ڈاکٹر راج شاہین٬ میاں عمران مسعود٬ سید محمود ہاشمی٬ ڈاکٹر عظیم الدین لکھوی٬ امتیاز رانجھا اور غلام مصطفی ملک نے قراردادیں پیش کیں جن کے تحت چودھری شجاعت حسین کو آئین کے آرٹیکل 52 کے تحت مجلس عاملہ کے تمام اختیارات دیے گئے٬ کشمیری عوام پر بھارتی ظلم و جبر٬ کنٹرول لائن کی بھارتی خلاف ورزیوں٬ ن لیگ میڈیا سیل کی جانب سے فوج کے خلاف خبریں لگوانے اور پانامہ لیکس پر اپوزیشن کے ٹی او آرز نہ ماننے کی پرزور مذمت کی گئی۔

علاوہ ازیں کسانوں کی بدحالی دور٬ زرعی ٹیکس ختم اور بھارت سے تجارت بند کرنے کے حق میں بھی قراردادیں منظور کی گئیں۔ اجلاس میں چاروں صوبوں٬ آزاد کشمیر اور فاٹا سے مسلم لیگ کے نومنتخب صدور و جنرل سیکرٹریوں نے بھی شرکت کی۔ ڈاکٹر خالد رانجھا نے چودھری شجاعت حسین کے کاغذات نامزدگی دائر کیے۔ چیئرمین الیکشن کمیشن کے فرائض سینیٹر کامل علی آغا جبکہ الیکشن کمیٹی میں مسز فرخ خان٬ نصیر خان مینگل٬ ظفر بختاوری اور سید محمود ہاشمی شامل تھے۔

اجلاس سے سینیٹر وسیم سجاد٬ سینیٹر ایس ایم ظفر٬ اجمل خان وزیر٬ جعفر خان مندوخیل٬ عبدالقدوس بزنجو٬ طارق حسن٬ ڈاکٹر خالد رانجھا٬ چودھری ظہیرالدین٬ محمد بشارت راجہ٬ انتخاب خان چمکنی٬ فرخ خان اور میر عبدالکریم نے بھی خطاب کیا۔ چودھری پرویزالٰہی کا حاضرین نے کھڑے ہو کر ملی نغموں کی گونج میں پرجوش نعروں اور تالیوں سے استقبال کیا۔ اجلاس میں پارٹی صدر کا انتخاب تین سال کی بجائے چار سال کیلئے کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں میجر (ر) طاہر صادق٬ عامر سلطان چیمہ٬ حافظ عمار یاسر٬ طارق عزیز٬ میاں منیر٬ ناصر دوگل٬ میاں شہزاد طفیل اور مخدوم بابر بھی شریک تھے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات